
راجستھان میں ایک اور گھوٹالہ، ہر سال ایک کروڑ روپئے کی لوٹ
جے پور، 5 جولائی (یو این بی): راجستھان محکمہ زراعت کی پرنٹنگ پریس میں ایک زبردست گھوٹالے کا انکشاف ہوا ہے۔ محکمہ کی پرنٹنگ پریس نے تین سالوں میں ایک بھی زراعتی ادب تو نہیں شائع کیا لیکن نوٹ ضرور کمائے۔ وزیر زراعت کی جانچ میں انکشاف ہوا ہے کہ اس پرنٹنگ پریس میں زراعتی ادب سے متعلق بد عنوانیاں کی گئی ہیں اور حکومت کو ہر سال ایک کروڑروپئے سے زیادہ کا نقصان پہنچایا گیا ہے۔ تمام بد عنوانیوں کی شکایت کے بعد پریس انچارج کو ’اے پی او‘ تو کر دیا گیا ہے لیکن وزیر زراعت اب اس بد عنوانی کی جانچ اعلی افسران سے کرانے کی تیاری کر رہے ہیں۔ محکمہ زراعت کے ذرائع پر یقین کیا جائے تو اس پریس میں کچھ وقت پہلے زراعتی ادب کے حساب سے ایک لاکھ فولڈر چھاپے گئے تھے۔ شعبہ کے افسر نے پریس انچارج بی آر بی کڑوا کو واضح طور پر کہا تھا کہ کوئی بدعنوانی نہیں ہونی چاہئے لیکن کڑوا نے فولڈر 95 جی ایس ایم کی جگہ 55 جی ایس ایم پر چھاپے اور کاغذ کی سپلائی کرنے والی فرم کو 95 جی ایس ایم کے حساب سے 40 لاکھ کی ادا ئیگی کی۔ پریس میں زراعتی ادب شائع کرنے کے لئے ہدایات بھیجی گئی تھیں جس کے تحت اگر باہر سے چیزیں چھپوائی جاتی ہیں تو تمام فرموں کو برابر کا کام دیا جانا تھا۔