
پی سی ایس میں ذات پات کی بنیاد پر تقرری
نئی دہلی ،5 جولائی (یو این بی ) اتر پردیش میں صرف سیاست میں ہی ذات پات کا بول بالا نہیں ہے بلکہ نوکریاں بھی ذات پات کی بنیاد پر دی جا رہی ہیں۔ ایک نیوزچینل کی جانب سے کئے گئے اسٹنگ آپریشن میںاس بات کا انکشاف ہوا ہے۔ اسٹنگ آپریش میں انکشاف ہوا ہے کہ پی سی ایس امتحانات میں ایک مخصوص طبقے کو انٹر ویو یہاں تک کہ تحریری امتحان میں دل کھول کر نمبر لٹائے گئے۔ اتر پردیش میں سماج وادی کے دور اقتدار میں ایک مخصوص طبقے کو ترجیح دینے کے کئی بار الزامات عائد ہو چکے ہیں۔ صرف سیاست میں ہی نہیں بلکہ ریاستی پبلک سروس کمیشن میں بھی سماج وادی پارٹی کے ’ووٹ بینک ‘ کا غلبہ ہو رہا ہے۔ چینل کا دعوا ہے کہ اس کے پاس ایسے دستاویزات موجود ہیں جو ظاہر کرتے ہیں کہ کس طرح سے ایک مخصوص طبقے کے امیدواروں کو انٹر ویو بورڈ تک پہنچایا گیا اور اس کے بعد انٹر ویو میں ان کو جم کر نمبر دئے گئے۔ عام طور پر جنرل کیٹگری کے طالب علموں کو انٹر ویو میں100 سے 110 نمبر ملے ہیں لیکن اسی انٹر ویو میں یادوطبقے کے امیدواروں کو 140 نمبر حاصل ہوئے ہیں۔ چینل کا دعویٰ ہے کہ پچھڑے طبقے کے 86 امیدواروں کو منتخب کیا گیا جس میں 50 یادو شامل ہیں۔ الہ آباد یونیورسٹی کے شعبہ ہندی کے صدر مشتاق علی پبلک سروس کمیشن کے امتحانات میں طالب علموں کا انٹر ویو لیتے رہے ہیں۔ انہوں نے ہی اس امتحان میں خفیہ کیمرے پر پبلک سروس کمیشن کی قلعی کھول دی۔ دوسری جانب یو پی پی سی ایس کے سکریٹری انل کمار یادو کا کہناہے کہ کمیشن میں امیدواروں کو قابلیت کی بنیاد پر ہی نمبر ملتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کمیشن کے امتحانات پوری طرح سے شفاف ہوتے ہیں۔