’مہیلا تھانہ‘ میں خاتون پولس کی عدم دستیابی سے خواتین پریشان

مدھوبنی، 13 جولائی (یو این بی): ریاستی حکومت نے منصوبہ بنایا تھا کہ ہر ضلع میں ایک مہیلا تھانہ ہوگا جہاں خواتین تھانہ انچارج اور خواتین پولس کی پوسٹنگ ہوگی۔ لیکن افسوس کا مقام ہے کہ حکومت کی یہ پالیسی ناکامیاب ہوتی ہوئی نظر آ رہی ہے۔ ضلع ہیڈ کوارٹر میں واقع واحد خواتین تھانہ جو ٹائون تھانہ کے احاطہ میں ہی قائم ہے۔ 9 فروری 2012 کو موجودہ ڈی ایم سنجیو ہنس اور پولس کپتان سوربھ کمار نے خواتین تھانہ کا افتتاح کیا تھا۔پولس کپتان نے اس وقت ٹائون تھانہ میں فائز سب انسپکٹر نصرت جہاں کو مہیلا تھانہ صدر بنایا تھااور چار خواتین پولس اہلکار کی تعیناتی کی تھی۔لیکن کچھ دنوں بعد خواتین پولس ملازمین کا تبادلہ ہوگیا ۔خواتین تھانہ صدر اور مرد پولس اہلکارہی صرف اس تھانہ میں تعینات تھے۔ادھر خواتین تھانہ صدرکے27مارچ 2014سے 6مہینہ کے لئے میٹرنیٹی چھٹی پر ہونے کی وجہ یہ تھانہ بغیر خاتون پولس اہلکار کے ہے۔ان دنوں بطورانچارج تھانہ صدررامیشور تیواری ہیں ۔اسکے علاوہ ایس آئی مرتنجئے مشرا،منوج بھارتی،اے ایس آئی وشواس کنور اور رام اشیس سنگھ فائز ہیں۔اب سوال یہ ہے کہ خواتین تھانہ میں شکایت درج کرانے آنے والی متاثرہ خاتون اپنی شکایت کسے سنائے گی؟ضلع کے گوشہ گوشہ سے متاثرہ خاتون اپنی فریاد سنانے خاتون تھانہ پہنچتی ہے جہاں خاتون پولس اہلکار نہیں ہونے کے سبب بڑی پریشانی کا سامنا کرناپڑتا ہے ۔مرد پولس اہلکار کے سامنے خاتون متاثرہ اپنی باتیں کھل کر نہیں رکھ پاتی ہے ۔
مہیلا تھانہ میں سال2012میں کل43معاملہ،سال2013میں104معاملے اور سال2014میں ابتک 51معاملے درج ہو چکے ہیں ۔انچارج تھانہ صدر رامیشور تیواری نے بتایا کہ خواتین کو164کے بیان اور میڈیکل کرانے میںبھی دشواری ہوتی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ تھانہ میں ریزرو میں رکھے گئے بی ایم پی خواتین پولس کی مدد سے یہ سب کام کروایا جاتاہے ۔اس متعلق پولس کپتان محمد رحمن نے کہا کہ ضلع میں ایک بھی خواتین پولس افسر نہیں ہونے کی وجہ تھانہ میں تقرری نہیں کی گئی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *