Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

یہودیوں سے انتقام لینے کی کارروائی شروع ،غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف مراکش میں یہودی ربی کی پٹائی

by | Jul 14, 2014

 یہودی مرد و خواتین ایک مسلم فلسطینی خاتون کا اسکارف اتارکر بے عزتی ہوئے دیکھے جاسکتے ہیں

یہودی مرد و خواتین ایک مسلم فلسطینی خاتون کا اسکارف اتارکر بے عزتی ہوئے دیکھے جاسکتے ہیں

رباط، 14 جولائی (یو این بی) معصوم فلسطینی بچوں کو اسرائیلی دہشت گردوں کے ذریعہ موت کے گھاٹ اتارے جانے کے خلاف اب پوری دنیا میں کارروائی شروع ہو چکی ہے۔ مراکش میں ایک نوجوان نے دوسرے بڑے شہر کاسا بلانکا میں مقیم یہودی ربی کی غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے ردعمل میں پٹائی کردی ہے۔

مراکش کے مقامی ہفت روزہ نے اپنی ویب سائٹ پر اطلاع دی ہے کہ ربی موشے اوہایان پر جمعہ کو اچانک حملہ کیا گیا تھا۔اس وقت وہ اپنے صومعہ کی جانب جارہا تھا۔اس ربی کو نامعلوم حملہ آور نے راہ چلتے روکا اور سوال کیا :’’کیا آپ یہودی ہیں؟پتا ہے اسرائیلی فوج ہمارے بھائیوں کے ساتھ کیا کررہی ہے؟‘‘
اس کے بعد اس نوجوان نے یہودی ربی کو مارنا پیٹنا شروع کردیا۔ربی کا کہنا ہے کہ حملہ آور اس کو مکے مارتا رہا ،وہ زمین پر گر گیا اور بے ہوش ہوگیا تھا۔یہودی ربی نے پولیس کے ہاں نامعلوم حملہ آور کے خلاف مقدمہ درج کرادیا ہے۔اس کے دوستوں کا کہنا ہے کہ اس کی تین پسلیاں ٹوٹ گئی ہیں۔
مراکشی حکام نے فوری طور پر اس واقعہ پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔یہودی ربی پر حملے کا یہ واقعہ کاسابلانکا میں فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یک جہتی کے لیے مراکشی شہریوں کے مظاہرے سے چند گھنٹے قبل پیش آیا تھا۔مراکش نے غزہ پر اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی ہے اور فلسطینیوں پر اسرائیلی حملوں کو غیر منصفانہ اور غیر قانونی قراردیا ہے اوران کو روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔یادرہے کہ مراکش میں بیسویں صدی کے وسط تک قریباً تین لاکھ یہودی آباد تھے اور وہ شمالی افریقہ کے اس ملک کی کل آبادی کا دس فی صد تھے۔
لیکن 1948ء میں فلسطینی سرزمین پر اسرائیلی ریاست کے قیام کے بعد ہزاروں کی تعداد مراکشی یہودی اس نوآموز ریاست میں جا آباد ہوئے تھے اور آج مراکش میں آباد یہودیوں کی تعداد صرف پانچ ہزار کے لگ بھگ ہے۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...