او بی سی کاسٹ سرٹیفکیٹ کے حصولیابی میں آسانی ،خاطی افسران کے خلاف کاروائی
آل ا نڈیامسلم اوبی سی آرگنائزیشن کے وفد سے سماجی انصاف اوراقلیتی امور کے وزیر کاتیقن

اورنگ آباد(نامہ نگار) گزشتہ روزآل انڈیامسلم او بی سی آرگنائزیشن کے ایک وفد نے ممبئی منترالیہ میں سماجی انصاف کے وزیر شیواجی راؤ موگھے اور اقلیتی فلاح و بہبود ،وزیراوقاف عارف نسیم خان اور متعلقہ افسران کی موجودگی میں اوبی سی برادری کوکاسٹ سرٹیفکیٹ حصولیابی میں آنے والی بے شمار رکاوٹوں کے ازالہ اور غیر ضروری وحکومت کے سخت گیر قوانین کے سلسلہ میںایک میٹنگ منعقد کی ۔اس میٹنگ میں آل انڈیا مسلم او بی سی کے قومی شبیر احمد انصاری ،قومی نائب صد ر فاضل انصاری ،ممبئی صدر محمود پرویز،سرفراز آرزو ر،قومی ترجما ن مرزاعبدالقیوم ندوی،مہاراشٹر صدر موسی مرشد،سیکریٹری عبدالحمید (گوگا)نظام الدین راعین(صدر شعبہ اقلیت ممبئی کانگریس کمیٹی ) نے سماجی انصاف کے ریاستی وزیر شیواجی راؤموگھے اور عارف نسیم خان (وزیر اقلیتی فلاح وبہود) سے تبادلہ خیال کیا۔اس میٹنگ میں متعلقہ کے شعبہ کے تمام افسران موجود تھے،جس میں ایڈیشنل سیکریٹری GADمینا،شیندھے خصوصیت کے حامل ہے۔شبیر احمد انصاری نے وزیرموصوف کی توجہ اس جانب مبذول کرائی کہ افسران زبردستی اور غیر ضروری کاغذات کا مطالبہ کرکے اوبی سی کے لوگوںکو پریشان کرتے ہیں،مختلف G.Rکا حوالہ دے کر ان سے ذات کا ثبوت طلب کیا جاتاہے ۔ افسران امیدوار کو اکثر یہ کہہ کر ذات سرٹیفکیٹ نہیں دیتے کہ آپ کی فائل میں1967کا کوئی ثبوت نہیں جو آپ کی ذات کو ثابت کرسکیں۔اسی طرح ان سے سرکارکے اس G.Rکے مطابق کے عرض دار جس گاؤںکا رہنے والا ہے وہ وہاں سے ہی سرٹیفکیٹ حاصل کریں۔ اس حکم نامہ کی وجہ سے اوبی سی برادریوں کو کافی مشکلات کا سامناکرنا پڑرہاتھا،مثال کے طورپر اگرکوئی اورنگ آبادمیںتیس سال قبل کسی دوسرے شہر سے آگر یہاںبس گیاہے اور اس کو اگر کاسٹ سرٹیفکیٹ نکالنے ہے تو وہ شخص اپنے سابقہ گاؤںسے ہی کاسٹ سرٹیفکیٹ نکال سکتا ہے ،اورنگ آباد سے نہیں ،یہ ایک بہت تکلیف دہ اور مشکل کام ہے جس کی جانب شیبر انصاری نے وزیر موصوف کی توجہ مبذول کرائی ۔مسلمانوں کو اوبی سی کاسٹ سرٹیفکیٹ دیتے وقت ان سے ان کی ذات کے بار ے میںثبوت مانگا جاتاہے ۔جبکہ حقیقت یہ ہے کہ مسلمانوں کی کوئی ذات نہیں ہے ان کا ایک ہی مذہب ہے اور وہ ہے اسلام،ہاں البتہ مسلمانوں میںمختلف پیشہ پائے جاتے ہیں،جو ان کے اباء و اجداد پرسوں سے کرتے آرہے ہیں ،اس لیے ان سے ذات کے بجائے پیشہ کا ثبوت مانگا جائے اور انہیں کاسٹ سرٹیفکیٹ دیا جائے اس طرح کی بھی مانگ کی گئی جس کو عارف نسیم خان نے قبول کرتے ہوئے متعلقہ افسران کو ہدایت دی اور فوراََ اس پر عمل کرنے کو کہا۔
1912کے سرکاری حکم نامہ کے مطابق امیدوار کو اپنے جائے پیدائش ہی سے سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کو کہا گیا ہے۔اس حکم نامہ میںترمیم کرکے عنقریب موجودہ رہائش اور ذات وپیشہ کے ٹھوس ثبوتوں کی بناپر سرٹیفکیٹ جاری کیے جائیںگے۔O.B.Cکی منڈل کمیشن کی جو فہرست ہے اس میں202سے لیکر 350تک کی شامل برادریوں سے 1967کے ثبوتوں کے بجائے 1995کے حکم نامے کے مطابق سرٹیفکیٹ کے لیے نیا سرکلر جاری کرنے کا حکم شیواجی موگھے اور عارف نسیم خان نے متعلقہ کا افسران کو اس میٹنگ کی تمام باتیں minutesمیںلے کر نیا حکم جاری کی یقین دہانی او بی سی کے وفد سے کی ہے۔اگریہ حکم نامہ جاری ہوجاتا ہے تو اس سے اوی بی سی میں شامل برادریوں کو بہت فائدہ ہوگا،اسطرح کی امیدشبیراحمد انصاری نے اخباری نمائندوںسے بات چیت کے دوران جتائی۔