ممبئی، 16 جولائی (یو این بی): مرکزی حکومت مہنگائی کو بے قابو ہونے سے روکنے کے لیے اپنی جانب سے پوری کوششیں کر رہی ہے لیکن اس کا خاطر خواہ فائدہ ہوتا ہوا نظر نہیں آ رہا ہے۔ مانسون کی کمزوری کی وجہ سے اس وقت سب سے زیادہ آگ ٹماٹر میں لگی ہوئی ہے۔ ٹماٹر کی قیمت میں لگاتار اضافہ درج کیا جا رہا ہے۔ رواں مہینے کے آغاز میں جو ٹماٹر 20 روپے کلو فروخت ہو رہا تھا اس کی قیمت ممبئی کے بازار میں 70 روپے کلو تک پہنچ گئی ہے۔ تھوک بازار میں بھی ٹماٹر کی قیمت آسمان پر ہے۔ تاجروں کا کہنا ہے کہ مانسون میں تاخیر کی وجہ سے میدانی علاقوں میں ٹماٹر کی زبردست قلت ہو گئی ہے جس کی وجہ سے قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق اس کمی کو پورا کرنے کے لیے ہماچل پردیش سے ٹماٹر منگانا پڑ رہا ہے اس وجہ سے قیمتیں کافی بڑھ گئی ہیں۔
ٹماٹر کی قیمت ملک کی راجدھانی دہلی میں بھی بڑھی ہوئی ہے۔ وہاں 50 روپے فی کلو کی قیمت پر ٹماٹر فروخت کیا جا رہا ہے جبکہ جولائی کے اوائل میں اس کی قیمت 10 روپے سے 15 روپے کلو تھی۔ جہاں تک آلو اور پیاز کی قیمتوں کا سوال ہے، اس کی قیمتوں میں ابھی تک کوئی گراوٹ درج نہیں کی گئی ہے۔ حالانکہ حکومت اپنی جانب سے مہنگائی پر قابو پانے کی پوری کوشش کر رہی ہے اور لگاتار چھاپہ ماری کے ذریعہ جمع خوروں کے خلاف کارروائی بھی کی جا رہی ہے۔ اس کے باوجود آلو اور پیاز کی قیمتوں میں اضافہ عوام کے لیے پریشانی کا سبب بنا ہوا ہے۔