’ڈاکٹر ہیڈگیوار آروگیہ سنستھان‘ میں کروڑوں روپے کی بدعنوانی کا انکشاف

247 روپے کی دوا کے لیے 1,87,466 روپے کی ادائیگی
نئی دہلی، 17 جولائی (یو این بی): دوا صرف 247 روپے کی تھی لیکن اسپتال میں ادائیگی کی گئی 1,87,466 روپے کی۔ جی ہاں، کچھ ایسا ہی واقعہ پیش آیا ہے کڑکڑڈوما واقع دہلی حکومت کے اسپتال ’ڈاکٹر ہیڈگیوار آروگیہ سنستھان‘ میں۔ یہاں کروڑوں روپے کی بدعنوانی کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ فرماسسٹ اور ایک ڈاکٹر کی وجہ سے اس گھوٹالے کا انکشاف ہوا۔ دہلی حکومت کے محکمہ خاندانی فلاح و بہبود کے سکریٹری کی ہدایت پر اس سلسلے میں میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر راجیش کالرا نے مشرقی ضلع کے فرش بازار تھانہ میں معاملہ درج کروایا ہے۔ اس معاملے میں جہاں دوا کمپنی ملوث ہے، وہیں اسپتال کے بھی کئی افسران کی ملی بھگت کا معاملہ سامنے آ رہا ہے۔ بہر حال، پولس نے معاملے کی جانچ شروع کر دی ہے۔ اب تک کسی کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔ ڈاکٹر ہیڈگیوار اسپتال میں پنشن حاصل کرنے والوں کے لیے دہلی گورنمنٹ ایمپلائز ہیلتھ سروسز اسکیم کے تحت ضرورت و مطالبہ کے حساب سے دوا منگوا کر دی جاتی ہے۔ اس اسپتال میں 15 ڈسپنسریاں جڑی ہوئی ہیں۔ اسپتال میں ان دوائیوں کی فراہمی میسرس شری لکشمی میڈیکوز کمپنی کرتی ہے۔ گزشتہ 23 اور 25 جون کو ڈیلنگ اسسٹنٹ منوج کمار چوہان، فرماسسٹ اور ڈاکٹر یوگیش کمار کٹاریا نے ایک نوٹ لکھا، جس میں بتایا کہ دسمبر 2013 اور جنوری 2014 کے بل میں گڑبڑی کی گئی ہے۔ اس جانکاری کے ملتے ہی وجلنس ڈپارٹمنٹ اور دیگر افسران کی ہائی لیول کمیٹی تشکیل کی گئی۔ اس کے بعد کمیٹی نے متعلقہ دستاویزات ضبط کیے۔ اسپتال انتظامیہ کو شروعاتی تفتیش میں پتہ چلا کہ دوا خرید کا پورا عمل بدعنوانی سے بھرا ہوا ہے۔ پورے معاملے کی جانکاری صحت و خاندانی فلاح و بہبود وزارت کے سکریٹری کو دی گئی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اب تک جانچ میں جتنے روپے کی بدعنوانی کا پتہ چلا ہے وہ صرف آغاز ہے۔ جانچ ابھی صرف دو مہینے کے بل کی ہوئی ہے جب کہ کمپنی طویل مدت سے دوا کی فراہمی کر رہی ہے۔ اگر پورے معاملے کی صحیح جانچ کی جائے تو کئی بڑے افسران اس کی زد میں آئیں گے اور بدعنوانی کی رقم میں کئی گنا اضافہ کا بھی امکان ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *