Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

ملازمین کی تعریف کرنا عادت میں شامل کیجئے

by | Jul 18, 2014

عمر فاروق راشد

ملازمین بھٹے کی صفائی کرکے دانہ نکال رہے ہیں اور اسے خودرہ بازار میں فروخت کرنے کے لئے ٹرکٹر پر لوڈ کر رہے ہیں

ملازمین بھٹے کی صفائی کرکے دانہ نکال رہے ہیں اور اسے خودرہ بازار میں فروخت کرنے کے لئے ٹرکٹر پر لوڈ کر رہے ہیں

عبدالرحمن!یہ کیسی خوشبو اور یہ کیسا زعفران؟‘‘ بن عوف ؓ کی حالت میں نمایاں تبدیلی دیکھ کر حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے دل لگی کے انداز میں پوچھا۔ حضرت عبد الرحمنؓ مسکرا دیے۔ عرض کیا: ’’یارسول اللہ!میں نے ایک انصاری عورت خاتون سے شادی کر لی ہے۔‘‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: ’’اسے مہر میں کیا دیا؟‘‘ عرض کیا: ’’ایک گٹھلی کے برابر سونا دیا ہے۔‘‘ آپ علیہ السلام نے ان کی خوشی میں مزید اضافہ کرتے ہوئے فرمایا: ’’اب اس خوشی میں ایک دعوت کرو، خواہ اس کے لیے ایک بکری ذبح کر لو۔ ‘‘اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے مال اور تجارت میں برکت کی دعا فرمائی۔ اس دعا کی برکت سے ان کے مال اور تجارت کو بڑی ترقی نصیب ہوئی۔ حضرت عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ اس کے بعد جب اپنے کاروبار اور تجارت کا ذکر کرتے تو فرماتے: ’’آپ کی اس دعا کے بعدمیں پتھر بھی اٹھاتا تھا تو مجھے قوی امید ہوتی تھی مجھے اس کے عوض سونا یا چاندی ملے گی۔‘‘
اس حدیث پاک سے بڑی وضاحت کے ساتھ ہمیں وہ اصول ملتا ہے جسے آج مغربی دنیا ایک بڑی فلاسفی کے طور پر پڑھتی پڑھاتی ہے۔ایک انگریزی کتاب ’’دی ون منٹ منیجر‘‘ بہت مقبول اور مشہور ہے۔ اس میں بتایا گیا ہے منیجر کیسے کسی بھی چھوٹے بڑے ادارے میں ملازمین سے بخوبی کام لے سکتے ہیں۔ کتاب میں پورا باب ایک منٹ کی تعریف پر مخصوص ہے۔ مصنف نے اداروں کے مالکان اور منیجرز پر زور دیا ہے وہ روزانہ اٹھتے بیٹھتے اچھا کام کرنے پر ملازمین کی تعریف کریں۔ اس چلن سے ملازمین کی نفسیاتی و جسمانی صحت پر خوشگوار اور مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ مصنف نے اس ضمن میں درج ذیل تجاویز دیں:
٭ جب کوئی ملازم عمدہ کام کرے تو فوراً اسے سراہیں، ہفتہ واری یا ماہانہ میٹنگ کا انتظار نہ کریں۔ ٭ ملازمین پر واضح کریں کہ انہوں نے کون سا کام درست انجام دیا۔
٭ ملازم کو بتائیں اس کی محنت سے آپ کو خوشی ہوئی اور یہ کہ عمدہ کام سے ادارے کو فائدہ پہنچا۔ ٭ ان کی حوصلہ افزائی کریں تا کہ وہ آئندہ بھی معیاری کام انجام دیں۔
تعریف و ستائش کئی خوبیاں رکھتی ہیں، مگر تعجب ہے بہت سے مالکان، باس، منیجرز وغیرہ اسے نہیں اپناتے۔ دراصل وہ تعریف کے ضمن میں تین چار خدشات میں گرفتار رہتے ہیں۔ انہیں خدشہ ہوتا ہے کسی ملازم کی تعریف کر دی تو وہ تنخواہ بڑھانے کا مطالبہ کرے گا۔ بعض یہ ڈر رکھتے ہیں کہ ملازمین کو سراہا گیا تو وہ چاہیں گے کہ ان کے ہر معمولی کام کی بھی تعریف کی جائے۔ان خدشات کے باوجود حقیقت یہی ہے ہر ادارے میں وہی مالک یا منیجر مقبول ہوتا ہے جو وقتاً فوقتاً ملازمین کی تعریف کرے اور ان کی حوصلہ افزائی کرتا رہے۔
یہی بات ایک عرب عالم دین کے الفاظ میں کچھ اس طرح ہے: ’’کوئی شخص کتنی بھی کامیابیاں حاصل کر لے، وہ اپنی تعریف سننے کا بھوکا رہتا ہے، اپنی تعریف سن کر ہی اسے خوشی حاصل ہوتی ہے۔‘‘ دوسروں کے اچھے کاموں کو سراہنا، محنت اور کاوش کی تعریف کرنا اور خوش ذوقی کی داد دینا کتنا اہم ہے؟ اس کا اندازہ لگانا مشکل نہیں۔ ہم میں ہر شخص احساس کرے جب وہ کامیابی کے کسی مرحلے پر پہنچے اور اس کے قریبی دوست پسندیدگی کا اظہار کر کے اس کی حوصلہ افزائی نہ کریں تو کس قدر بیزاری ہوتی ہے۔
محبت و مقبولیت کے اس بہت ہی سادہ مگر جادو اثر فارمولے کو لیجیے اور معاشرے میں اسے آزمائیے۔ آپ اپنے ملازم کے کام کی تعریف کیجیے اور اس کے کاموں میں ایک رونق اور ولولہ نظر آئے گا۔ اپنے دوستوں کی خوش ذوقی پر مدح سرائی کیجیے، محبت کا بندھن اور بھی اٹوٹ ہو جائے گا۔ عزیز و اقارب کے اچھے فیصلوں پر دل کھول کر داد دیجیے، آپ کسی بھی قسم کے حسد، کینہ اور عداوت سے بچے رہیں گے۔ اپنے ہم پیشہ، ہم کار اورہم منصب لوگوں کے لیے دل بڑا رکھیے، آپ کی ترقی کی راہ میں کوئی روڑہ اٹکانے کی جسارت نہیں کرے گا۔ آپ اپنی بیوی بچوں کی حوصلہ افزائی کیجیے، گھرانہ جنت نشان بنا رہے گا۔ سو، آپ ایک ایسا کام کرنے میں کیوں بخل کرتے ہیں، جس پہ خرچ کچھ بھی نہیں اور معاشرے میں اس کی ضرورت بہت زیادہ ہے۔
یہاں ایک وضاحت ضروری ہے حوصلہ افزائی کے لیے کی جانے والی تعریف اور خوشامد میں بڑا فرق ہوتا ہے۔ اس فرق کو ملحوظ رکھنے کے لیے ہمیں اپنی عقل کو میزان بنانا ہو گا۔ حضرت معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان فرماتے ہیں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ ارشاد فرماتے سنا: ’’ایک دوسرے کی خوشامد اور بے جا تعریف سے بہت بچو، کیونکہ یہ توذبح کرنے کے مترادف ہے۔(سنن ابن ماجہ)اس فرمانِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے واضح ہوا کہ کسی انسان کے سامنے اس کی تعریف کرنا اس کو ذبح کردینے کے مترادف ہے ۔ ہوسکتا ہے وہ شخص خودپسندی اور تکبر کا شکار ہوجائے اور شیطان کی طرح گمراہ ہوجائے۔

Recent Posts

حج درخواستیں قبول کیے جانے کا عمل مکمل

حج درخواستیں قبول کیے جانے کا عمل مکمل

نئی حج پالیسی کے سبب عازمین حج میں ناراضگی ممبئی ۔۲۲؍دسمبر: (نمائندہ خصوصی )  ممبئی حج کمیٹی آف انڈیاکو تین لاکھ اکتالیس ہزار درخواستیں موصول ہوئی ہے آج حج فارم پرکرنے کی آخری تاریخ تھی جس میں توسیع نہیں کی گئی آن لائن اوربراہ راست حج فارم وصول کرنے کا عمل آج شام...

ہندوستانی معیشت پرپاکستان اور بنگلہ دیش کی ایک سرجیکل اسٹرائک

ویزہ پالیسی اور ای مائیگریٹ سسٹم سےخلیجی ممالک بالخصوص سعودی عرب سے ہندوستانی ملازمین کی نوکریاں پاکستان اور بنگلہ دیش منتقل آصف نواز برائے معیشت ڈاٹ اِن پچھلے کئی دہائیوں سے ہندوستان اور سعودی عرب کے تعلقات میں کافی گرمی دیکھی گئی ہے جس نے دونوں ملکوں کے درمیان مزید...

ائیرسیل 2 جی اسپیکٹرم ضبط، عدالت نے 2 ہفتہ کا وقت دیا

ائیرسیل 2 جی اسپیکٹرم ضبط، عدالت نے 2 ہفتہ کا وقت دیا

نئی دہلی، 6 جنوری (ایجنسی): سپریم کورٹ نے ملیشیا کی میکسس کو ملے 2جی لائسنس کو کسی دیگر ٹیلی مواصلات کمپنی کو منتقل کیے جانے پر روک لگا دی۔ یہ لائسنس دراصل ائیرسیل کو فراہم ہوا تھا۔ ساتھ ہی ائیر سیل کی جانب سے 27 جنوری تک کسی کے بھی عدالت میں حاضر نہیں ہونے پر لائسنس...

نہیں بند ہوگا JIO کا آفر، ریلائنس نے TRAI کو دیا جواب

نہیں بند ہوگا JIO کا آفر، ریلائنس نے TRAI کو دیا جواب

نئی دہلی، 30 دسمبر (ایجنسی): ریلائنس جیو نے TRAI کی جانب سے پوچھے گئے سوالوں کا جواب دے دیا ہے اور کمپنی کا دعویٰ ہے کہ ٹرائی ان کے جواب سے ضرور مطمئن ہو جائے گا۔ ایسے میں امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ جیو کے صارفین کو ملنے والا ہپی نیو ائیر آفر جاری رہے گا اور صارفین...