
ممبئی کی 21 منزلہ عمارت میں آگ لگنے سے ناقابل تلافی نقصان ہوا: رتک روشن
ممبئی، 19 جولائی (یو این بی): گزشتہ دن ممبئی کے اندھیری ویسٹ میں لوٹس بزنس پارک میں لگی آگ دھیرے دھیرے کچھ اس طرح پھیل گئی تھی کہ اس کو بجھانے کی کوشش میں ایک فائر مین کی موت واقع ہو گئی جب کہ 20 لوگ زخمی ہو گئے تھے۔ اسی بلڈنگ میں فلم انڈسٹری سے منسلک لوگوں کے بڑے دفاتر بھی ہیں۔ آگ میں ہوئے نقصان کے بعد فلم انڈسٹری کے حفاظتی انتظامات پر کئی طرح کے سوالیہ نشان لگ گئے ہیں۔ اس آگ میں سب سے زیادہ نقصان رتک روشن اور ان کے والد راکیش روشن کو ہوا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ عمارت کی پانچویں منزل پر روشن فیملی کا دفتر (4,5,15,16,17) تھا۔ راکیش روشن نے کہا کہ ’’یہ ہماری بدقسمتی تھی جو ایسا ہوا۔‘‘ انھوں نے بتایا کہ ’’ہمیں نہیں سمجھ آیا کہ کس طرح سے آگ پر قابو پایا جا سکے۔ آگ بھلے ہی 21ویں منزل پر لگی ہو، لیکن وہ ہر منزل پر پھیل گئی تھی۔ ہم نے سرمایہ کاری کے لیے یہ دفاتر بنائے تھے۔ سبھی منزل خالی تھے۔‘‘ رتک روشن نے بھی لوٹس بزنس پارک میں لگی آگ کے بعد کہا کہ اس سے ہمیں ناقابل تلافی نقصان ہوا ہے۔
روشن خاندان نے اس واقعہ کے سلسلے میں کہا کہ شہر میں کئی ساری عمارتیں ہیں۔ اگر اس کے ساتھ ایسا ہو سکتا ہے تو کسی دوسری منزل کے ساتھ بھی ایسا ہی ہو سکتا ہے۔ ہمیں حیرت ہو رہی ہے کہ فائر بریگیڈ اوپری منزل تک پہنچ ہی نہیں پا رہے تھے۔ یہاں کئی سارے پروڈکشن ہائوس، ٹی وی چینل کے دفتر، انیمیشن اسٹوڈیو، کئی بڑے کمرشیل ہب تھے۔ شیف سنجیو کپور کہتے ہیں کہ ’’ہمیں سیکورٹی والے معاملے پر توجہ دینی چاہیے۔‘‘ حالانکہ انھوں نے فائرمین کے کام کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ان لوگوں نے جان پر کھیل کر پھنسے ہوئے لوگوں کی جان بچائی ہے۔
دوسری طرف منموہن شیٹی کی بیٹی پوجا شیٹی کہتی ہیں کہ ’’اس طرح کے واقعات بہت ہی افسوسناک ہیں۔ 9ویں منزل پر ان کا بھی پروڈکشن ہائوس ہے۔ انھوں نے بتایا کہ شیشے کے ٹکڑے نیچے گر رہے تھے۔ خوش قسمتی ہے کہ ہمارا کوئی بھی ملازم اندر پھنسا ہوا نہیں تھا۔ ہم نے سب سے فون کر کے پوچھا کہ وہ کہاں اور کیسے ہیں؟ پوجا شیٹی نے کہا کہ ہم بڑی جگہوں پر دفتر لیتے ہیں تاکہ ہمیں کوئی پریشانی نہ ہو، لیکن اس طرح کے واقعات کے بعد لگتا ہے کہ ہم غلطی کر رہے ہیں۔ ہم سیکورٹی کی بات بھول ہی جاتے ہیں۔