میچ سے قبل سکھ کھلاڑیوں کو دیا گیا تھا پگڑی اتارنے کا حکم، بے عزتی کے باوجود چمپئن بنی ہندوستانی ٹیم

ناگپور، 23 جولائی (یو این بی): چین میں اختتام پذیر 5ویں FIBA ایشیا کپ میں چین پر تاریخی فتح حاصل کرنے والی ہندوستانی ٹیم کے سکھ کھلاڑیوں کو تفریق اور بے عزتی کے دور سے گزرنے کی باتیں سامنے آئی ہیں۔ ٹورنامنٹ کے دوران ٹیم کے سکھ کھلاڑیوں کو ان کے مذہبی معاملات کے مدنظر یہ سب کچھ برداشت کرنا پڑا۔ دراصل 12 جولائی کے میچ سے قبل ٹیم کے دو سکھ کھلاڑیوں امرت پال سنگھ اور امجیوت سنھگ کو پگڑی اتارنے کے لیے کہا گیا۔ جاپان کے خلاف میچ میں دونوں کو ایسا کرنے سے قبل کورٹ میں داخل ہونے سے روکا گیا۔ میچ کے افسران نے کھلاڑیوں کو بتایا کہ وہ انٹرنیشنل باسکیٹ بال فیڈریشن (FIBA) کے قوانین کو توڑ رہے ہیں اور انھیں پگڑی پہن کر کھیلنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ FIBA کا آرٹیکل 4.4.2 بتاتا ہے کہ کھلاڑی میچ کے دوران ایسی چیزوں کو نہیں پہن سکتے جس سے دوسرے کسی کھلاڑی کے زخمی ہونے کا اندیشہ ہو۔ اس کا مطلب واضح ہے کہ سر کی ٹوپی، بالوں سے جڑی چیزیں یا زیورات پہن کر کھیلنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ ہندوستان کے امریکی کوچ اسکاٹ فلیمنگ کی اپیل کو بھی اس موقع پر بند کانوں سے سنا گیا۔ دونوں کھلاڑیوں کو فرسٹ کوارٹر کھیلنے کی اجازت تبھی ملی جب انھوں نے اپنی پگڑی اتار لی۔ اس بے عزتی کے باوجود امرت پال نے میچ میں 15 پوائنٹس اسکور کیا۔

23 سالہ امرت پال سے جب اس بے عزتی کے بارے میں پوچھا گیا تو انھوں نے کہا کہ ’’حیرت انگیز طریقے سے ہمیں پگڑی اتارنے کے لیے کہا گیا۔ ہمیں اس سے قبل کہیں اس طرح کے اعتراض کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ ہم نے ہر گیم پگڑی کے ساتھ ہی کھیلا ہے۔ گزشتہ سال منیلا میں ایشیا چمپئن شپ اور حال ہی میں گوا میں لوسوفونیا گیمز بھی ہم نے پگڑی کے ساتھ ہی کھیلا۔‘‘ امرت پال نے کہا کہ ’’ایشیا کپ ہم سبھی کے لیے یادگار رہا لیکن اس تنازعہ نے ہمیں پریشان بھی کیا۔ میں پگڑی کو پریکٹس میں بھی پہنتا ہوں لیکن گیم کے دوران اسے نہ پہننے دینا واقعی حیران کرتا ہے۔‘‘ فتح کے علاوہ ہندوستان اس ٹورنامنٹ سے یہ تلخ یاد لے کر لوٹا۔ واضح رہے کہ ہندوستان نے چین کے وُہان میں ہوئے پانچویں FIBA ایشیا کپ میں نہ صرف چین پر تاریخی فتح درج کی بلکہ ایران، جارڈن اور فلپائن جیسی ٹیموں کے اندر بھی خوف پیدا کر دیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *