بہار اسمبلی میں دوا ریکٹ کا معاملہ گونجا، بی جے پی نے سی بی آئی جانچ کا مطالبہ کی

پٹنہ، 25 جولائی (یو این بی): بہار کی راجدھانی پٹنہ میں حال ہی میں سامنے آئے غیر قانونی دوا ریکٹ کی گونج جمعہ کو اسمبلی میں سنائی دی جہاں حزب مخالف بی جے پی نے اس میں صحت محکمہ کے افسران کے ملوث ہونے کا الزام لگاتے ہوئے اس کی سی بی آئی سے جانچ کرانے کا مطالبہ کیا۔ وقفہ سوالات کے دوران یہ مدعا اٹھاتے ہوئے بی جے پی ممبر اسمبلی وکرم کنور نے پوچھا کہ ہنومان ڈرگ ایجنسی کو کس طرح لائسنس جاری کیا گیا جب کہ ستمبر 2010 کی چھاپہ ماری کے دوران اس کے یہاں ایکسپائرڈ دوائیاں ملی تھیں۔ کنور نے کہا کہ اس سال 9 جولائی کو اسی ایجنسی پر چھاپہ میں ڈھیروں ایسی دوائیاں ملی جنھیں ایکسپائری تاریخ ختم ہونے کے بعد بھی اسپتالوں میں فراہمی کے لیے رکھا گیا تھا۔ انھوں نے اس کی سی بی آئی جانچ کا مطالبہ کیا۔

سی بی آئی جانچ کے مطالبہ کو خارج کرتے ہوئے وزیر صحت رام دھنی سنگھ نے کہا کہ معاملہ ریاستی حکومت کے اختیار میں آتا ہے اور ان کے محکمہ کے افسران اس کی جانچ کریں گے۔ دوسری جانب سی بی آئی کے مطالبہ کی حمایت کرتے ہوئے حزب مخالف لیڈر نند کشور یادو نے کہا ’’یہ بڑا ہی سنگین معاملہ ہے کیونکہ یہ غریب لوگوں کی زندگی سے جڑا ہوا ہے۔ چھاپہ ماری کے دوران اپنی میعاد پوری کر چکی دوائیں ملیں ہیں جو سرکاری اسپتالوں کے لیے ہیں جہاں غریب علاج کرانے آتے ہیں۔‘‘ یادو نے کہا کہ ایسی دوائوں کی تاریخیں بدل کر انھیں نئی دہلی، اتر پردیش، یہاں تک کہ نیپال بھیج دیا جاتا ہے۔ اس پورے معاملے میں محکمہ صحت کے افسران کے کردار پر سوال اٹھتا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *