
دہلی ہائی کورٹ نے ’ای-رکشہ‘ پر پابندی عائد کی
ڈرائیور کی لاپروائی سے 3 سالہ بچے کے ہلاک ہونے کے بعد لوگ مشتعل
نئی دہلی، 31 جولائی (یو این بی): دہلی ہائی کورٹ نے ای رکشہ پر پابندی عائد کرنے کا حکم دیا ہے۔ ہائی کورٹ نے کہا کہ ای رکشہ سے لوگوں کی جان کو خطرہ ہے اس لیے اس پر پابندی عائد کرنا لازمی ہے۔ اس سلسلے میں آئندہ سماعت 14 اگست کو ہوگی۔ دراصل مشرقی دہلی کے ترلوک پوری میں ای رکشہ کی وجہ سے ایک بچے کی جان چلی گئی تھی جس کے بعد معاملہ دہلی ہائی کورٹ تک پہنچا اور کچھ لوگوں نے اس پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا۔ گزشتہ دنوں جب تین سالہ ایک بچے کی ماں اسے گود میں لے کر ایک دکاندار سے خریداری کر رہی تھی تبھی اچانک تیزی سے آ رہے ای رکشہ نے اسے ٹکر مار دی اور بچہ ماں کی گود سے چھوٹ کر گرم چاشنی کی کڑاہی میں جا گرا۔ ماں نے گرم چاشنی سے فوراً اپنے بچے کو ہاتھ ڈال کر باہر نکالا لیکن تب تک وہ بری طرح جھلس گیا تھا۔ بچے کو اسی حالت میں فوراً صفدر جنگ اسپتال لے جایا گیا جہاں علاج کے دوران بچے کی موت واقع ہو گئی۔ اس کے بعد گھر والوں اور محلہ والوں نے علاقے میں کافی ہنگامہ کیا اور ڈرائیور کو گرفتار کرنے اور اس کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔ اس سلسلے میں مشتعل لوگوں نے مقامی تھانہ کا گھیرائو بھی کیا اور پولس کو فوری عمل کرنے کا دبائو بنایا۔ بہر حال، تازہ خبروں کے مطابق جس ای رکشہ ڈرائیور نے ٹکر ماری تھی اس کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور بتایا جاتا ہے کہ ڈرائیور نابالغ ہے۔