پارلیمنٹ کا کھانا کھا کر جیہ بچن اور رام گوپال یادو بیمار

parliyament

نئی دہلی، 30 جولائی (یو این بی): راجیہ سبھا میں سماجوادی پارٹی کے سینئر لیڈر رام گوپال یادو اور انھیں کی پارٹی کی رکن جیہ بچن کو گزشتہ دنوں پارلیمنٹ کی کینٹین کا کھانا کھانے کے بعد طبیعت خراب ہونے کا مدعا اٹھا جس پرمختلف پارٹیوں کے اراکین نے گہری فکر ظاہر کی جب کہ حکومت نے اس مدعے پر کینٹین کے افسران سے بات کر کے مناسب کارروائی کی یقین دہانی کرائی۔

جنتا دل یو رکن کے سی تیاگی نے وقفہ صفر میں یہ مدعا اٹھاتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دنوں پارلیمنٹ کی کینٹین کا کھانا کھا کر رام گوپال یادو کی طبیعت چار دنوں تک خراب رہی جب کہ جیہ بچن بھی اسی کھانے کو کھا کر بیمار ہو گئیں۔ انھوں نے کہا کہ یہ انتہائی سنگین معاملہ ہے اور حکومت کو یہ یقینی کرنا چاہیے کہ اراکین کو اچھا کھانا ملے۔ اس مدعے پر ڈپٹی چیئرمین پی جے کورین نے ایوان میں موجود پارلیمانی امور کے وزیر ایم ونکیا نائیڈو کو ہدایت دی کہ وہ اس معاملے پر ضروری کارروائی کریں۔ نائیڈو نے ایوان کو یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ انھوں نے تیاگی کی بات کو نوٹس میں لے لیا ہے اور وہ کینٹین کے افسران کو بلا کر اس معاملے میں بات کریں گے اور مناسب حل نکالیں گے۔ جیہ بچن نے اس سلسلے میں کہا کہ وہ اس مدعے پر بحث نہیں کرنا چاہتی تھیں لیکن انھیں پچھلے دنوں پارلیمنٹ کی کینٹین کا کھانا کھانے کے بعد بہت تکلیف ہوئی۔ ایوان کے اراکین کو گزشتہ دنوں دیر تک بیٹھنا پڑا تھا اور اس دوران انھوں نے کینٹین سے کھانا کھایا۔ جیہ نے کہا کہ اس طرح کا کھانا پچھلے 4-5 سال سے پارلیمنٹ کی کینٹین میں دیا جا رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’ہمیں باسی کھانا مل رہا ہے۔‘‘
کانگریس لیڈر راجیو شکلا نے ان کی اس شکایت کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ یہ مسئلہ اس وقت سے شروع ہوا جب سے پارلیمنٹ کی کینٹین میں کھانا باہر سے منگایا جانے لگا۔ انھوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کی کینٹین میں رسوئی کو بند کر دیا گیا ہے اور کھانا صبح 6 بجے ہی منگا لیا جاتا ہے اور پھر پورے دن اسے کھلایا جاتا ہے۔ شکلا نے کہا کہ وہ خود کینٹین کمیٹی کے رکن رہ چکے ہیں اور انھوں نے پارلیمنٹ کی رسوئی میں کھانا بنانے کی سفارش کی تھی۔ انھوں نے کہا کہ حکومت کو پرانے طریقہ کار پر پھر سے عمل کرنا چاہیے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *