Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

ہندو مذہب کے خلاف نظریہ رکھنے والی خواتین سے عصمت دری ہونی چاہیے: آر ایس ایس کارکن

by | Aug 3, 2014

آر ایس ایس کارکن وی آر بھٹ

بنگلورو، 3 اگست (یو این بی): کرناٹک میں خود کو آر ایس ایس (راشٹریہ سویم سیوک سنگھ) کا کارکن بتانے والے ایک شخص کو فیس بک پر ایک خاتون سماجی کارکن کو عصمت دری کی دھمکی دینے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ وی آر بھٹ نام کے اس شخص نے اپنے فیس بک پوسٹ میں ’بھارت گیان وگیان سمیتی‘ (بی جے وی ایس) کی کرناٹک سکریٹری پربھا این بیلامنگلا کو دھمکاتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’سناتن مذہب (ہندو مذہب) کے خلاف نظریہ رکھنے والی ان جیسی خواتین سے عصمت دری ہونی ہی چاہیے اور اگر ایسا ہو رہا ہے تو غلط نہیں ہو رہا ہے۔‘‘ حالانکہ اس معاملے پر ہنگامہ کے بعد آر ایس ایس نے بیان جاری کیا ہے کہ اس شخص کا تنظیم سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

ایک انگریزی اخبار کی رپورٹ کے مطابق سماج کے علیحدہ طبقے کے لیے کام کرنے والی پربھا نے اپنے فیس بک صفحہ پر سائنسی تحقیقی، سیاست سے لے کر پجاریوں کی مضبوط گرفت جیسے مدعوں پر لکھا ہے۔ پربھا لکھتی ہیں ’’جب میں ان چیزوں کو دیکھتی ہوں تو مایوس ہو جاتی ہوں۔ سائنسی سوچ کو مقبولیت کب ملے گی؟‘‘ ان کے اس ’اسٹیٹس‘ پر بھٹ نے لکھا ’’آپ اپنی انسانیت کو آگ لگا دیجیے۔ آپ سناتن (ہندو) مذہب کے بارے میں کیا جانتی ہیں؟ آپ جیسی خواتین کا ہندو مذہب کے تئیں نظریہ درست کرنے کے لیے آپ کے سر کے بال پکڑ کر گھسیٹا جانا چاہیے اور عصمت دری کی جانی چاہیے۔‘‘
اپنے اس فیس بک پوسٹ پر سوشل میڈیا میں شروع ہوئے ہنگامے کے بعد بھٹ نے پوسٹ ہٹا دیا ہے، لیکن اس وقت تک کئی لوگ اسے اپنے پاس محفوظ کر چکے تھے۔ بھٹ کے خلاف بنگلورو کے کئی لوگوں کے ذریعہ شکایت درج کرائے جانے کے بعد اسے یشونت پور سے گرفتار کر لیا گیا ہے۔ دوسری جانب آر ایس ایس نے بھٹ سے کسی بھی طرح کا تعلق ہونے سے انکار کیا ہے۔ آر ایس ایس نے کہا ہے کہ اس شخص کی آر ایس ایس میں کوئی ذمہ داری نہیں ہے اور اس کے بیان کا آر ایس ایس سے کوئی لینا دینا نہیں۔ ساتھ ہی آر ایس ایس نے کہا ہے کہ تنظیم اس کے نظریات سے اتفاق نہیں رکھتا ہے۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...