بنگلورو، 3 اگست (یو این بی): کرناٹک میں خود کو آر ایس ایس (راشٹریہ سویم سیوک سنگھ) کا کارکن بتانے والے ایک شخص کو فیس بک پر ایک خاتون سماجی کارکن کو عصمت دری کی دھمکی دینے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ وی آر بھٹ نام کے اس شخص نے اپنے فیس بک پوسٹ میں ’بھارت گیان وگیان سمیتی‘ (بی جے وی ایس) کی کرناٹک سکریٹری پربھا این بیلامنگلا کو دھمکاتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’سناتن مذہب (ہندو مذہب) کے خلاف نظریہ رکھنے والی ان جیسی خواتین سے عصمت دری ہونی ہی چاہیے اور اگر ایسا ہو رہا ہے تو غلط نہیں ہو رہا ہے۔‘‘ حالانکہ اس معاملے پر ہنگامہ کے بعد آر ایس ایس نے بیان جاری کیا ہے کہ اس شخص کا تنظیم سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
ایک انگریزی اخبار کی رپورٹ کے مطابق سماج کے علیحدہ طبقے کے لیے کام کرنے والی پربھا نے اپنے فیس بک صفحہ پر سائنسی تحقیقی، سیاست سے لے کر پجاریوں کی مضبوط گرفت جیسے مدعوں پر لکھا ہے۔ پربھا لکھتی ہیں ’’جب میں ان چیزوں کو دیکھتی ہوں تو مایوس ہو جاتی ہوں۔ سائنسی سوچ کو مقبولیت کب ملے گی؟‘‘ ان کے اس ’اسٹیٹس‘ پر بھٹ نے لکھا ’’آپ اپنی انسانیت کو آگ لگا دیجیے۔ آپ سناتن (ہندو) مذہب کے بارے میں کیا جانتی ہیں؟ آپ جیسی خواتین کا ہندو مذہب کے تئیں نظریہ درست کرنے کے لیے آپ کے سر کے بال پکڑ کر گھسیٹا جانا چاہیے اور عصمت دری کی جانی چاہیے۔‘‘
اپنے اس فیس بک پوسٹ پر سوشل میڈیا میں شروع ہوئے ہنگامے کے بعد بھٹ نے پوسٹ ہٹا دیا ہے، لیکن اس وقت تک کئی لوگ اسے اپنے پاس محفوظ کر چکے تھے۔ بھٹ کے خلاف بنگلورو کے کئی لوگوں کے ذریعہ شکایت درج کرائے جانے کے بعد اسے یشونت پور سے گرفتار کر لیا گیا ہے۔ دوسری جانب آر ایس ایس نے بھٹ سے کسی بھی طرح کا تعلق ہونے سے انکار کیا ہے۔ آر ایس ایس نے کہا ہے کہ اس شخص کی آر ایس ایس میں کوئی ذمہ داری نہیں ہے اور اس کے بیان کا آر ایس ایس سے کوئی لینا دینا نہیں۔ ساتھ ہی آر ایس ایس نے کہا ہے کہ تنظیم اس کے نظریات سے اتفاق نہیں رکھتا ہے۔