نئی دہلی، 7 اگست (یو این بی): ہندوستان چین ایک دوسرے کے پڑوسیوں کے یہاں اپنا دبدبہ بنانے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں۔ اس مقصد کے تحت ستمبر میں دونوں ملک اپنے پڑوسیوں کو لبھانے کا عمل تیز کر دیں گے۔ ایک طرف چین کے صدر شی زنپنگ آئندہ مہینے پاکستان، ہندوستان اور سری لنکا کا دورہ کریں گے، وہیں دوسری طرف وزیر اعظم نریندر مودی اگست کے آخر یا ستمبر کے آغاز میں اپنے دیرینہ دورہ پر جاپان جائیں گے۔ صدر جمہوریہ ہند پرنب مکھرجی بھی ستمبر میں ویتنام کا دورہ کرنے والے ہیں۔ اس سلسلے میں ہندوستان کے بڑھتے قدم چین کو مستعد کر سکتے ہیں۔
حکومت چین کے ذرائع نے زنپنگ کے دورۂ جنوبی ایشیا کی تفصیلات کی تصدیق ابھی تک نہیں کی ہے۔ ذرائع کے مطابق اس سلسلے میں ابھی کام جاری ہے۔ حالانکہ اگر چین کے صدر ہندوستان سے پہلے پاکستان جاتے ہیں تو ہندوستان اس سے خوش نہیں ہوگا۔ پیچنگ سے اس طرح کے اشارے بھی ملے ہیں کہ زنپنگ نئی دہلی سے پہلے اسلام آباد جا سکتے ہیں۔ مودی سب سے بڑے پڑوسی کے ساتھ نزدیکی اقتصادی تعلقات قائم کرنے کے خواہاں ہیں، ایسے میں زنپنگ ہندوستان میں انفراسٹرکچر پروجیکٹس اور مینوفیکچرنگ میں مدد پر توجہ کر سکتے ہیں۔ چین کے صدر نئی دہلی کے بعد کولمبو جائیں گے۔ ایل ٹی ٹی ای کے ساتھ آخری مرحلے کی لڑائی کے بعد چین اور سری لنکا کے رشتے مضبوط ہوئے ہیں۔ صدر بننے کے بعد زنپنگ کا یہ ہندوستانی برصغیر کا پہلا دورہ ہوگا۔ جہاں تک پاکستان کی بات ہے، تو وہ چین کا ’صدا بہار‘ دوست رہا ہے۔ چین کے وزیر اعظم لی کیکیانگ نے گزشتہ سال پاکستان جانے سے قبل ہندوستان کا سفر کیا تھا۔ لیکن زنپنگ نئی دہلی سے قبل اسلام آباد جا کر اس روایت کو توڑ سکتے ہیں۔
سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کو چین سے ملنے والے ملٹری تعاون، اس کے نیوکلیائی پروگرام میں مدد اور پاکستان مقبوضہ کشمیر میں چین کے پروجیکٹس سے متعلق ہندوستان مستعد ہے۔ زنپنگ پاکستان میں چین کی فنڈنگ والے کچھ بڑے پروجیکٹس کی بنیاد رکھ سکتے ہیں جس میں لاہور-کراچی موٹر وے سیکشن اور پاور جنریشن پروجیکٹس شامل ہیں۔ زنپنگ کے پاکستان دورہ سے مجوزہ پاکستان-چین رابطہ کو آخری شکل دیا جا سکتا ہے۔ چین نے پہلے ہی انفراسٹرکچر بنانے اور بجلی کے لیے الگ الگ پاکستانی پروجیکٹس میں آئندہ سات سالوں میں 32 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا ہے۔ اس کے علاوہ زنپنگ سری لنکا کے دورہ پر جانے والے چین کے پہلے صدر ہوں گے۔ حالیہ سالوں میں سری لنکا بحر ہند حلقہ مین چین کا اہم شریک بن گیا ہے۔ چین ایک ’میری ٹائم سلک روڈ‘ بنانا چاہتا ہے۔ اس پروجیکٹ کے لیے اس نے ہندوستان کو بھی مدعو کیا ہے۔ جاپان کے وزیر اعظم شنجو ایبے بھی مستقبل قریب میں سری لنکا جا رہے ہیں، جو ہندوستان کے لیے راحت کی بات ہوگی۔ جاپانی ذرائع کے مطابق ایبے کا دورہ سری لنکا کو راغب کرنے کا ایک بہترین موقع ہوگا۔ سری لنکا کے علاوہ ایبے بنگلہ دیش بھی جائیں گے۔ اس علاقے میں چین کی بڑھتی دلچسپی کے درمیان ایبے جاپان کی فوجی طاقت کو سامنے لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔