
راجیہ سبھا میں سچن اور ریکھا ہی نہیں، ہیما امریندر، ڈمپل، مظفر بیگ اور شیبو سورین بھی غیر حاضر رہے
نئی دہلی، 10 اگست (یو این بی): راجیہ سبھا میں ممبر پارلیمنٹ سچن تندولکر اور ریکھا کی غیر موجودگی کے بعد سے اس مدعے پر سیاست تیز ہو گئی ہے۔ کئی لیڈروں نے سچن اور ریکھا کی زبردست تنقید کی ہے۔ پریس کونسل کے چیئرمین مارکنڈے کاٹجو نے تو سچن کو ’بھارت رتن‘ دیے جانے پر ہی سوال کھڑا کر دیا ہے۔ انھوں نے گزشتہ دنوں سچن کو بھارت رتن سے نوازے جانے کو ملک کی بے عزتی قرار دیا۔ بہر حال، ایک نظر پارلیمنٹ میں حاضر رہنے والوں پر ڈالا جائے تو پتہ چلے گا کہ غیر حاضر رہنے والے ممبران پارلیمنٹ کی تعداد بھی کم نہیں ہے۔ 16ویں لوک سبھا کے رواں اجلاس میں کم حاضری درج کرانے والوں میں ہیما مالنی، کیپٹن امریندر سنگھ، ڈمپل یادو، مظفر حسین بیگ، شیبو سورین، بابل سپریو، وٹھل بھائی ہنس راج بھائی رڈاڈیا وغیرہم شامل ہیں۔ 543 رکنی لوک سبھا میں رواں اجلاس میں اب تک 21 اجلاس ہوئے ہیں جن میں روزانہ اوسطاً 448 رکن موجود رہے جب کہ روزانہ تقریباً 89 اراکین کے ایوان میں موجود رجسٹر پر دستخط نہیں نظر آئے۔
لوک سبھا کے رواں اجلاس میں اب تک صد فیصد موجودگی درج کرنے والوں میں لال کرشن اڈوانی، کریا منڈا، ایس ایس اہلوالیہ، آر کے سنگھ، کلیکیش سنگھ دیو، بھتریہری مہتاب، کیرتی آزاد، چراغ پاسوان، یوگی آدتیہ ناتھ، پی وینو گوپال، ایم رام چندرن، رما دیوی، گنیش سنگھ، اجے نشاد، لکشمن گلوا، نشی کانت دوبے، جگدمبیکا پال، ستیہ پال سنگھ، شوبھا کرندلاجے، رام کرپال یادو، مہیش گری، پونم مہاجن، سمیدھانند سرسوتی، ونسنٹ پال وغیرہ شامل ہیں۔ لوک سبھا سکریٹریٹ سے موصول جانکاری کے مطابق پنجاب کے سابق وزیر اعلیٰ اور امرتسر سے کانگریس ممبر پارلیمنٹ کیپٹن امرندر سنگھ نچلے ایوان میں 5 دن موجود رہے جب کہ جے کے پی ڈی پی کے مظفر حسین بیگ اور جے ایم ایم کے شیبو سورین صرف ایک دن اور سماجوادی پارٹی کی ڈمپل یادو پانچ دن موجود ہوئیں۔ بی جے پی کی ہیما مالنی ایوان میں دو دن حاضر ہوئیں۔ پوربندر سے ممبر پارلیمنٹ وٹھل بھائی ہنس راج بھائی رڈاڈیا 3 دن اور گلوکار و بی جے پی ممبر پارلیمنٹ بابل سپریو صرف 8 دن ایوان میں موجود رہے۔ کانگریس صدر سونیا گاندھی کی لوک سبھا میں حاضری 19 دن اور راہل گاندھی کی حاضری 16 دن درج کی گئی ہے۔ نچلے ایوان میں ورون گاندھی 14 دن اور ملائم سنگھ 18 دن موجود تھے۔ لوک سبھا کے رواں اجلاس میں اب تک کانگریس کے سینئر لیڈر ملکارجن کھڑگے 20 دن، جیوترادتیہ سندھیا 17 دن، کمل ناتھ 14 دن، ویرپا موئلی 19 دن، اشوک چوہان 11 دن، دیپندر ہڈا 15 دن حاضر ہوئے۔ علاوہ ازیں فلم اداکار و ممبر پارلیمنٹ پریش راول کی حاضری 15 دن، جے پرکاش نارائن یادو کی 18 دن، منمن سین کی 14 دن، سراج الدین اجمل کی 2 دن، کرن کھیر کی 19 دن رہی۔ لوک سبھا کے رواں اجلاس میں مرلی منوہر جوشی 19 دن حاضر رہے جب کہ دشینت سنگھ 10 دن، رمیش پوکھریال نشنک 19 دن، انوراگ سنگھ ٹھاکر 20 دن، ترنمول کانگریس کے سوگت رائے 18 دن، سدیپ بندوپادھیائے 17 دن، راجیش رنجن 17 دن، رنجیت رنجن 20 دن اور انوپریا پٹیل 18 دن حاضر رہیں۔ اسی طرح ششی تھرور 16 دن، میناکشی لیکھی 19 دن، منوج تیواری 16 دن، شتروگھن سنہا 16 دن، ڈاکٹر دھرم ویر بھارتی 15 دن اور ارپتا گھوش 6 دن لوک سبھا میں موجود رہیں۔ لوک سبھا سکریٹریٹ سے ملی اطلاع کے مطابق رسمی طور پر جو اراکین وزیر ہوتے ہیں یا وزیر سطح کے ہوتے ہیں، حزب مخالف کے لیڈر یا ڈپٹی اسپیکر ہوتے ہیں، وہ موجود رجسٹر پر دستخط نہیں کرتے۔
راجیہ سبھا رکن کے طور پر کئی معروف و مقبول ہستیوں کی ایوان بالا میں کافی کم سرگرمی نظر آتی ہے۔ ایوان بالا میں اجلاس میں کافی کم حصہ لینے والے سچن تندولکر نے اب تک صرف 3 اجلاس اور ریکھا نے 7 اجلاس میں ہی حصہ لیا ہے۔ ترنمول کانگریس سے منتخب متھن چکرورتی موجودہ سیشن میں چھٹی پر ہیں۔ ایوان بالا میں اڈیشہ کی نمائندگی کر رہے بی جے ڈی کے دلیپ ترکی کو بھی ایوان میں بہت کم دیکھا گیا ہے۔ راجیہ سبھا رکن کے طو رپر لتا منگیشکر نے 170 اجلاس میں سے صرف 6 میں حصہ لیا۔ شبانہ اعظمی نے 170 اجلاس میں سے 113 میں حصہ لیا جب کہ جاوید اختر نے 147 اجلاس میں سے 66 میں حصہ لیا۔ دارا سنگھ نے ایوان بالا کے رکن کے طور پر 127 اجلاس میں 76 میں حصہ لیا تھا جب کہ مرنال سین نے 170 اجلاس میں سے 30 میں حصہ لیا تھا۔ دراصل آئین کی دفعہ 104 کے تحت اراکین پارلیمنٹ کے کسی بھی ایوان میں 60 دنوں تک غیر حاضر رہنے کے بعد ہی ان کی سیٹ کو خالی قرار دیا جا سکتا ہے۔