انجمن کالج بھٹکل میں ڈاکٹر سعید شینگری کا اسلامک بینکنگ پر ورکشاپ

 ڈاکٹر سعید شینگری طلبہ و طالبات سے خطاب کرتے ہوئے
ڈاکٹر سعید شینگری طلبہ و طالبات سے خطاب کرتے ہوئے

بھٹکل: اے پریکٹیکل ماڈل آف اسلامک بینکنگ کے مصنف ڈاکٹر سعید شینگری نے انجمن حامی مسلمین کالج برائے آرٹس،سائنس اینڈ کامرس، بھٹکل میں اپنا یک روزہ ورکشاپ منعقد کیا جس میں کالج کےطلبہ و طالبات نے شرکت کی۔ڈاکٹر سعید شینگری نے پاور پرزنٹیشن کے ذریعہ طلبہ کو اسلامی بینکنگ کی تاریخ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’’1950میں سب سے پہلے پاکستان میں اسلامی بینکنگ پر گفتگو شروع ہوئی اور لوگوں کو اس رخ پر سوچنے کی دعوت دی گئی۔جس کے بعد ہی اس نام پر ایک خیراتی ادارہ بھی شروع کیا گیا تاکہ عملی تجربہ حاصل کیا جاسکےلیکن کچھ ہی دنوں میں ادارہ ناکامیاب ثابت ہوا ۔اس کے بعد 25جولائی 1963کو مصر میں اس کی کوشش کی گئی۔وہاں بینک قائم ہوتے ہی لوگوں نے اکائونٹ کھولنا شروع کیا اور اس کی تعداد روز بروز بڑھتی رہی لیکن اسلام دشمن طاقتوں نے اس صورتحال کو دیکھا تو فوری طور پر پابندی عائد کردی اور یہ بینک بھی بند ہوگیا۔لیکن 1972میں مصری صدر جمال عند الناصر نے دوبارہ ناصرسوشل بینک کے نام سے سروس کا آغاز کیا جس کا صدر دفتر قاہرہ تھا۔1979میں اس کی 25شاخیں پورے ملک میں کھل گئیں۔جسے دیکھ کر ہی دبئی اسلامک بینک کی بنیاد ستمبر 1975میں رکھی گئی، اس کے بعد اسلامک ڈیولپمنٹ بینک جدہ کا قیام عمل میں آیا اور پھر یہ سلسلہ چل پڑا‘‘

 انجمن کالج بھٹکل کی طالبات ڈاکٹر سعید شینگری کے ورکشاپ میں شریک
انجمن کالج بھٹکل کی طالبات ڈاکٹر سعید شینگری کے ورکشاپ میں شریک
 انجمن کالج بھٹکل کے طلبہ ڈاکٹر سعید شینگری کے ورکشاپ میں شریک
انجمن کالج بھٹکل کے طلبہ ڈاکٹر سعید شینگری کے ورکشاپ میں شریک

 

۔ڈاکٹر سعید نے کہا کہ اس وقت ضروت اس بات کی ہے کہ اس ضمن میں کوششیں کی جائیں اور لوگوں کو اس باب میں تیار کیا جائے تاکہ دنیا کو سود کی لعنت سے نجات دلایا جاسکے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *