
دنیا کا مہنگا ترین فلیٹ گمنام دولت مند کی ملکیت
فلیٹ کی قیمت 400 ملین ڈالر تک ہو سکتی ہے
معروف عالمی ارب پتیوں کے عالی شان محلات کی خبریں میڈیا کی زینت بنتی رہتی ہیں لیکن دنیا میں کچھ ایسے گمنام صاحب ثروت بھی پائے جاتے ہیں جن کی دولت کا اندازہ اس وقت ہوتا ہے جب وہ کسی عالمی مقابلے میں اولین پوزیشن پر اچانک آ کھڑے ہوتے ہیں۔
ایسا ہی ایک گمنام شخص بر اعظم یورپ کی موناکو ریاست کے ساحل پر واقع ایک لگژری فلیٹ کا بھی مالک ہے۔ فلیٹ کے مالک کے بارے میں کوئی معلومات نہیں مل سکی ہیں تاہم یہ معلوم ہوا ہے یہ پر تعیش رہائش گاہ پیش آئند سال فروخت کے لیے پیش کی جائے گی۔ متوقع طور پر اس کی قیمت 400 ملین ڈالر تک ہو سکتی ہے۔ خیال ہے کہ خلیجی امراء میں سے کوئی دولت مند اس پر گراں قیمت رہائش گاہ پر اپنا ہاتھ رکھے گا۔
برطانوی اخبار “ڈیلی میل” نے دنیا کے گراں قیمت فلیٹ کی باتصویر ایک رپورٹ شائع کی ہے جسے اب العربیہ ڈاٹ نیٹ کے قارئین کی دلچسپی کے لیے بھی پیش کیا جا رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق تین اطراف سے فرانس اور اٹلی میں گھری “موناکو” ریاست میں دنیا کی کئی دوسری بیش قیمت رہائش گاہیں، عالی شان محلات اور بلند وبالا عمارتیں موجود ہیں۔ انہی فلک بوس عمارتوں میں اس گمنام دولت مند کا فلیٹ بھی شامل ہے جسے فروخت کرنے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ فلیٹ کی اونچائی 560 میٹر ہے جس کی قیمت چار سو ملین ڈالر لگائی گئی ہے۔

یوں مالیت کے اعتبار سے یہ فلیٹ دنیا کے امیر ترین حکمرانوں کی لگژری اور پر تعیش رہائش گاہوں کی قیمت پر بھی سبقت لے گیا ہے۔العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق دنیا کا مہنگا ترین فلیٹ “اوڈیون ٹاور” کی آخری منزل پر واقع ہے لیکن اس فلیٹ کی اپنی الگ سے پانچ منزلیں، متعدد تالاب اور فوارے اس کی خوبصورتی کو چار چاند لگا رہے ہیں۔

یہ واضح رہے کہ “اوڈیون ٹاور” بحر ابیض کے کنارے اس علاقے کی سب سے بلند ترین عمارت سمجھی جاتی ہے۔ فلک بوس ٹاور میں پانچ پنج ستارہ ہوٹل، کئی مراکز صحت اور دنیا کی جدید ترین سہولیات سے آراستہ رہائش گاہوں کے علاوہ ضرورت کی ہر چیز کے مراکز اور شاپنگ مال اس کا حصہ ہیں۔ مجموعی طور پر اس پلازے میں 70 رہائشی فلیٹ ہیں۔ سنہ 1980ء کے بعد یہ اس علاقے میں سب سے بلند ترین عمارت سمجھی جاتی ہے۔