Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

اسرائیلی پروڈکٹ کا بائیکاٹ جاری رکھیں

by | Aug 30, 2014

اسرائیلی پروڈکٹ کا بائیکاٹ جاری رکھیں

نہال صغیر۔ایکتا نگر، کاندیولی(مغرب)  ممبئی  400067  موبائل:  9987309013

اسرائیل کی پچاس روزہ یکطرفہ درندگی اور بہیمیت سے اہل غزہ کو فی الحال نجات مل چکی ہے۔حماس کی شرط پر بہر حال اسرائیل کو اپنے غرور کو دبا کر معاہدہ کرنا پڑا۔اسرائیل اس لئے بھی جھکا کہ وہ اہل غزہ لے حوصلوں کو شکست نہیں دے سکا۔اسرائیل کو اپنی شرائط پر جنگ بندی کیلئے مجبور کرنے کیلئے اہل غزہ نے ڈھائی ہزار سے زیادہ لوگوں کی قربانی کا نذرانہ پیش کرنا پڑا۔ہزاروں مکانات تباہ ہوئے اور لاکھوں لگ بے گھر ہوئے۔لیکن اہل غزہ کی اس عزیمت کو سلام کہ انہوں نے اپنے مزاحمت کاروں کا ساتھ نہیں چھوڑا۔یہی سبب ہے کہ عنقریب یہ امید ہو چلی ہے کہ وہ اس دنیا کی سب سے بڑی جیل سے رہا ہو جائیں گے اور انہیں بھی انسانوں کی طرح جینے کے حقوق مل جائیں گے۔ملک عزیز میں لوگوں نے اسرائیلی مصنوعات کی بائیکاٹ کا اعلان بھی کیا جس پر کچھ حد تک عمل بھی ہوا۔لین ہم پوری طرح سے ایک جذباتی قوم بن چکے ہیں۔ہم جذبات کی رو میں بہہ کر ہی فیصلہ کرنے کے عادی ہو چکے ہیں۔یہ جذبہ بھی کوئی بری چیز نہیں لیکن اس میں برائی یہ ہے کہ وہ انسان کو مستقبل کی صورت گری سے بعض رکھتا ہے۔اب ہمارا بائیکاٹ والا ہی معاملہ لے لیجئے۔پہلے بھی اس طرح کے بائیکاٹ کی اپیل کی گئی اور تھوڑی کوشش بھی ہوئی لیکن اس کوشش اور اپیل کو دائمی نہیں بنایا گیا یا نہیں بننے دیا گیا۔وجہ یہ ہے کہ کوئی بھی معاملہ جب تازہ ہوتا ہے تو ہم اسے یاد رکھتے ہیں اور اس کے خلاف ایڑی چوٹی کا زور لگاتے ہیں لیکن اس کے پرانا ہو تے ہی ہم اسے بھول جاتے ہیں۔ہماری یہی سب سے بڑی کمی ہے۔اگر ہم پچھلی بار ہی ایک سخت فیصلہ کرتے اور ایسی کسی بھی مصنوعات کا استعمال نہیں کرتے جس کے بنانے والے کھلے عام اسرائیل کی مال سے سر پرستی کرتے ہیں۔ تو اسرائیل کی اتنی قوت نہیں بڑھتی اور وہ کسی بھی جارحیت سے پہلے سوچتا۔لیکن ہمارا معاملہ تو یہ ہے کہ ہم اس وقت جاگتے ہیں جب اسرائیل ہمارے سیکڑوں بھائی بہنوں کو فنا کے گھاٹ اتار چکا ہوتا ہے۔پھر بھی غنیمت ہے کہ ہمارے یہاں اتنی بیداری تو ہے کہ دیر سے ہی صحیح لیکن جاگتے تو ہیں۔لیکن عرب ممالک کے حکمراں تو قیامت گزر جانے کے باوجود نہیں جاگتے۔آج حالت یہ ہے کہ خلیجی ممالک سے اسرائیلی مصنوعات کی بکری سے اسرائیل کو اربوں ڈالر مل جاتا ہے۔خلیج کو اللہ نے نواز کیا دیا کہ وہ ہر طرح کے جذبات سے عاری ہو چکے ہیں۔بہر حال ان کا جو کام ہے وہ اہل خلیج جانیں ہم تو اپنا فرض یاد رکھیں کہ اب ہم کسی بھی اسرائیلی پروڈکٹ کو ہاتھ نہیں لگائیں گے۔اسرائیل جھکا ہے ختم نہیں ہوا ہے اور جب تک اسرائیل کا وجود ہے دنیا اسی طرح امن کو ترسے گی اسلئے کہ وہ کسی اخلاقی اقدار کا پابند نہیں یہی وجہ ہے کہ وہ کسی بھی عالمی معاہدہ اور عرض و گذار کو اپنے جوتوں کی نوک پر رکھتا ہے۔وہ امن کا دشمن ہے اور ہمیں چاہیئے کہ ہم امن کے دشمن کا اس کے خاتمہ تک بائیکاٹ جاری رکھیں۔قائدین امت کا فرض ہے کہ وہ خود کبھی اسرائیلی پروڈکٹ کا استعمال نہ کریں اور وقفے وقفے سے عوام کو ذہن نشیں بھی کرائیں کہ وہ اسرائیلی پروڈکٹ کا بائیکاٹ جاری رکھیں۔ہم دنیا کے ہنگاموں میں بھول جاتے ہیں کہ ہم نے کیا عہد کیا تھا۔کسی کے ہپاس وقت ہی نہیں ہے کہ وہ کچھ تحقیق کرے اور یہ معاملہ صرف عوام کا نہیں خواص کابھی ایک بڑا طبقہ بھی اسی طرح کے نسیان میں مبتلاء ہے۔ اس لئے ہم یہ ثابت کریں کہ ہم جذباتی قوم نہیں ہیں۔ اور نہ ہی ہم نسیان میں مبتلاء ہیں۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

جی ہاں ! انجینئرعمر فراہی فکر مند شاعر و صحافی ہیں

جی ہاں ! انجینئرعمر فراہی فکر مند شاعر و صحافی ہیں

دانش ریاض ،معیشت،ممبئی روزنامہ اردو ٹائمز نے جن لوگوں سے، ممبئی آنے سے قبل، واقفیت کرائی ان میں ایک نام عمر فراہی کا بھی ہے۔ جمعہ کے خاص شمارے میں عمر فراہی موجود ہوتے اور لوگ باگ بڑی دلچسپی سے ان کا مضمون پڑھتے۔ فراہی کا لاحقہ مجھ جیسے مبتدی کو اس لئے متاثر کرتا کہ...

سن لو! ندیم دوست سے آتی ہے بوئے دو ست

سن لو! ندیم دوست سے آتی ہے بوئے دو ست

دانش ریاض،معیشت،ممبئی غالبؔ کے ندیم تو بہت تھےجن سے وہ بھانت بھانت کی فرمائشیں کیا کرتے تھے اوراپنی ندامت چھپائے بغیر باغ باغ جاکرآموں کے درختوں پر اپنا نام ڈھونڈاکرتےتھے ، حد تو یہ تھی کہ ٹوکری بھر گھر بھی منگوالیاکرتےتھے لیکن عبد اللہ کے ’’ندیم ‘‘ مخصوص ہیں چونکہ ان...