
مہاراشٹر میں بجلی بحران کے لیے مودی حکومت ذمہ دار: چوہان
ممبئی، یکم ستمبر (یو این بی): مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ پرتھوی راج چوہان نے الزام عائد کیا ہے کہ نریندر مودی کی قیادت والی مرکزی حکومت قصداً سنٹرل گرڈوں سے بجلی دینے سے انکار کر رہی ہے۔ چوہان نے الزام عائد کیا کہ ریسات میں بجلی بحران کے لیے پوری طرح سے بی جے پی کی مرکزی حکومت ذمہ دار ہے۔ اسمبلی انتخابات کے لیے کانگریس کی تشہیری مہم کا آغاز کرتے ہوئے چوہان نے کہا کہ انھوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر بجلی کے موجودہ حالات پر بات چیت کرنے کے لیے سبھی وزرائے اعلیٰ کی میٹنگ طلب کرنے کی گزارش کی ہے۔
وزیر اعلیٰ نے یہاں آزاد میدان میں کانگریس کارکنان کے اجلاس کو خطاب کرتے ہوئے کہا ”اگر مرکزی حکومت کوئی قدم نہیں اٹھاتی ہے تو ملک میں بجلی بحران گہرا ہو جائے گا۔ مرکزی حکومت مرکزی گرڈ سے بجلی نہیں دے کر مہاراشٹر حکومت کو بحران میں ڈالنے کی کوشش کر رہی ہے، لیکن ہم عوام کو متاثر نہیں ہونے دیں گے۔ ریاستی حکومت یہ یقینی کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گی کہ لوگوں کو بجلی ملے۔“ چوہان نے کہا کہ مودی حکومت کے پہلے 100 دن کا رپورٹ کارڈ مایوس کن ہے۔ انھوں نے کہا ”انھوں نے یو پی اے حکومت کے ذریعہ شروع کیے گئے اور پورے کے گئے منصوبوں کے علاوہ کچھ نہیں کیا۔ انھوں نے مہنگائی پر بھی قابو نہیں پایا اور پاکستان کے لیے سخت پالیسی اختیار کرنے سے بھی وہ گریز کر رہے ہیں۔ سرحد پار سے لگاتار جنگ بندی کی خلاف ورزی ہو رہی ہے، لیکن عہدوں پر بیٹھے ذمہ دار خاموش تماشائی ہیں۔“
چوہان نے الزام عائد کیا کہ مرکزی حکومت اور ریاست کے رشتے خطرے میں ہے جنھیں کانگریس نے بچایا تھا۔ انھوں نے کہا ”سرکاری تقاریب میں وزیر اعظم کی موجودگی میں بولنے نہیں دینا وزیر اعلیٰ کی بے عزتی ہے۔ مہاراشٹر کے لوگ وزیر اعلیٰ کی اس بے عزتی کو کبھی برداشت نہیں کریں گے۔“ واضح رہے کہ چوہان نے حال ہی میں مودی کے ایک پروگرام میں ’ہوٹ‘ کیے جانے کے بعد ان کی دیگر تقاریب سے دوری اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے تحت وہ گزشتہ دنوں وزیر اعظم کی ایک تقریب میں مدعو کیے جانے کے باوجود شریک نہیں ہوئے تھے۔
مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ نے اپنی تقریر کے دوران یہ بھی کہا کہ وہ ریاست کے وزیر صحت سریش شیٹی کو ملے ایک ایس ایم ایس سے حیران ہیں جس میں لکھا ہے کہ مودی حکومت ’ضرورت پر خون دینے‘ کا منصوبہ شروع کرنے جا رہی ہے۔ انھوں نے کہا ”ریاستی حکومت نے منصوبہ شروع کیا تھا اور اس سے عام آدمی کو فائدہ پہنچ ہرا ہے۔ ہمیں اس منصوبہ کو پورے ملک میں مشتہر کیے جانے میں کوئی مسئلہ نہیں ہے کیونکہ مہاراشٹر کی روایت رہی ہے کہ ریاست میں شروع کیے گئے منصوبے ملک بھر میں پھیلیں۔ لیکن سہرا مہاراشٹر کو دیا جانا چاہیے نہ کہ مودی حکومت کو۔“ لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کے اشتہار سے لوگوں کے بہک جانے کا دعویٰ کرتے ہوئے چوہان نے کہا کہ ووٹرس اپنی غلطی کا احساس نہیں کر رہے۔
مہاراشٹر کانگریس کی منشور کمیٹی کے صدر سابق مرکزی وزیر داخلہ سشیل کمار شندے نے اس موقع پر کہا کہ مرکزی حکومت نے پٹرول کی قیمت میں کمی کی ہے لیکن ڈیزل کی قیمت میں اضافہ کر دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ حکومت غریبوں کے لیے کام نہیں کرتی۔ شندے نے یہ بھی کہا کہ دہلی، تمل ناڈو اور مہاراشٹر میں بجلی بحران کے لیے بھی مرکزی حکومت ہی ذمہ دار ہے۔ شندے نے کہا ”میں چھ سال تک وزیر توانائی رہا اور اضافی بجلی والی ریاستوں سے ضرورت مند ریاستوں کو فراہمی کے لیے تال میل قائم کرتا تھا، بھلے ہی اقتدار میں کوئی بھی پارٹی ہو۔ موجودی حکومت یہ تال میل قائم نہیں کر رہی ہے۔“ تشہیری مہم کمیٹی کے صدر نارائن رانے اور ہم آہنگی کمیٹی کے سربراہ اشوک چوہان نے اس موقع پر بی جے پی پر مہاراشٹر کو تقسیم کرنے اور الگ وِدربھ ریاست بنانے کے خفیہ ایجنڈے پر کام کرنے کا الزام عائد کیا۔ کچھ وقت پہلے وزارتی عہدہ سے استعفیٰ دینے والے رانے نے کہا کہ ریاستی کانگریس میں اتحاد ہے اور اس اثر اسمبلی انتخاب میں ضرور دیکھنے کو ملے گا۔