Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

غزہ پر بمباری، اسرائیل کو اڑھائی ارب ڈالر پھونکنا پڑے

by | Sep 3, 2014

غزہ میں ایک مسلم خاتوں اپنے تباہ حال مکانات دیکھنے کے بعد غمزدہ دکھائی دے رہی ہے

غزہ میں ایک مسلم خاتوں اپنے تباہ حال مکانات دیکھنے کے بعد غمزدہ دکھائی دے رہی ہے

سرائیلی وزیر دفاع موشے یعلون نے غزہ پر مسلط کردہ 50 روزہ حالیہ جنگ کے اخراجات کے بارے میں بتایا ہے کہ مجموعی طور اڑھائی ارب ڈالر خرچ ہوئے ہیں۔ تاہم اس ان اخراجات میں اسرائیل کا صنعتی و تجارتی نقصان شامل نہیں ہے۔

وزیر دفاع کے مطابق حفاظتی کنارے کے نام سے شروع کی گئی اس جنگ میں براہ راست اخراجات کا تخمینہ نو ارب اسرائیلی شیکل ہیں۔” انہوں نے یہ بات معیشت سے متعلق ایک کانفرنس میں بتائی ہے۔

وزیر دفاع نے بتایا 50 دنوں کی جنگ میں اسرائیل نے کل چھ ہزار حملے کیے جن میں پانچ ہزار حملے اسرائیلی جنگی طیاروں نے جبکہ ایک ہزار حملے دیگر فورسز نے کیے ہیں۔ واضح رہے غزہ کے خلاف اس جنگ میں اسرائیلی فضائیہ کے علاوہ بری اور بحری افواج نے بھی حصہ لیا۔

وزیر دفاع نے اسرائیل کی طرف سے کیے جانے والے ان بھاری جنگی اخراجات کے باوجود اعتراف کیا غزہ کے مسلح گروپوں کے پاس ابھی بھی ہتھیاروں کی معقول مقدار باقی ہے، جسے اسرائیلی فورسز تباہ نہیں کر سکیں۔

اسرائیلی وزیر دفاع کے مطابق ”حماس کی القسام بریگیڈ اور اسلامی جہاد وغیرہ کے پاس حفاظتی کنارے کے آغاز پر دس ہزار کے قریب راونڈز موجود تھے۔ اب بھی ان کے پاس 2000 کے قریب راونڈز موجود ہیں۔”

موشے یعلون نے اسرائیل پر فائر کیے گئے راکٹوں کو آئرن ڈوم کے ذریعے روکنے کی لاگت کا ذکر کرتے ہوئے کہا ایک راکٹ کو روکنے کی لاگت ایک لاکھ ڈالر اٹھانی پڑی ہے۔”

فوج کی طرف سے اس سے پہلے بتایا جا چکا ہے کہ 50 دنوں کے دوران آئرن ڈوم کے ذریعے اسرائیلی فوج نے چھ سو راکٹ حملے ناکام بنائے ہیں۔

اسرائیلی حکومت کو اس جنگ کے اخراجات برداشت کرنے کے لیے اتوار کے روز بجٹ میں سخت ترین کٹوتیاں کرنی پری ہیں.

واضح رہے اس جنگ کے دوران اسرائیلی فورسز نے 2100 سے زائد فلسطینیوں کو شہید کیا جن میں بڑی تعداد عام شہریوں کی تھی۔ ان شہید ہونے والوں میں چار سو سے زائد بچے بھی شامل ہیں۔ جبکہ اس کے مقابلے میں ان پچاس دنوں میں 66 اسرائیلی فوجی اور چھ سویلین مارے گئے۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...