Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

سعودی اخبار کا ‘دی انڈی پینڈینٹ’ پر سرقے کا الزام

by | Sep 5, 2014

“روضہ رسول کو الگ تھلگ کرنے کو شہید کرنے پر محمول کیا گیا”

سعودی عرب سے شائع ہونے والے ایک روزنامے کے ڈپٹی ایڈیٹر انچیف نے برطانیہ کے ایک موقر اخبار دیانڈی پینڈینٹ پر سرقے کا الزام عاید کیا ہے اور کہا ہے کہ اس نےا ان کے ایک صحافی کی محنت پر ڈاکا ڈالا ہے۔

انڈی پینڈینٹ نے اپنی سوموار کی اشاعت میں یہ لکھا تھا کہ ”پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کے مدینہ منورہ میں روضہ مبارک کو شہید کیا جاسکتا ہے اور ان کے جسد خاکی کو کسی نامعلوم قبر میں منتقل کردیا جائے گا”۔اس تحریر سے ہی عیاں تھا کہ اخبار نے مسئلے کی نزاکت کا خیال نہیں کیا ہے۔

سعودی روزنامے مکہ کے ڈپٹی ایڈیٹر انچیف موفق النویصر نے بدھ کو ایک ادارتی تحریر میں یہ بتایا ہے کہ ”برطانوی روزنامے ”مکہ” میں 25 اگست کو شائع شدہ ایک عربی مضمون کا بالکل غلط ترجمہ کیا ہے اور وہ اس کے مندرجات کو سمجھنے سے قاصر رہا ہے”۔

موفق النویصر نے اپنے مضمون میں دی انڈی پینڈینٹ پر مواد کی چوری کا الزام عاید کیا ہے اور یہ لکھا ہے کہ روضہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو الگ تھلگ کرنے کے مطالبات کیے جا رہے ہیں، شہید کرنے کے نہیں۔ انھوں نے برطانوی روزنامے پر ماضی میں بھی اپنے اخبار کے مواد کو چرانے کا الزام عاید کیا ہے۔

اخبار مکہ میں مضمون لکھنے والے سعودی صحافی عمر المضواحی نے العربیہ نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ”اگر ان کا میرے کام کو چرانے پر اصرار ہے تو کم سے کم انھیں مجھے اس بات کی اجازت دینی چاہیے کہ میں انھیں بالکل درست ترجمہ فراہم کرسکوں اور مجھے یہ کام کرکے بہت خوشی ہوگی”۔

انھوں نے بتایا کہ ”انھوں نے پہلے سعودی ماہر تعلیم ڈاکٹر علی بن عبدالعزیز الشبل کے ایک تحقیقی مطالعے کی روشنی میں منظرعام پر آنے والی ایک تجویز کے بارے میں لکھا تھا اور یہ کتاب دونوں مقدس مساجد (مسجد حرام اور مسجد نبوی) کے انتظام وانصرام کی ذمے دار جنرل پریزیڈنسی کی جانب سے شائع کی گئی تھی۔

دی انڈی پینڈینٹ کے ڈپٹی مینجنگ ایڈیٹر ول گور نے سرقے کے الزامات کے حوالے سے العربیہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ”وہ ایک ہفتہ قبل مکہ میں شائع ہونے والی رپورٹ سے آگاہ نہیں تھے”۔

انھوں نے کہا کہ ہمارے مضمون کی معلومات ایک سعودی ماہر تعلیم ڈاکٹر عرفان العلاوی کی فراہم کردہ تھیں اور انھوں نے ڈاکٹر علی بن عبدالعزیز الشبل کی رپورٹ کا براہ راست مطالعہ کیا تھا۔نیز یہ مضمون سعودی حکام کے حالیہ برسوں کے دوران مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے تاریخی مقامات کے بارے میں طرزعمل کے حوالے سے حالیہ دی انڈی پینڈینٹ میں شائع ہونے والے مضامین ہی کا تسلسل تھا۔

تحقیقی مجلہ

انڈی پینڈینٹ نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ اس کی یہ ایک خاص اسٹوری ہے اور برطانیہ کی بہت سی نیوز سائٹس نے اس اسٹوری کو آگے چلاتے وقت اخبار ہی کو اس کا کریڈٹ دیا ہے کہ اس نے ہی اس اسٹوری کا پہلی مرتبہ انکشاف کیا تھا مگر برطانوی اخبار نے یہ مضمون شائع کرتے وقت اس کے مندرجات کا باریک بینی سے جائزہ نہیں لیا تھا جس کی وجہ اس کو سُبکی کا سامنا پڑا ہے۔

 

العربیہ ڈاٹ نیٹ

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...