چھوٹے خان نے رکشا چلاکر حج کے لیے جمع رقم بچوں کے ہاستل کی تعمیر کے لیے صدقہ کردی

کوٹہ: راجستھان کے شہر کوتہ کے رہنے والے 75سالہ سائیکل رکشہ ڈرائیور چھوٹے خاں نے سخت محنت کر کے 12 سال میں 1 لاکھ روپئے جمع کیے. تاکہ ان پیسوں سے اپنے فالج کی شکار بیوی مریم بائی کوصحت یاب ہونے کے بعد حج کروائیں گے لیکن تما م تر علاج معالجے کے بعد جب بیوی کا پیر ٹھیک نہیں ہوسکا تو انہوں نے اپنی مالی حالت کی بھتری میں یہ پیسہ صرف کرنے کے بجائے پوری رقم پیسہ بچوں کے ہاسٹل کی تعمیر کے لیے صدقہ کر دیا.
دراصل، 12 سال قبل مریم بائی کے دونوں پاؤں فالج زدہ ہوگئے تھے اس درمیان اپنی اہلیہ کو تسلی دیتے ہوئے انہوں نے یہ طے کیا تھا کہ تمھارے پاوں ٹھیک ہو جائیں گے تو تمھیں بیوی کو حج ضرور كرواوگا، اس امید میں چھوٹے خاں نے اپنی چھوٹی سی کمائی سے رقم جمع کرنا شروع کر دیا تقریبا بارہ برس بعد حج کے ایک لاکھ تو جمع ہو گئے، لیکن بیوی کے دونوں پاؤں نہیں رہے. لاچاری کی وجہ سے مریم بی حج نہ کر سکیں تو چھوٹے خاں نے ایک لاکھ روپے بچوں کے ہاسٹل بنوانے کے لئے عطیہ دے دیئے.
چھوٹے خان روزانہ تین گھنٹے سے زائد وقت تک رکشہ چلا تے اس طرح روزانہ 150 روپئے کماتے تھے جس میں سے بیوی کے علاج پر بھی خرچ کیا اتنی مشکلات کے بعد انہیں ایک لاکھ جمع کرنے میں بارہ برس لگ گئے ۔
بقول چھوٹے خاں – میں نے سنا تھا کہ بچوں کو تعلیم دینا خدا کی عبادت سے کم نہیں ہوتا. ہم حج کرنے کے قابل نہیں رہے ہاسٹل کا ایک بچہ بھی قرآن پڑھنا سیکھ گیا تو میں سمجھوگا ہمیں حج کا ثواب مل گیا.