انڈیا سلامک کلچرل سینٹر ،نئی دہلی میں چھٹا کل ہند اقلیتی تجارتی اجلاس کی تیاریاں جاری

صنعت کاروں،تاجروں اور ماہرین اقتصادیات سے پروگرام میں شرکت کی اپیل
ممبئیـ: ’’اقلیتوں ،خصوصاً مسلمانوں کو قومی معاشی دھارے سے جوڑنے کے لئے’’ معیشت ‘‘نے چھ برس قبل اپنی مہم کا آغاز کیا تھا ۔جو سلسلہ اب تک جاری ہے اور چھٹا کل ہند اقلیتی تجارتی اجلاس ۲۰۱۴کا انعقاد ملک کی راجدھانی دہلی میں ہونے جا رہا ہے‘‘۔ان خیا لات کا اظہار معیشت میڈیا کے ڈائرکٹر دانش ریاض نے خصوصی گفتگو کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا کہ ’’ہر برس ہم ’’اقلیتوں کے معاشی قومی دھارے میں شمولیت ‘‘ کے مرکزی موضوع کے تحت پروگرام کرتے ہیں جس میں کارپوریٹ سیکٹر کے ذمہ داران کے علاوہ مذکورہ میدان کے ماہرین سے استفادہ کیا جاتا ہے ۔اس برس بھی ہم نے’’ اقلیتوں کی معاشی قومی دھارے میں شمولیت: مرکزی حکومت سے توقعات اور اقلیتوں کا لائحہ عمل‘‘جیسے موضوع کا انتخاب کیا ہے۔‘‘
انہوں نے تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا کہ ’’معیشت ‘‘نے اپنے سفر کا آغازسماجی و معاشی امور پر مختلف پروگرام آرگنائز کرنے سے کیا ہے جو بتدریج Maeeshat Media Pvt Ltdکی شکل میں اب میڈیا ہائوس کی شکل اختیار کر چکا ہے۔عام قارئین تک پہنچنے کے لئے پانچ عالمی زبان (انگریزی ،اردو،عربی،فارسی اور ہندی )میں www.maeeshat.inکے نام سے اپنی ویب سائٹ بھی شروع کی ہے جو روزانہ قارئین تک اپنے پیغام کو پہنچانے کا کام بحسن و خوبی انجام دے رہاہے۔اسی کے ساتھ دنیا میں ہو رہی روزانہ تبدیلیوں سے متاثر ہوکر اس بات کی ضرورت محسوس کی گئی کہ اقلیتوں خصوصاً مسلمانوںکےایشوز پر وقتاً فوقتاً ایسے پروگرام ترتیب دئے جائیں جو لوگوں کی گرہ کشائی کا سامان فراہم کر سکیں۔ساتھ ہی اصحاب حل و عقد کی ایسی ٹولی جو راست طور پر حالات سے نبرد آزما ہوتی ہو انہیں پروگرام کا حصہ بنایا جائے اور ان کے تجربات سے استفادہ کیا جائے۔اسی کے ساتھ مسلمانوں کے طرز فکر و عمل سے ان لوگوں کو روشناس کرایا جائے جوکم از کم اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ چاہتے ہیں‘‘۔
دانش ریاض کے مطابق ’’عوام و خواص کے بیچ جانے کے بعد ایسا محسوس ہوا کہ لوگوں کو واقعی اس کی ضرورت ہے لہذا ہم نے اسی کے ساتھ آل انڈیا بزنس ایوارڈ کا سلسلہ شروع کیا جو پانچ کٹیگری پر مشتمل ہے الحمد للہ اس کی وجہ سے بھی لوگوں میں جوش و خروش دیکھنے کو ملا ہے۔‘‘انہوں نے مزید کہا کہ ’’2009؁ میں اپنے آغاز کے وقت ہی ہفت روزہ دی سنڈے انڈین کے اشتراک سے کولکاتہ کے مسلم انسٹی ٹیوٹ میں اسلامک بینکنگ پریک روزہ سیمینار کا انعقاد کیا گیاتھا جس میں اسلامک ڈیولپمنٹ بینک (جدہ )سے وابستہ ڈاکٹر اوصاف احمد،بیئریز امانہ انڈیاسے وابستہ ڈاکٹر شارق نثار،ٹورس میچول فنڈ کے مارکیٹنگ ہیڈ نازش احمد،اسلامی تجارہ کے مدیر امتیاز مرچنٹ،اضافہ انویسٹمنٹ کے ایم ڈی اشرف محمدی،ریلائنس ایمان میچول فنڈکے ذمہ دار سید علاء الدین،ٹاٹا اے آئی جی کے وائس پریسیڈنٹ یوسف پنچ مڑھی والا،انڈین سینٹر فار اسلامک فائنانس کے جنرل سکریٹری ایچ عبد الرقیب صاحبان نے شرکت کی تھی۔جبکہ 2010؁ میں بھی ہفت روزہ دی سنڈے انڈین کے اشتراک سے ہی مسلم صنعت کار وں کی کانفرنس اسلام جمخانہ ،ممبئی میں منعقد ہوئی تھی جس میں بیئریز گروپ (بنگلور)کے پارٹنر محمد صدیق بیئری،الصامت انٹر نیشنل کے سی ایم ڈی غلام پیش امام،اے ٹو زیڈ ڈائیگنوسٹک سینٹر کے مالک ڈاکٹر محمد علی پاٹنکر،اقلیتی وزیر حکومت مہاراشٹر محمد عارف نسیم خان،تاجر و صنعت کار نیز مہاراشٹر سماجوادی پارٹی صدر ابو عاصم اعظمی،نیٹن والو انڈسٹریز کے مالک وی آر شریف،سوپاری والا ایکسپورٹ کے سی ایم ڈی عبد القادر فضلانی،موتی والا جیولرس کے مالک صمد موتی والا ،پروفیشیئر (بنگلور)کے ایم ڈی خلیل اللہ بیگ وغیرہ کے علاوہ کثیر تعداد میں تاجر و صنعت کار شامل تھے 2011؁ میں ٹو سرکل ڈاٹ نیٹ کے اشتراک سے ممبئی کے ہوٹل تاج پریسیڈنٹ میں ’’”Economic Empowerment of Muslims in India (Beyond Sachar Report)”پر سیمینار منعقد کیا گیا جس میں سچر کمیٹی کے رکن ابو صالح شریف،بمبئی اسٹاک ایکسچینج کے سی ای او آشیش کمار چوہان،نیشنل اسپاٹ ایکسچینج کے سی ای او انجانی سنہا،بیسکس فائنانس کے ڈائرکٹر وجے مہاجن،ٹورس میچول فنڈ کے سی ای او سید وقار نقوی،تاسیس کے ڈائرکٹر ڈاکٹر شارق نثار،انڈین سینٹر فار اسلامک فائنانس کے جنرل سکریٹری ایچ عبد الرقیب ،وغیرہ شامل رہے۔ 2012؁ میں معیشت نے بغیر کسی اشتراک کے تن تنہا کل ہند اقلیتی معاشی اجلاس کا انعقاد ’’اقلیتوں کی معاشی قومی دھارے میں شمولیت: تجاویز و لائحہ عمل‘‘کے موضوع کے تحت اسلام جمخانہ ،ممبئی میں منعقد کیا جس میں اسلامک بینک آف برطانیہ کے مشیر مفتی برکت اللہ عبد القادر ،بی ایس ای کے ڈپٹی ڈائرکٹر ارون ڈولاس،نیشنل اسپاٹ ایکسچینج کے مارکیٹنگ ہیڈ سنتوش مان سنگھ،بھنڈی بازار پروجیکٹ کے سی او او ابی ذر دیوان جی،تاسیس کے ڈائرکٹر ڈاکٹر شارق نثار وغیرہ نے بطور مقرر شرکت کی جبکہ مہاراشٹر کے وزیر مالیات جینت پاٹل نے اس پروگرام کی پذیرائی کی ۔اسی پروگرام میں ناتھانی گروپ کے سی ایم ڈی عبد الحمید ناتھانی نیز اسلام جمخانہ کے سربراہ ذکاء اللہ صدیقی کو معیشت 2012ایوارڈسے نوازہ گیا۔جبکہ 22نومبر2013؁ کوانفارمیشن ٹیکنالوجی کی راجدھانی شہر بنگلورکے ہوٹل کینوپی میں پانچواں کل ہند اقلیتی تجارتی اجلاس منعقد کیا گیا جس میں ملک و بیرون ملک سے آئے صنعت کاروں وتاجروں نے شرکت کی ۔جس میں فارما لیف کی سربراہ شہناز ذکی خلیلی کو بہترین خاتون تاجر 2013،مسلم انڈسٹریلسٹس اسو سی ایشن کو کارپوریٹ سوشل رسپانسیبلیٹی ایوارڈ 2013،امیز بریانی کے سی ایم ڈی نواز شریف کوبہترین تاجرایوارڈ2013،ایم پاور گلوبل انک کےڈائرکٹرعبد اللہ اکبر علی کو بہترین تاجرایوارڈ2013،اورکمپیوٹر سائنسداں و تاجرسید یسین کوOutstanding innovations Award 2013سے سرفراز کیا گیا ۔جبکہ عماد گروپ (دوحہ،قطر)کے سربراہ حسن عبد الکریم چوگلے اور اسلامک بینک (لندن)سے وابستہ مفتی برکت اللہ عبد القادر نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔سید محمد بیری،شریف کوٹاپورتھ،فاروق محمود،خالد علی،نواز شریف وغیرہ نے بطور مقرر شرکت کی جبکہ بڑی تعداد میں صنعت کاروں و تاجروں پروگرام سے استفادہ کیا‘‘۔
معیشت کے ذمہ دار دانش ریاض کے مطابق ’’سابقہ روایات کی روشنی میں ہی اب ہم چھٹا کل ہند اقلیتی تجارتی اجلاس 21نومبر2014؁ کو ملک کی راجدھانی نئی دہلی کے انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر میں منعقد کرنے جارہے ہیں جس میں صنعت کار ،تاجر ،فلاحی انجمنوں کے ذمہ دار کے علاوہ بڑی تعداد میں ابھرتے ہوئے صنعت کاروں کی شرکت متوقع ہے۔‘‘انہوں نے تاجروں ،صنعت کاروں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہم تمام تاجروں،صنعت کاروں،معاشی میدان میں کام کرنے والوں سے مودبانہ التماس کرتے ہیں کہ وہ بھی اس پروگرام کا حصہ بنیں اور ملک و ملت کے معاشی دھارے کو مضبوط سے مضبوط تر بنانے میں ہمارا ساتھ دیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *