Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

مہاراشٹر کی نئی حکومت میں کون بنے گا اقلیتی امور کا وزیر،عوام میں قیاس آرائیوں کا سلسلہ جاری

by | Oct 25, 2014

ممبئی:(معیشت نیوز ) ریاست مہاراشٹر میں بی جے پی نے حکومت سازی کا دعوی تو کر دیا ہے لیکن سیاسی حلقوں میں یہ چہ مگوئیاں ہو رہی ہیں کہ سابقہ کانگریسی حکومت میں جس طرح محکمہ اقلیتی بہبود وزارت کا قلمدان تھا وہ قائم رہے گا یا نہیں؟اس سلسلے میں بی جے پی ذرائع نے اس کی تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ جس طرح سے نریندر مودی کی قیادت والی مرکزی حکومت میں وزارت اقلیتی بہبودکا قلمدان ہے اسی طرح سے ریاست میں بھی یہ وزارت قائم رہے گی۔ لیکن سب سے بڑا سوا ل یہ ہے کہ اس وزارت کا وزیر کون بنے گا کیونکہ شیوسینا بی جے پی دونوں پارٹیوں میںسے کسی بھی مسلم نمائندے کو کامیابی حاصل نہیں ہوئی ہے ۔بی جے پی کے ریاستی ترجمان مادھو بھنڈاری کے مطابق مرکز میں چونکہ یہ قلمدان ہے لہذا نوتشکیل شدہ بی جے پی کی ریاستی حکومت میں بھی یہ قلمدان رہے گا ۔
ذرائع کے مطابق اقلیتی فرقہ سے تعلق رکھنے والے ممبئی کے مضافات ملنڈ سے رکن اسمبلی منتخب ہوئے سردار تارا سنگھ واحد اقلیتی فرقہ کے نمائندے ہیں جن کا شمار بی جے پی کے سینئر اراکین اسمبلی میں ہوتا ہے ۔ ذرائع نے کہا ہےکہ عین ممکن ہے کہ سردار تارا سنگھ کو ہی اس وزارت کی ذمہ داری دی جائے ۔
پارٹی ذرائع نے مزید کہا ہے کہ بی جے پی نے ایک مسلم نمائندے پاشا پٹیل کو ٹکٹ دیا تھا لیکن انہیں شکست حاصل ہوئی ہےاس کے باوجود بھی جس طرح سے مرکزی وزیر نجمہ ہیبت اللہ کو بغیر لوک سبھا انتخابات میں قسمت آزمائی کئے وزارت کی ذمہ داری سونپی گئی ہے اسی طرح سے پاشا پٹیل کو قانون ساز کونسل کا رکن بنا کر اقلیتی بہبود وزیر بنائے جانے کے امکانات ہیں ۔
اسی طرح سے سابقہ کانگریسی حکومت میں انتخابات سے ایک ماہ قبل ہی مسلمانوں سےتعلق رکھنے والی اہم سرکاری کمیٹیوں کے عہدیداران کا انتخاب کیا گیاتھا جس میں مولانا آزاد مالیاتی کارپوریشن ، ریاستی حج کمیٹی ، ریاستی وقف بورڈ اور دیگر شامل ہیں ۔بی جے پی ذرائع نے کہا کہ بی جے پی کے مسلم رضاکاروں کو ان کمیٹیوں کی سربراہی دی جائے گی ۔
دوران انتخابات بی جے پی کیلئے کھل کر انتخابی مہم میں حصہ لینے والے عالم دین مولانا عبدالسلام خان قاسمی ، بی جے پی سے وابستہ باپ بیٹے سیاستداں فاروق اعظم اور حیدر اعظم کا نام بھی چرچے میں ہے عین ممکن ہے انہیں کسی اہم سرکاری کمیٹی کی ذمہ داری سونپی جائے ۔
اسی طرح سے این سی پی سے شیوسینا میں شامل ہوئے حبیب فقیہ کا نام بھی زیر غور ہے۔ ممکن ہے کہ انہیں بھی شیوسیناکی جانب سے کسی اہم سرکاری کمیٹی کی ذمہ داری دی جاسکتی ہے ۔ایک خبر یہ بھی ہے کہ مہاراشٹر نونرمان سینا کو خیرباد کہہ کر شیوسینا میں شامل ہوئے نوجوان لیڈر حاجی عرفات شیخ کو ایم ایل سی بنایا جائے گا لیکن شیوسینا کے ذرائع نے اس سے انکار کیا ہے اور کہا ہے کہ ہماری پارٹی میں تقرری کے معاملے میں سینئرٹی دیکھی جاتی ہے چاہے آدمی کا قد کتنا ہی اونچا کیوں نہ ہو ۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...