
اقبال اکیڈمی انڈیا میں یوم اقبال تقریب
نئی دہلی : اقبال اکیڈمی انڈیا نے یوم اقبال کے موقع پر ایک پر وقار محفل منعقد کی۔ جو اپنی افادیت اور نوعیت کے اعتبار سے بالکل مختلف اور بیحد متنوع تھی۔ اس میں نوجوان طلبا و طالبات کے ساتھ استاتذہ اور اہل ذوق نے شرکت کی۔ اسکولوں‘ کالجوں اور دانشگاہوں کے پیرو جواں کا خوش آہنگ اجتماع علمی و ادبی اعتبار سے بہت ہی منفرد تھا۔ اقبال کی کئی غزلیںترنم اور تحت کے ساتھ پڑھی گئیں‘ بعض آوازوں کو بار بار سنا گیا۔ بچوں نے اقبال کی ڈرامائی نظموں کو مکالماتی انداز میں پیش کیا۔ دہلی یونیورسٹی اور سنٹ اسٹفنس کالج کی ٹیموں پر مشتمل صرف اقبا ل کے اشعار پڑھتے ہوے بیت بازی کے مقابلے نے حاضرین کا دل جیت لیا۔اینگلو عربک اسکول کے فیض علی‘ جامعہ اسکول کے محمد دائود اور شفا کائنات‘ رابعہ اسکول کی اقرا شمیم ‘ آتکہ و ثنا نے اقبال کی غزلوں پراپنی گلوکاری سے سامعین کو شاعر مشرق کے پیغام کی طرف متوجہ کیا۔ محققین کے ذریعہ علامہ اقبال کے فلسفے و تحریک حیات کے متعدد پہلوئوں پرخیال افروز اور فکر انگیز مقالے پیش کئے گئے۔
اقبال اکیڈمی انڈیا کے وائس چیرمین پروفسر عبدالحق نے سامعین کا استقبال کرتے ہوے علامہ کی فکر کے بے کراں زاویوں کا تذکرہ کیا اور عہد حاضر میں اقبال پر گراں قدر توجہ دینے کے اسباب کا تجزیہ کیا ۔ ڈاکٹر سید ظفر محمود ‘ چیرمین اقبال اکیڈمی نے جامع پاور پوائنٹ پرزنٹیشن کے ذریعہ ملک کے موجودہ منظر نامہ میں پیغام اقبال کی معنویت اور اس پر عمل پیرا ہونے کی افادیت پر زور دیا۔ انھوں نے کہا کہ ہمیں انفرادی نہیں اجتماعی سوچ رکھنی ہو گی اور علامہ سے سبق لیتے ہوے دیار عشق میں اپنا مقام پیدا کرنا ہو گا‘ اپنے کو بدل کر ہم اپنی تقدیربدل سکتے ہیں‘ پروردگار کے علاوہ کسی سے خوف کرنے کی چنداں ضرورت نہیں ہے۔ ہمیں ابھی سے متحرک رہ کر آگے آنے والی نسلوں کی ملکی زندگی آسان بنانے کا انتظام کرنا ہو گا۔ ملت کے ساتھ مثبت ربط رکھنے سے ہی انفرادی وجود کو فروغ ملتا ہے۔ خصوصاً نوجوانوں کو زندگی کے ہر شعبے میں مقابلہ میں سرفرازی حاصل کرنے کے لئے جد و جہد کرتے رہنا چاہئے۔ اب صحرا نوردیوں کا زمانہ نہیں ہے‘ اب تو شمع سوزاں کی طرح میانِ محفل گداز ہو کر رہنا ہو گا۔ ڈاکٹر ظفر محمود نے اقبال کی زبانی دعا کی کہ خدا ضمیر لالہ میں چراغ آرزو روشن کر دے اور چمنِ ملی کے ہر زرّے کو جستجو میں لگے رہنے کی توفیق عطا کرے۔ انھوں نے اپیل کی کہ اقبال کے شیدائی iqbalindia.orgپر اپنے کو رجسٹر کروائیں۔
این سی ای آر ٹی‘ این سی پی یو ایل‘ غالب اکیڈمی اور متعدد یونیورسٹیوں ‘ کالجوں ‘ اسکولوںکے ذمہ دار واساتذہ ڈاکٹر محمد معظم الدین‘ ڈاکٹر عبد الحئی‘ ڈاکٹر شکیل اختر‘ ڈاکٹر شمیم احمد‘ ڈاکٹر سرفراز جاوید ‘ ڈاکٹر عقیل احمد‘ ڈاکٹر محمد سلیم‘ ڈاکٹر شکیل قریشی‘ ڈاکٹردانش حسین‘ ڈاکٹر نصیر اطہر‘ ڈاکٹر مسز مسعودی‘ ڈاکٹر رخشندہ روحی‘ ڈاکٹر مجیب احمد‘ ڈاکٹر محمد نظام الدین‘ ڈاکٹر افسانہ‘ ڈاکٹر قمر الحسن نے فکر اقبال کے متعدد پہلوئوں پر مقالے و مکالمے پیش کئے ۔ زکوٰۃ فاوئنڈیشن آف انڈیا کے جناب اسرار احمد‘قیام الدین‘ممتاز نجمی‘ امتیاز احمد صدیقی‘ عتیق احمد صدیقی‘علیم الدین و ڈاکٹر رشید صدیقی نے بھی شرکت کی۔