Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

چھٹا کل ہند اقلیتی تجارتی اجلاس میں شرکت کے لئے صنعت کاروں کی دہلی آمد

by | Nov 20, 2014

6th f web

پروگرام کی تیاریاں مکمل ،مہاراشٹر،یوپی،بہار کے علاوہ دیگر ریاستوں سے بھی بڑی تعداد میں لوگ دہلی پہنچ گئے
ممبئیـ: انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر دہلی میں منعقد ہونے والے اقلیتی تجارتی اجلاس میں شرکت کے لئے ملک کی بیشتر ریاستوں سے مندوبین دہلی پہنچ چکے ہیں۔جبکہ ممبئی و مہاراشٹرسے بھی تاجروں کا قافلہ دہلی روانہ ہوچکا ہے۔اس کی اطلاع پروگرام کے کوآرڈینیٹڑ عفان احمد کامل نے دی۔
یو این آئی سروس سے گفتگو کرتے ہوئے عفان احمد کامل نے کہا کہ ’’لندن کے معروف اسکالراور اسلامی برطانوی بینک کے مشیر مفتی بر کت اللہ عبد القادر دہلی آچکے ہیں جبکہ بیرون ملک کے دیگر مہمانوں کی آمد کا سلسلہ بھی شروع ہوچکا ہے۔،ملٹی گین شریعہ فائنانس لیمیٹڈ ،امامیہ چیمبر آف کامرس ،ٹوس فائنانس ،اقلیتوں کے مختلف اداروں کے ذمہ داران کے علاوہ ملک کی با اثر شخصیات پروگرام میں شرکت کر رہی ہیں۔جبکہ لوگوں کی خدمات کے اعتراف میں ایوارڈ یافتگان کی بھی بڑی تعداد شامل ہو رہی ہے۔
واضح رہے کہ اقلیتوں ،خصوصاً مسلمانوں کو قومی معاشی دھارے سے جوڑنے کے لئے’’ معیشت ‘‘نے چھ برس قبل اپنی مہم کا آغاز کیا تھا ۔جو سلسلہ اب تک جاری ہے اور چھٹا کل ہند اقلیتی تجارتی اجلاس ۲۰۱۴کا انعقاد ملک کی راجدھانی دہلی میں ہو رہا ہے‘۔’’اقلیتوں کی معاشی قومی دھارے میں شمولیت ‘‘ کے مرکزی موضوع کے تحت منعقد ہونے والے اس پروگرام میں کارپوریٹ سیکٹر کے ذمہ داران کے علاوہ مذکورہ میدان کے ماہرین شر کت کرتے رہے ہیں ۔اس برس سیمینار کا موضوع’’ نئے تجارتی ماحول میں اقلیتوں کی معاشی جد و جہد ہے۔
انہوں نے تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا کہ ’’معیشت ‘‘نے اپنے سفر کا آغازسماجی و معاشی امور پر مختلف پروگرام آرگنائز کرنے سے کیا ہے جو بتدریج Maeeshat Media Pvt Ltdکی شکل میں اب میڈیا ہائوس کی شکل اختیار کر چکا ہے۔عام قارئین تک پہنچنے کے لئے پانچ عالمی زبان (انگریزی ،اردو،عربی،فارسی اور ہندی )میں www.maeeshat.inکے نام سے اپنی ویب سائٹ بھی شروع کی ہے جو روزانہ قارئین تک اپنے پیغام کو پہنچانے کا کام بحسن و خوبی انجام دے رہاہے۔اسی کے ساتھ دنیا میں ہو رہی روزانہ تبدیلیوں سے متاثر ہوکر اس بات کی ضرورت محسوس کی گئی کہ اقلیتوں خصوصاً مسلمانوںکےایشوز پر وقتاً فوقتاً ایسے پروگرام ترتیب دئے جائیں جو لوگوں کی گرہ کشائی کا سامان فراہم کر سکیں۔ساتھ ہی اصحاب حل و عقد کی ایسی ٹولی جو راست طور پر حالات سے نبرد آزما ہوتی ہو انہیں پروگرام کا حصہ بنایا جائے اور ان کے تجربات سے استفادہ کیا جائے۔اسی کے ساتھ مسلمانوں کے طرز فکر و عمل سے ان لوگوں کو روشناس کرایا جائے جوکم از کم اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ چاہتے ہیں‘‘۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...