
میرا روڈ میں منشیات سے پاک معاشرہ کے لئے کونسلنگ پروگرام
میراروڈ:(نامہ نگار )میرا روڈ کے ان بے سہارا والدین کی مایوس کن دعائیں جو وہ اپنے تکیوں میں سسک سسک کر مانگتے تھے آخر کار ضائع نہیں گئیں۔تقریباً دو سو منشیات کے عادی افراد اوران کے رشتہ داروں نے اس بات کی گواہی دی کہ جب انہوں نے میڈیکل سروس سوسائٹی میرا روڈ ،اورمیراروڈ میڈیکل ایسوسی ایشن آف فیملی فیزیشئن (MMAFP)کے ذریعہ ایڈو کیٔر فاؤنڈیشن اور اسپتال کے ڈاکٹروں کی ٹیم کے تعاون سے منعقد کئے گئے منشیات بیداری اور کاؤنسلنگ کیمپ میں شرکت کی۔
پروگرام کا آغاز قرآن پاک کے سورہ مائدہ کی آیت نمبر ۹۰ سے ۹۳ تک کی تلاوت سے ہوا جس میںاللہ تعالیٰ نے شراب کو قطعاً حرام قرار دیا ہے۔ اور اپنی بے پناہ رحمت کی بنا پر ان لوگوں کی بخشش اور برأت کی یقین دہانی کرائی ہے جو اپنے ماضی کی عادات سے توبہ کرتے ہیں اور اس راستے کو ترک کردیتے ہیں۔اسکے بعد MMAFP کے سیکریٹری ڈاکٹر اعجاز نے اس کیمپ کے مقصد اور اہمیت اورمنشیات کے استعمال کے مضر اثرات پر بات کی۔ جناب جاوید شیخ نے جو کہ قومی یکجہتی فورم کے رکن اور جماعتِ اسلامی ممبئی کے شعبۂ ملی مسائل کے سیکریٹری ہیں ،اس حوالے سے سیاست اور مافیا کے گٹھ جوڑ پر روشنی ڈالی جو منشیات فروشی میں ملوث ہے۔ اس لعنت کے بقا اور فروغ میںاس گٹھ جوڑ کا بہت بڑا ہاتھ ہے۔
عظمیٰ سید اور اان کے ساتھی جناب نوین نے سامعین کے ساتھ بات چیت کی اور Methamphetamine سے متعلق لوگوں کی ذہن میں بیٹھی ہوئے کئی توہمات کو دور کیا۔ انہوں نے ایک دلچسپ ڈرامہ بھی پیش کیا جس میں سامعین کو بتا یا گیا کہ کس طرح معصوم نوجوانوںکو ایم۔ڈی یا میاؤ ( یا یہ جس کسی دوسرے نام سے فروخت کیا جاتا ہے) کی طرف راغب کیا جاتا ہے۔ بتایا گیا کہ نوجوانوں کو ان کی زندگیاں بہتر بنانے اور ان کے تمام مسائل کو ایک جادو کی چھڑی گھما کر دور کر دینے کی جھوٹی یقین دہانی کرا کر انہیں اس جال میں پھنسایا جاتا ہے۔ اور نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ وہ بعدمیںدیوالیہ پن ، چوری اور آخر کار موت تک جا پہنچتے ہیں۔ سامعین نے محسوس کیا کہ ڈرامے کے اداکار ان کی اپنی زندگی کو اسٹیج پر پیش کر رہے ہیں۔اس احساس کی وجہ سے سامعین جذبات سے بے قابو ہورہے تھے اور اپنے آنسوؤں پر قابو پانا ان کے لئے مشکل ہو رہا تھا۔
میراروڈ پولس اسٹیشن کے انسپکٹر کھڈیلکر صاحب نے جو کہ مہمان خصوسی تھے، اس ناپاک سازش کے خلاف جنگ چھیڑنے میں مکمل تعاون کا وعدہ کیاجو ایک پوری نوجوان نسل کو تباہ کردینا چاہتی ہے۔انہوں نے والدین سے بھی اس معاملہ میںپولس کی مدد کرنے کی اپیل کی۔ مسینا اسپتال کے ڈاکٹر گبرانی نے بچوں کو منشیات سے دور رہنے اور اس لت سے باہر نکلنے کے لئے والدین سے اپنے بچوں کے ساتھ بہتر روابط قائم کرنے کا مشورہ دیا۔
اس کے بعد کاؤنسلنگ سیشن کا آغاز ہوا جس میں منشیات کے عادی افراد اور ان کے رشتہ داروں نے ماہر ڈاکٹروںسے ذاتی طور پر ملاقات اوربات چیت کی۔اپنی قطار میں انتظار کرتی ہوئی ان عورتوںکے منظرنے جو ڈاکٹر کے سامنے اپنا دل چیر کر رکھ دینے اور اپنے خاندان کے متاثرہ افراد کے مسئلے کا حل پا جانے کے لئے بیتاب تھیں ،یقینا ایک پتھر دل انسان کو بھی پگھلادیا ہوگا ۔ان لوگوں کی فکر مند آنکھیں اور کانپتے ہوئے ہاتھ میں مہینوں بھول نہیں پاؤنگا۔یہاں تک کہ ڈاکٹر بھی جن کا سابقہ دن بھر درد اور بیماری سے ہی پڑتا ہے اس وقت اپنے آنسو نہ روک سکے جب انکے سامنے ایسے کیسز آئے جن میں ایک ہی خاندان کے چارافراد منشیات کی لت میں مبتلا تھے۔ یہ بات واضح تھی کہ باہر دوسرے بہت سے لوگ تھے جنہیں اس آنے والی آفت سے بچنے کے لئے فوری مددکی ضرورت تھی۔ توقع کی جاتی ہے کہ یہ کیمپ ان کی ہچکچاہت دور کرنے میں مددگار ثابت ہوگا اور وہ طبی اور نفسیاتی کاونسلنگ اور علاج کے لئے آگے آئیں گے۔جب جماعتِ اسلامی میرا روڈ کے کمیونٹی افیئر کے سکریٹری جناب نوید انجم صاحب سے پوچھا گیا کہ کیا اس طرح کی مزید سرگرمیوں کی توقع ہے ۔ تو انہوں نے جواب دیا کہ جماعتِ اسلامی ہند گذشتہ ایک سال سے منشیات سے پاک میرا روڈ کے خواب کو شرمندۂ تعبیر کرنے کے لئے سخت جد و جہد کر رہی ہے۔ یہ کیمپ ایک بہت بڑی منشیات مخالف مہم کا حصہ تھا جو انشااللہ ہم اپنے مقصد کے حصول تک جاری رکھیں گے۔
ٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍ