Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی مییگھالیہ میں پدم شری ڈاکٹر محمود الرحمن کا خطاب، طلبہ و طالبات میں انعامات کی تقسیم

by | Feb 28, 2015

پدم شری ڈاکٹر محمود الرحمن ریجنل انسٹی ٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی(میگھالیہ) میں خطاب کرتے ہوئے(تصویر:معیشت)

پدم شری ڈاکٹر محمود الرحمن ریجنل انسٹی ٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی(میگھالیہ) میں خطاب کرتے ہوئے(تصویر:معیشت)

گوہاٹی:(معیشت نیوز)’’علم کا حصول جس ایمانداری کے ساتھ کی جائے گی اس کے نتائج بھی اسی طرح رونما ہوں گے۔یو نیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹکنالوجی کے بانی محبوب الحق اس ادارے کو خدائی مدد کے سہارے چلا رہے ہیں کیونکہ اتنا بڑا کام کسی انسان کے بس کا نہیں ہے۔‘‘ان خیالات کا اظہار پدم شری ڈاکٹر محمود الرحمن نےمیگھالیہ کے ضلع رائے بھوئی، ٹکنو سٹی میں ای آر ڈی فائونڈیشن کی جانب سے چلائے جارہے ریجنل انسٹی ٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹکنالوجی میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے امام غزالی کا واقعہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ’’ ایک یونیورسٹی میں ۱۴برس گذارنے کے بعد جب وہ وہاں سے حاصل ہونے والی علم و فہم کی باتیں ڈائری میں نوٹ کرکے سفر پرروانہ ہوئے تو راستے میں ڈاکوئوں نے انہیں گھیر لیا اور ان کا سارا سامان لوٹ لیا۔آپ نے ڈاکوئوں کے سردار سے کہا کہ تم سارا سامان تو لے لو لیکن میرا نوٹ بک دے دو کیونکہ اس میں میرا چودہ برس کی کمائی محفوظ ہے۔ڈاکو کے سردار نے کہا کہ ’’یہ کیسی عقلمندی ہے کہ اگر یہ ڈائری نہ رہے تو تمہارا ۱۴برس خراب ہوجائے۔‘‘امام غزالی کے دل میںڈاکو کی یہ بات گھر کر گئی اور انہوں نے اس کے بعد کوئی نوٹ تیار کرنے کا کام چھوڑ دیا اور تمام علم اپنے سینے میں محفوظ کرنے لگے۔آج مذکورہ یونیورسٹی اظہر یونیورسٹی کے نام سے جانی جاتی ہے اور دنیا کی قدیم یونیورسٹیوں میں اس کا شمار ہوتا ہے۔‘‘ بمبئی مرکنٹائل بینک کے چیرمن اور علی گڈھ مسلم یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر ڈاکٹر رحمن نے کہا کہ ’’یہاں آکر مجھے جس قدر خوشی ہو رہی ہے اس کا اندازہ نہیں لگایا جاسکتا جبکہ ذہین طلبہ و طالبات کو دیکھ کر میں بہت متاثر ہوا ہوں،سائنس و ٹیکنالوجی کے میدان میں یہاں کے طلبہ کس قدر آگے جارہے ہیں اس کا اندازہ مجھے ایکزبیشن دیکھ کر بھی ہوا ہے جہاں طلبہ و طالبات نے دبئی کے برج الخلیفہ سے لے کر دنیا کی بیشتر ٹیکنالوجی کو اپنے ہنر سے صفحہ قرطاس پر منتقل کرنے کی کوشش کی ہے۔‘‘

پدم شری ڈاکٹر محمود الرحمن اوریونیورسٹی کے چانسلرمحبوب الحق ریجنل انسٹی ٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی(میگھالیہ) میںطلبہ و طالبات کے تقسیم انعامات پروگرام میں شرکت کرتے ہوئے(تصویر:معیشت)

پدم شری ڈاکٹر محمود الرحمن اوریونیورسٹی کے چانسلرمحبوب الحق ریجنل انسٹی ٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی(میگھالیہ) میںطلبہ و طالبات کے تقسیم انعامات پروگرام میں شرکت کرتے ہوئے(تصویر:معیشت)

یونیورسٹی کے چانسلر محبوب الحق نے ڈاکٹر محمود الرحمن کی خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہماری خواہش یہ ہے کہ نارتھ ایسٹ کے باہر جو لوگ رہ رہے ہیں وہ جانیں کہ اس علاقے میں کیا کچھ ہورہا ہے اور کس طرح کی تعلیمی سرگرمی انجام دی جارہی ہے۔چند برسوں میں مذکورہ یونیورسٹی جس طرح میگھالیہ کی نمبر ون یونیورسٹی بن گئی ہے یہ صرف اللہ رب العزت کا کرم ہی ہے۔‘‘
واضح رہے کہ اس پروگرام میں انجینئرنگ فیکلٹی کے طلبہ و طالبات کو اسپورٹس میں نمایاں کامیابی پر پدم شری کے ہاتھوں انعامات سے بھی نوازہ گیا۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...