Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

بہار ریاستی انتہائی پسماندہ طبقات کمیشن کا دورہ

by | Jun 15, 2015

کمیشن کے افراد ضلع گیا دورہ کے دوران

کمیشن کے افراد ضلع گیا دورہ کے دوران

گیا،جہان آباد،نوادہ میں کلال (عراقی)برادری کی معاشی پسماندگیپر کمیشن افسردہ،غریبوں کو دلاسہ دینے کے لئے سو سو روپیہ تقسیم کیا
گیا: (معیشت نیوز)بہار میں اسمبلی انتخابات کی تاریخیں جیسے جیسے قریب آرہی ہیں ۔حکومت کے ساتھ اپوزیشن بھی عوام کی فلاح و بہبود کے لئے سرگرم ہوتی نظر آرہی ہے۔چونکہ بہار میں ذات پات کی سیاست ہی مقبول رہی ہے لہذا سیاسی پارٹیاں مختلف ذات و برادری کو ہی اپنے قریب کرنا چاہتی ہیں۔سیاسی عدم توجہی کا شکار کلال(عراقی)برادری کی آبادی بہار میں بڑی تعداد میں موجود ہے لیکن کبھی بھی اس برادری کو سیاسی نقطہ نظر سے لائق خاطر نہیں سمجھا گیا حالانکہ اس برادری کا ووٹ بینک اس قدر مضبوط ہے کہ اگر وہ کسی ایک پارٹی کی طرف جھک جائے تو اس پارٹی کو خاطر خواہ کامیابی مل سکتی ہے۔

البتہ المیہ یہ ہے کہ مذکورہ برادری معاشی طور پر کسمپرسی کا شکار ہے اور انتہائی ابتر صورتحال میں زندگی گذار رہی ہے۔گذشتہ روز بہار ریاستی انتہائی پسماندہ طبقات کمیشن کے چیر مین رویندر کمار تانتی نےجب پھاٹک پٹ گیول بیگھا ،گیا کا دورہ کیا تو ان کی آنکھیں اشکبار ہوگئیں۔ کمیشن کے ساتھی ارکان رام دیال مہتہ اوررضیہ کامل انصاری کے ساتھ جب وہ مذکورہ مقام پر پہنچے اور انہوں نے حالات جانا تو اپنی جانب سے وہاں موجود کلال (عراقی)برادری کے غریب لوگوں کو سو سو روپیہ دیا اور کہا کہ ان کی معاشی تنگی کو دیکھتے ہوئے میری آنکھیں اشک آلود ہوگئی ہیں۔‘‘

واضح رہے کہ اس سے پہلے کمیشن کے دیگر دو افراد پرمود کمار چندر ونشی اورٹنٹن پرساد علاقے کا دورہ کرچکے ہیں اور مذکورہ برادری کو انتہائی پسماندہ طبقات میں شامل کرنے کی سفارش کر چکے ہیں۔

 کمیشن کے افراد کا علاقے کا جائزہ لیتے ہوئے

کمیشن کے افراد  علاقے کا جائزہ لیتے ہوئے

بدیع الاختر اور ڈاکٹر حامد حسین گلدستہ پیش کرکے کمیشن کے افراد کا خیر مقدم کرتے ہوئے

بدیع الاختر اور ڈاکٹر حامد حسین گلدستہ پیش کرکے کمیشن کے افراد کا خیر مقدم کرتے ہوئے

کمیشن کے چیرمین رویندر کمار تانتی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’کلال(عراقی)برادری بہار میں بڑی تعداد میں آباد ہے لیکن وہ اس قدر پسماندہ ہے ہمیں اس کا احساس نہیں تھا لیکن جب ہم نے اپنی آنکھوں سے حالات کا مشاہدہ کیا تو ایسا محسوس ہورہا ہے کہ اس برادری کے لئے بہت پہلے ہی سوچا جانا چاہئے تھا لہذا اب ہم نے اسے انتہائی پسماندہ طبقات میں شامل کرنے کی سفارش کی ہے اور اپنی رپورٹ سے حکومت کا آگاہ کردیا ہے‘‘۔رویندر کمار تانتی نے اپنا ایک واقعہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ ’’سردی کے موسم میں ہم لوگ غریبوں میں کمبل تقسیم کر رہے تھے ۔تقسیم کے دوران کمبل ختم ہوگیا اور دوچار لوگوں کو ہم کمبل نہیں دے سکے جسکا مجھے بڑا افسوس ہوا تھا لیکن یہاں جو حالت دیکھ رہے ہیں یہ تو اس واقعہ کو بھی بھلا دینے والا ہے کہ ایک برادری ہمارے آس پاس رہتی ہے اور اس کی حالت انتہائی پسماندہ ہے‘‘۔
واضح رہے کہ مذکورہ برادی کی طرف سے ڈاکٹر حامد حسین،بدیع الاختر ،خورشیداحمد(ایمان)،ضمیر شاہدی،جمیل الرحمن(منا) وغیرہ نے نمائندگی کی اور لوگوں کو زیادہ سے زیادہ تعداد میں کمیشن کے سامنے حاضر رہنے پرآمادہ کیا۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...