فوڈ بزنس میں صفائی کا اہتمام ضروری ہے

pakode

مولانا محسن علی
غذا کو زہریلا بنانے والے بیکٹریا کا سب سے عام ماخذ انسان ہی ہوتے ہیں۔ بیکٹریا ہمارے فضلے، جلد، ناک، تھوک، جسمانی خراشوں اور زخموں وغیرہ میں موجود ہوتے ہیں۔ لوگ بے خبری میں یہ بیکٹریا اپنے ساتھ لیے پھرتے ہیں اور انہیں دوسروں تک پہنچا دیتے ہیں۔ گندی سطحوں، گندے ہاتھوں، گندے ساز و سامان اور دوسرے کھانوں سے بیکٹریا غذا میں پہنچ سکتے ہیں۔ بیکٹریا فوڈ پوائزننگ یعنی زہریلے مادوں کی وجہ سے غذائی بیماری کا باعث بنتے ہیں جو ایک شدید بیماری ہو سکتی ہے۔ غذا کا کا م کرنے والوں کو محتاط رہنے کی ضرورت ہے، ان کے ہاتھوں سے براہ راست مندرجہ ذیل چیزیں آلودہ ہو سکتی ہے:
٭ غذا
٭غذا کی تیاری کے لیے استعمال ہونے والا ساز و سامان
٭ پیک کرنے کے لیے ڈبے ، تھیلے وغیرہ
٭ گاہکوں کے استعمال میں آنے والے کھانے اور پینے کے برتن
ہاتھ دھونا
ہاتھ دھونابہت اہم اور صحیح طریقہ سے ہاتھ دھونا ضروری ہے۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ
1 ہاتھ دھونے کے مقررہ بیسن میں اپنے ہاتھ دھوئیں
2 بہتے مناسب گرم پانی میں اچھی طرح ہاتھ دھوئیں اور صابن یا کوئی اور کلینر(صفائی کا محلول) لگائیں
3 ایک دفعہ استعمال کے تولیے سے اچھی طرح ہاتھ خشک کریں
4 جس جگہ کو سازوسامان یا غذا دھونے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، اس میں ہاتھ نہ دھوئیں
5 یہ ضروری ہے کہ غذا کا کام کرنے والے ٹائلٹ صاف نہ کریں۔ ٹائلٹ کی صفائی کسی ایسے شخص کو کرنی چاہیے جو غذا کا کام نہ کرتا ہو
غذا کا کام کرنے والوں کے لیے ذاتی صفائی
1 جب بھی آ پ کے خیال میں آپ کے ہاتھ آلودہ ہوں، ہاتھ دھوئیں اور خشک کریں
2 اپنے جسم سے خارج ہونے والی کسی بھی چیز سے غذا کو آلودہ نہ ہونے دیں
3 جن بنچوں پر کھانا تیار کیا جاتا ہے، ان پر مت بیٹھیں
4 بنچوں پر اپنی ذاتی چیزیں نہ پڑی چھوڑیں
5 کھلے زخموں کو واٹر پروف پٹی یا ڈسپوزیبل دستانوں سے ڈھک کر رکھیں، باقاعدہ وقفوں سے اپنے ہاتھ دھوئیں اور دستانے بدلتے رہیں
6 کپڑوں کے اوپر پہنے جانے والے کپڑے صاف ہوں، کپڑے گندے ہو جانے پر انہیں تبدیل کریں
7 اگر چھینک یا کھانسی کو روکنا ممکن نہ ہو تو اپنے ناک اور منہ کو ٹشو سے ڈھک لیں، پھر ٹشو کو فوری طور پر کوڑے دان میں ڈال دیں، اس کے بعد اپنے ہاتھ دھو کر خشک کریں
8 تھیلے میں غذا ڈالنے سے پہلے اسے کھولنے کے لیے کبھی منہ سے مت پُھلائیں
9 کبھی کسی وجہ سے کھانے پر پھونک مت ماریں
10 جن جگہوں پر کھانے کا کام ہوتا ہے، وہاں تھوکنے، سگریٹ پینے یا تمباکو کے استعمال سے پرہیز کریں
11 صرف تب کھائیں جب آپ غذا کی تیاری کے مقام سے باہر ہوں منیجروں کے لیے صحت اور صفائی

1 ہاتھ دھونے کے لیے جگہ مہیا کریں جہاں گرم پانی، صابن اور ایک دفعہ استعمال کرنے والا تولیہ موجود ہو اور جہاں صرف ہاتھ دھوئے جائیں
2 یہ یقینی بنائیں کہ ہاتھ دھونے کے بیسن تک پہنچنا ہمیشہ ممکن ہو
3 اپنے عملے کو صحت و صفائی کے ضمن میں ان کے فرائض بتائیں
4 اپنے عملہ کو بتائیںکہ مندرجہ ذیل صورتوں میں آپ ان سے کیا توقع رکھتے ہیں جب: وہ غذا کے ذریعے منتقل ہونے والی بیماری کی علامات ظاہر کر رہے ہوں ٭وہ جانتے ہوں کہ انہیں غذا کے ذریعے منتقل ہونے والی کوئی بیماری لاحق ہے یا بیماری کے جراثیم ان میں موجود ہیں ٭ان کے زخم یا جسمانی خراشوں میں انفیکشن ہے۔
5 عملہ کی ذاتی چیزوں اور کپڑوں کے لیے الگ جگہ مہیا کریں
6 یہ یقینی بنائیں کہ عملہ غذا کی جگہوں پر تھوکنے، سگریٹ نوشی کرنے یا تمباکو وغیرہ کے استعمال سے باز رہے
7 عملہ کی بیماری کا ریکارڈ رکھنے کے لیے ایک بیماری کا رجسٹر رکھیں
8 ملاقاتیوں کو غذا کی جگہوں پر نہ داخل ہونے دیں
9 پالتو یا دوسرے جانوروں کو غذا کی جگہوں پر نہ داخل ہونے دیں
کارکن کی بیماری کی صورت میں
غذا کا کا م کرنے والے جو لوگ بیمار ہوں، انہیں کام بالکل نہیں کرنا چاہیے اور گھر رہنا چاہیے۔ اگر غذا کا کام کرنے والا شخص بیمار ہو تو اس کی وجہ سے غذا یا سازوسامان آلودہ ہو سکتا ہے۔ غذا کا کام کرنے والوں کو اپنی طبیعت خراب ہونے پر اپنے سپروائزر کو ضرور بتانا چاہیے خواہ اُسے طبیعت کی خرابی کی وجہ ٹھیک سے معلوم بھی نہ ہو۔ یہ اس صورت میں بالخصوص اہم ہے اگر انسان کو دست، الٹیاں، بخار یا گلے میں درد ہو۔ اگر غذا کا کام کرنے والوں کی جلد پر زخم میں انفیکشن ہو یا کانوں، ناک یا آنکھوں سے مائع رس رہا ہو تو وہ اپنے سپروائزر کو بتانے کے پابند ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *