
IPSغنچہ صنوبر بنے گی بہار کی پہلی مسلم خاتون

پٹنہ : (معیشت نیوز) بہار میں غنچہ صنوبر نے تاریخ رقم کی ہے۔ وہ بہار کی پہلی خاتون آئی پی ایس بننے والی ہیں۔ گزشتہ دنوں یو پی ایس سی کی جاری لسٹ میں صنوبر کو 424 واںمقام حاصل ہوا ہے، ایسے میں اس کا آئی پی ایس بننا طے ہے۔ یو پی ایس سی -2014 کے فائنل رزلٹ میں ملک بھر کے 37 مسلم طلبہ و طالبات پاس ہوئے ہیں، جس میں بہار کے تین لوگوں نے کامیابی درج کرائی ہے۔ غنچہ صنوبر کے علاوہ نبیل احمد نے 262 اور مدثر شریف نے 420 واں رینک حاصل کیا ہے۔ مغربی چمپارن کے پپرر ہا گاؤں کی رہنے والی صنوبر کا تعلق تعلیم یافتہ خاندان سے ہے۔ اس کے والد انور حسین پٹنہ کے سٹی ایس پی (2007 سے 2009) رہ چکے ہیں اور سال رواں ہی جنوری میں دربھنگہ سے ڈی آئی جی کے عہدے سے ریٹائر ہوئے ہیں۔ صنوبر کی بڑی بہن خوشبو ياسمين ڈاکٹر ہیں جبکہ چھوٹی بہن زیبا پروین میڈیکل کی پڑھائی کر رہی ہیں۔ اس بڑی کامیابی سےقبل صنوبر الكٹرانكس میں انجینرنگ کی بھی ڈگری حاصل کر چکی ہے۔ دربھنگہ کے سابق ڈی آئی جی انور حسین ان دنوں گھر والوں، دوستوں اور رشتہ داروں سے بیٹی کی تعریف کرتے نہیں تھک رہے ہیں۔ انور حسین کا کہنا ہے کہ رمضان المبارک کے مہینے میں بیٹی کا رزلٹ آیا ہے اور خدا ایک باپ کو اس سے بڑا تحفہ کیا دے سکتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ‘میری بیٹی نے معاشرے کو خوش ہونے کا موقع دیا ہے اور ساتھ ہی ہر اس باپ کیلئے ایک سبق ہے جو اپنی بیٹیوں کو نہیں پڑھنے دیتے ہیں۔ خیال رہے کہ بہار کی پہلی مسلم آئی اے ایس افسرشہلا نگار ہیں، انہوں نے 2010 میں کامیابی حاصل کی تھی۔
غنچہ صنوبر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’مجھے یہ امید نہیں تھی کہ میں فوری طور پر کامیاب ہو جائوں گی لیکن جیسے ہی میں نے رزلٹ دیکھا میری خوشی کی انتہا نہ رہی۔‘‘اس سوال کے جواب میں کہ آپ کے گھر میں ہی آپ کے والد آئی پی ایس تھے لہذا اس سے آپ کو مدد ملی ہوگی ،وہ کہتی ہیں’’والد صاحب کو قریب سے دیکھنے اور ان کے ساتھ وقت گذارنے کا مجھے فائدہ تو ملا ہے لیکن میں نے بہار کی غربت اور پچھڑے پن کو زیادہ قریب سے دیکھا ہے جس نے مجھے زیادہ تقویت دی ہے۔‘‘صنوبر کے مطابق’’میں آئی اے ایس بننا چاہتی تھی لیکن رینکنگ کی وجہ سے آئی پی ایس بنوں گی البتہ امسال میں دوبارہ امتحان دینے کی کوشش کروں گی تاکہ میری رینکنگ بہتر ہوسکے‘‘۔صنوبر کہتی ہیں’’میں بہار کی پہلی آئی پی ایس بنوں گی یہ میرے لئے اعزاز کی بات ہے۔‘‘