مدارس اسلامیہ کے معاشی مسائل, حل کے لئے تجاویز

azad maidan

(ادارہ معیشت ڈاٹ اِن نے مدارس اسلامیہ کے سفراء سے متعلق گذشتہ روزایک اسٹوری شائع کی تھی اور مختلف اصحاب فکر سے اس سلسلے میں رائیں دریافت کی تھیں۔اترپردیش کے شہر اعظم گڈھ میں واقع اسلامک یونیورسٹی جامعۃ الفلاح کے ناظم مولانا محمد طاہر مدنی دامت برکاتہم نے اس سلسلے میں جو تجاویز ارسال کی ہیں ادارہ اسے قارئین کی نذر کرتا ہے، ادارہ مولانا محترم کا مشکور ہےجنہوں نے بروقت تفصیل طلب جواب ارسال کیا)

هرسال ماه رمضان میں مدارس کے سفراء اور مدارس کی فنڈنگ کا مسئله زیر بحث آتا هے اور مختلف انداز سے اظهار خیال هوتا هے اور طرح طرح کی تجاویز بھی سامنے آتی هیں . لیکن رمضان کے بعد پھر یه معامله اگلے رمضان تک کیلئے ٹھنڈے بستے میں چلا جاتا هے .
اس ضمن میں ایک مسئله تصدیق کا هے . اداره کس نوعیت کا هے اور کس معیار کا هے ؟ کهیں جعلی تو نهیں ؟ اس کی تصدیق کیسے هو ؟ کها جاتا هے که بڑے اداروں کو تصدیق کرنی چاهئے . لیکن ان کے پاس کوئی آل انڈیا نیٹ ورک تو هے نهیں .پھر وه کیسے تصدیق کرسکتے هیں . زمینی معلومات کیسے حاصل هوں گے . پھر مسلکی دیواریں بھی حارج هوں گی . یه کام بڑی دینی جماعتیں انجام دے سکتی هیں . ان کا کل هند نیٹ ورک هوتا هے . هر سطح کے ذمه دار ان کے پاس هوتے هیں . جماعت اسلامی ، جمعیتہ العلماء ، جمعیت اهلحدیث اور بریلوی جماعت کے ذریعه یه کام انجام پاسکتا هے . ایک مشترک درخواست فارم بن جائے اور اس میں بنیادی معلومات کے خانے هوں اور ساتھ میں سپورٹنگ کاغذات هوں . خاص طور سے سالانه گوشواره آمد و صرف مع آڈٹ رپورٹ لازمی طور سے هو . اس کا اهتمام جماعت اسلامی کے تصدیق ناموں میں کیا جاتا هے . سب اس کا لحاظ رکھیں اور اصحاب خیر سے اپیل کی جائے که ان تصدیق ناموں کے بغیر کسی ادارے کا تعاون نه کریں .
دوسری تدبیر یه اختیار کی جائے که بڑے چندے بذریعه چیک اداروں کے اکاوءنٹ کے ساتھ هی دیئے جائیں .
ایسے اداروں کو تعاون نه دیا جائے جو کمیشن پر چنده وصول کرواتے هیں.
اداروں کے معائنے کیلئے کل جماعتی معائنه کمیٹیاں تشکیل دی جائیں .
مقامی سطح پر بیت المال کا سسٹم بنانے کی ترغیب هو اور اهل خیر حضرات اپنی زکوه و اعانت وهاں جمع کرائیں اور بیت المال کے ذمه داران بعد از تحقیق اداروں کے ذمه داروں یا نمائندوں کو تعاون دیں . نمائندوں کے پاس ادرے کا اتھارٹی لیٹر تصویر کے ساتھ موجود هو جس پر اداره کے ذمه دار کا موبائل نمبربھی درج هو .
جو سیٹھ حضرات سفراء کی لائن لگواتے هیں اور تقسیم چنده کی نمائش کرتے هیں ،ان کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا جائے.
جو شخص جعلی چنده کرتا هوا گرفت میں آئے اسے قانون کے حواله کیا جائے اور اس کے ساتھ نرمی نه برتی جائے.
جن کا کاروبار ناجائز هو ان سے چنده هرگز نه لیا جائے .
مسلم پرسنل لا بورڈ کے زیر انتظام اوقاف کی واگذاری اور آمدنی کے تحفظ کی مناسب شکل بنائی جائے اور اوقاف کی آمدنی مسلمانوں کی فلاح و بهبود میں صرف کی جائے .
مدارس کیلئے اوقاف کے حصول کی پلاننگ هو تاکه یه ادارے سکون کے ساتھ اپنی خدمات انجام دے سکیں . مسلم پرسنل لا بورڈ کی زیر نگرانی کل هند مدرسه بورڈ هو تاکه مدارس کے نصاب و نظام میں یکسانیت لائی جاسکے اور معیار بلند کرنے میں مدد ملے .
بلاشبه مدارس اسلامیه دینی قلعے هیں جن کا تحفظ بهت ضروری هے تاکه ان کے ذریعه حفاظت دین اور اشاعت دین کی خدمت کا سلسله جاری رهے .
امید هے ان معروضات پر غور کیا جائے گا . عزم و اراده هو تو الله بھی مدد کرتا هے…..
خادم….. محمد طاهر مدنی

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *