پاکستانی عدالت کا ‘ناجائز بچی کو 10 لاکھ روپے ادا کرنے کا حکم

najayaz talluqat

لاہور :پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب کی عدالتِ عالیہ نے ایک زنا کار مرد کو عورت سے ناجائز جنسی تعلق کے نتیجے میں پیدا ہونے والی بچی کو دس لاکھ روپے ہرجانے کے طور پر ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق عدالتِ عالیہ نے اس مجرم کے ایک عورت کے ساتھ جبری جنسی تعلق کے بعد پیدا ہونے والی بچی کے تحفظ سے متعلق جمعہ کو تفصیلی فیصلہ جاری کیا ہے اور مجرم کی ماتحت عدالت کی جانب سے سنائی گئی سزا کے خلاف دائرکردہ رحم کی اپیل مسترد کردی ہے۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار کے جرم کے نتیجے میں کم سن بچی پیدا ہوئی تھی۔اس بچی کو اب اپنی پوری زندگی ذہنی اور نفسیاتی صدمے سے دوچار ہونا پڑے گا۔اس لیے وہ قانون کے تحت ہرجانے کی رقم وصول پانے کی حق دار ہے۔
عدالت نے درخواست گزار کو متاثرہ بچی کو دس لاکھ روپے ازالے کے طور پر ادا کرنے کا حکم دیا ہے اور کہا ہے کہ اگر وہ یہ رقم ادا کرنے میں ناکام رہتا ہے تو اس کو مزید چھے ماہ قید بھگتنا ہوگی۔
استغاثہ کے مطابق مجرم ندیم مسعود نے سنہ 2010ء میں وسطی ضلع سرگودھا میں ایک عورت کے ساتھ زیادتی کی تھی اور اس کے حمل سے بچی ہوئی تھی۔ایک سیشن عدالت نے دسمبر2012ء میں اس کو قصور وار قرار دے کر بیس سال قید بامشقت اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔عدالت نے اپنے حکم میں قرار دیا تھا کہ اگر مجرم جرمانے کی رقم ادا کرنے میں ناکام رہتا ہے تو اس کو مزید چھے ماہ قید بھگتنا ہوگی۔
سیشن عدالت نے ندیم مسعود اور متاثرہ بچی کا ڈی این اے ٹیسٹ کرایا تھا جس سے اس بات کی تصدیق ہوئی تھی کہ بچی اسی کے عورت سے جنسی ملاپ کے نتیجے میں پیدا ہوئی تھی۔عدالت نے ڈی این اے ٹیسٹ کی روشنی میں ملزم کو مجرم قرار دیا تھا اور سزا سنائی تھی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *