
متحدہ عرب امارات ریگستان میں واقع جنت ہے: مودی

نئی دہلی۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے متحدہ عرب امارات کو ‘منی انڈیا قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ملک ان کے دل کے کافی قریب ہے اور وہ نہ صرف دہشت گردی سے مقابلے کے لئے بلکہ کاروبار اور سرمایہ کے میدان میں بھی اسے ہندوستان کا فعال شراکت دار بنانا چاہتے ہيں۔
مسٹر نریندر مودی نے یہ بات خلیج ٹائمز کو دیئے گئے ایک بالمشافہ انٹرویو میں کہی ہے۔ متحدہ عرب امارات کے دو روزہ دورے پر روانگی سے پہلے انہوں نے اس انٹرویو کو اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر بھی شیئر کیا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ متحدہ عرب امارات( یو اے ای) ان کے لئے ایک ‘منی انڈیا کی طرح ہے کیونکہ وہاں رہنے والے 26 لاکھ غیر مقیم ہندوستانی شہری اپنے ملک کی بولیاں اور زبانیں بولتے ہیں۔ ان ہندوستانیوں نے امارات کے ساتھ ہمارے رشتوں کو مضبوط بنانے میں مثبت رول ادا کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں اس بات پر فخر ہے کہ ہندوستانی برادری نے نہ صرف متحدہ عرب امارات کی ترقی و نشوونما بلکہ ہندوستان کی اقتصادی ترقی میں بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔ ملک میں جس طرح سے اقتصادی ترقی ہو ر ہی ہے، اسے دیکھتے ہوئے ہندوستان متحدہ عرب امارات کے لئے ایک پرکشش اور محفوظ مقام بن سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات “ریگستان میں جنت” کی طرح ہے اور اس کے پاس مہارت اور منفرد نظریہ بھی ہے۔ ہم اس کو دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے علاوہ سرمایہ کاری اور کاروبار کے میدان میں بھی ہندوستان کے فعال پارٹنر ملک کے طور پر دیکھنا چاہتے ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ” ہم چاہتے ہیں کہ ہندوستان اور متحدہ عرب امارات سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں مل کر کام کریں اور دہشت گردی کا متحد ہوکر مقابلہ کریں اور اس سمت میں ایک دوسرے کی ہر ممکن مدد بھی کریں۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا کا خیال ہے کہ 21 ویں صدی ایشیا کی ہوگی اور ایشیا میں متحدہ عرب امارات کا خاص مقام ہے۔ اگر ایشیا کو اس کے لئے تیار ہونا ہے تو ہندوستان کی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ ایشیا کے ممالک کو متحد کرے اور مل جل کر کام کرنے کے لئے ا ن کی حوصلہ افزائی کرے۔ مسٹر مودی نے اپنے انٹرویو میں ایران کے جوہری پروگرام کا بھی ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہندوستان نے ہمیشہ اس مسئلے کا حل مذاکرات کے ذریعے تلاش کرنے کی کوشش کی تاکہ علاقے میں امن و استحکام قائم ہو سکے۔