Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

منیٰ سانحہ میں شہدا کی تعداد769 ہوگئی 934 حجاج زیر علاج

by | Sep 24, 2015

اس سال حج میں دوسرا بڑا حادثہ رمی جمرات کے موقع پر بھگدڑ میں سیکڑوں حاجی جانبحق

اس سال حج میں دوسرا بڑا حادثہ رمی جمرات کے موقع پر بھگدڑ میں سیکڑوں حاجی جانبحق

دبئی : (ایجنسی) مکہ مکرمہ کے نواح میں منیٰ کی خیمہ بستی میں بھگدڑ سے 769 حاجی شہید اور 934 زخمی ہو گئے ہیں۔ العربیہ کے نامہ نگار نے منیٰ سے بتایا ہے کہ رمی جمرات کے موقع پر ہونے والے حادثے کے باوجود حاجیوں کی جانب سے شیطان کو کنکریاں مارنے کا سلسلہ جاری ہے.

شہید اور زخمی ہونے والے حجاج کی بڑی تعداد پیرانہ سال مرد و خواتین پر مشتمل ہے جو دم گھٹنے سے بے ہوش ہو کر گرے اور بعد میں پچھے آنے والے حاجیوں کے ریلے کے پیروں تلے کچلے گئے۔

محکمہ شہری دفاع کے ٹویٹر اکاؤنٹ سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق حادثہ منیٰ کی 204 شاہراہ پر رونما ہوا۔ بیان کے مطابق ریسکیو کا کام جاری ہے۔ 4000 فوجی اور 220 گاڑیاں ریسکیو کے کام میں مصروف ہیں جبکہ زخمیوں کو مکہ کے چار مختلف اسپتالوں میں منتقل کیا جا رہا ہے۔ حادثہ حج کے آخری مناسک بڑے، درمیانے اور چھوٹے شیطان کو کنکریاں مارنے کے موقع پر رونما ہوا جہاں لاکھوں حجاج جمرات کے مقام پر جمع تھے۔

شہری دفاع  کا عملہ متاثرہ علاقے میں موجود ہے اور حاجیوں کو بھگدڑ سے بچانے کے لیے متبادل راستے کی طرف راہ نمائی کر رہاہے ۔ حادثے کی جگہ بنائی جانے والی ویڈیو فوٹیج میں لوگوں کو زمین پر لیٹے دیکھا جا سکتا ہے جبکہ شہری دفاع اور طبی عملہ متاثرین کو مدد فراہم کر رہا ہے۔

عینی شاہدین نے ‘العربیہ’ کو بتایا کہ جمعرات کو صبح سات بجے حادثے والی سڑک پر موجود سیکیورٹی اہلکار حاجیوں کو تنگ سڑک پر داخل ہونے سے روکتے رہے۔

سعودی عرب کی مرکزی حج کمیٹی کے سربراہ اور مکہ کے گورنر شہزادہ خالد الفیصل نے جائے حادثہ کا دورہ کیا اور سانحہ کی وجوہات جانیں۔ ذرائع نے ‘العربیہ’ کو بتایا کہ افریقی ملکوں سے تعلق رکھنے والے حجاج حادثے کا سبب بنے۔

یہ واقعہ جمرات کے مقام پر شیطان کو کنکریاں مارنے کے لیے صبح ہی سے بڑی تعداد میں حاجیوں کی آمد کے وقت پیش آیا۔ حاجی اس سنت کی ادائی کے بعد قربانی کا فریضہ ادا کرتے ہیں اور پھر سر کے بال منڈواتے ہیں۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...