
ایران نے منی سانحہ کے لئے سعودی حکام کو ذمہ دارٹھہرایا

تہران۔ ایران کے روحانی پیشوا آیت اللہ امام خامنہ ای نے سعودی عرب کے حکام کومنی سانحہ کے لئے اصلی ذمہ دار قراردیا اور ملک میں تین دن تک عام سوگ اور عزا کا اعلان کیا ہے۔
کل رمی کے دوران ہوئے اس سانحہ میں ایران کے 131 حاجی جاں بحق اور 60دیگر زخمی ہوئے ہیں۔
مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امام خامنہ ای نے اپنے پیغام میں منی میں حجاج بیت اللہ الحرام کے جاں بحق ہونے کے المناک واقعہ پر اپنے گہرے دکھ و رنج کا اظہار کرتے ہوئے سعودی عرب کے” نااہل اور نالائق حکام” کو اس دردناک حادثے کا اصلی ذمہ دار قراردیا ہے اور اسلامی جمہوریہ ایران میں تین دن تک عام سوگ اور عزا کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی حکام کو اس المناک حادثے میں اپنی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے حجاج کے ساتھ عدل و انصاف پر مبنی رویہ اختیار کرناچاہیے اور اس حادثے میں ملوث عوامل کوعالم اسلام کے سامنے پیش کرنا چاہیے۔انہوں نے اپنے پیغام میں منی میں موجود ایرانی حکام پر زوردیا ہے کہ وہ متاثرہ حجاج کواپنا بھر پور تعاون فراہم کریں۔
دریں اثنا مہر خبررساں ایجنسی نے ایرانی ذرائع کے حوالے سے الزام لگایا ہے کہ سعودی عرب کے شاہ سلمان کے بیٹے اوروزیر دفاع محمد بن سلمان منی کے المناک واقعہ کے اصلی ذمہ دار ہیں ۔ ایران کا کہنا ہے کہ منی کے دلخراش واقعہ میں شہیدہونے والوں کی تعداد1300ہے جبکہ 2000 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔
ایرانی ذرائع نے دعوی کیا ہے کہ آل سعود کے درمیان اندرونی سطح پر اقتدارکے حصول کی لڑائی جاری ہے اور بادشاہ کے بیٹے اور وزیر دفاع محمد بن سلمان نے سعودی ولیعہد اور حج کے اعلی منتظم محمد بن نائف کو نااہل ثابت کرنے کے لئے منی کے علاقہ سے اس وقت عبور کیا جب حاجی رمی جمرات کے بعد واپس جاررہے تھے اور سعودی سکیورٹی دستوں نے منی سے محمد بن سلمان کے عبور کے وقت بعض راستوں کو بند کردیا جس کی بنا پر عظیم رش اور بھگدڑ مچ گئی اور منی کا المناک واقعہ رونما ہوگیا۔
ایرانی ذرائع نے مزید الزام لگایا ہے کہ آل سعود کے درمیان اقتدار کی کشمکش عرصہ دراز سے جاری ہے لیکن اس بار اندرونی رسہ کشی کا شکار اللہ تعالی کے مہمان بن گئے۔ سعودی عرب کے حکام کی نااہلی اور غفلت کی بنا پر حج بیت اللہ کے موقع پر دردناک اور المناک واقعات رونما ہوتے رہے ہیں۔ رواں سال پہلا واقعہ مسجد الحرام میں پیش آیا جب ایک کرین حاجیوں پر گرگیا جس کے نتیجے میں 110 حاجی شہید اور 200 سے زائد زخمی ہوگئے سعودی حکام نے اس حادثے سے بھی عبرت حاصل نہیں کی اور منی میں دوسرا اور حج کی تاریخ کا المناک واقعہ رونما ہوگیا ۔ جس میں 1300 حاجی شہید ہوگئے ہیں جن میں 130 ایرانی حاجی بھی شامل ہیں۔