Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

کمزور مانسون کے باعث شکر کی پیداوار میں دس لاکھ ٹن گراوٹ کے آثار

by | Sep 29, 2015

Sugar Production

نئی دہلی : (ایجنسی)انڈین شوگر ملس اسوسی ایشن (اسما)نے بپیر کو شوگر پروڈکشن اسٹمیٹس کو از سر نوع ترتیب دیا ہے ۔اسما نے اگلے ماہ سے شروع ہونے والے مارکیٹنگ سال کے لئے پیداوار کا تخمینہ دس لاکھ ٹن گھٹا کر قریب (2.7 )دو اعشاریہ سات کروڑ ٹن کردیا ہے مہاراشٹر اور کرناٹک میں کمزور مانسون کی وجہ سے تخمینہ کو کم کیا گیا ہے اسما نے جولائی میں تخمینہ پیش کی اتھا کہ اگلے مارکیٹنگ سال (اکتوبر تا ستمبر ) ۱۶۔۲۰۱۵ میں بھارت میں شکر کی پیداوار تقریباً(2.8 )دو اعشاریہ آٹھ کروڑ ٹن ہوگا۔
پیداواری تخمینہ گھٹانے کے باوجود ملک میں شکر پیداوار مسلسل چھٹویں سال گھریلو ضروریات سے کہیں زیادہ ہوگا۔ ااسما نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ’جولائی میں جنوب مغربی مانسون اور اگست میں مہاراشٹر کرناٹک میں کمزور بارش کو دیکھتے ہوئے اسما نے (2015/16 )سال کے لئے اپنے تخمینی شکر پیداوار کو دوبارہ گھٹاکر دو اعشاریہ سات (2.7 )کروڑ ٹن کردیا ہے ۔مارکیٹنگ سال (2014/15 )کے لئے پیداوار دو اعشاریہ تیراسی(2.83 )کروڑ ٹن رہنے کا اندازہ ہے ۔جس میں گھریلو کھپت اور ایکسپورٹ دو اعشاریہ اکیاون (2.51 )کروڑ ٹن اور گیارہ (11 )لاکھ ٹن ہونے کا اندازہ ہے چھیانوے (96 ) لاکھ ٹن کلازنگ اسٹاک الگ سے ہے ۔
اسما کے مطابق ستمبر (2015 )میں سٹلائٹ امیج کی بنیاد پر اس نے باون اعشاریہ چوراسی (52.84 )لاکھ ہیکٹیئر میں گنے کی پیداوار کا اندازہ لگایا تھا ،جو کہ (2014/15 )کے شوگر سیزن سے محض صفر اعشاریہ چار (0.4 ) فیصد کم ہے ۔ریاستی بنیاد پر اسما نے مہاراشٹرکا شوگر پیداوار گھٹا کر نوے (90 ) لاکھ ٹن کردیا ہے ،جبکہ جولائی میں ستانوے(97 )لاکھ ٹن شوگر پیداوار کا اندازہ تھا ۔مارکیٹنگ سال (2014/15 )میں مہاراشٹر میں ایک اعشاریہ صفر پانچ(1.05 )کروڑ ٹن شکر پیداوار کا تخمینہ ہے ۔وہیں (2015/16 )میں اتر پردیش میں پیداوار کا تخمینہ تہتر اعشاریہ پانچ(73.5 )لاکھ ٹن سے بڑھا کر پچھہتر (75 ) لاکھ ٹن کردیا گیا ہے ۔موجودہ مارکیٹنگ سال کے دوران ریاست میں اکہتر (71 ) لاکھ ٹن شکر کا پروڈکشن ہوا ہے ۔اسما نے کہا (2015/16 )مارکیٹنگ ایئر کے دوران کرناٹک میں گنا پیداوار کے شعبہ میں معمولی اضافہ ہوا ہے ۔حالانکہ شمالی کرناٹک کے کچھ حصوں میں غیر یقینی مانسون کو دیکھتے ہوئے پیداوار کمزور رہنے کی امید ہے ۔ہمارا اندازہ ہے کہ کرناٹک میں ملیں تقریباً چھیالیس (46 ) لاکھ ٹن شکر پیدا کریں گی۔جبکہ تمل ناڈو میں تقریباًتیرہ اعشاریہ پانچ (13.5 )لاکھ ٹن شوگر پروڈکشن کا اندازہ ہے ۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...