نئی دہلی :(ایجنسی)15 ؍اکتوبر تک ٹرائی نے کنزیومر س کو کال ڈراپ کے لئے ہرجانہ ادا کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔اگلے کچھ دنوں میں یہ ایک سروس پیپر ریلیز کرے گی جس میں اس مشکل کی وجہ کی لسٹ جاری کی جائے گی ۔ٹیلی کام ریگولیٹری آف انڈیا نے اس معاملے میں عام گفتگو کا انعقاد کیا جہاں موبائل آپریٹر س اور صارف گروپ سمیت سبھی شیئر ہولڈرس نے اپنے خیالات پیش کئے ۔
نئی دہلی میں ٹرائی کے چیئر مین آر ایس شرما نے کہا ’ہم کال ڈراپس کے لئے ہرجانہ کی تجویز 15 ؍اکتوبر تک لے کر آئیں گے ۔اس معاملے میں 5 ؍اکتوبر تک شیئر ہولڈرس اپنی تحریری تجاویز ہمیں دے سکتے ہیں ۔
اس پہل سے صارف کو مدد ملے گی اور وہ یہ پہچان سکیں گے کہ کون سی کمپنی کس شعبہ میں اچھی سروس دے سکتی ہے تاکہ مناسب آپریٹر کا انتخاب کرسکیں ۔ٹرائی اس کے نتائج بھی شائع کردے گا۔دہلی اور ممبئی جیسے میٹرو شہروں کے علاوہ ٹرائی اپنی یہ مہم احمد آباد و پونے سمیت پانچ دیگر شہروں میں چلاچکی ہے ۔حالانکہ آپریٹرس کال ڈراپس پر ہرجانہ کی مخالفت کررہے ہیں لیکن صارف اس کی حمایت میں ہیں ۔ آپریٹروں کا کہنا ہے کہ کال ڈراپس کے پیچھے کئی وجوہات ہو ا کرتی ہیں اور ساری وجوہات کے وہ ذمہ دار نہیں ہیں ۔انہوں نے کہا کہ کال ڈراپس کی ٹریکنگ میں لگنے والی تکنیک کافی مہنگاہے ۔
وزیر اطلاعات و نشریات روی شنکر پرشاد نے کہا کہ کال ڈراپس کی پریشانی میں ملک بھر میں اضافہ ہو رہا ہے ۔آپریٹرس کو یہ مشکل دیکھنی ہی ہوگی ۔ پچھلے پانچ چھ مہینوں میں کال ڈراپ کے مسائل میں مزید اضافہ ہوا ہے۔یہاں تک کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے اس پر فکر مندی کا اظہار کیا ۔
حال ہی میں حکومت نے آپریٹر پر دباؤ بنایا ہے اور کال ڈراپ کی تفتیش کا حکم دیا ہے ساتھ ہی ان کے پروموٹرس پر بھی اس پر کارروائی کرنے کو کہا ہے ۔

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت
ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...