
بھارت میں مسلمانوں کی بری حالت پر اقوام متحدہ مداخلت کرے :اعظم خان
لکھنو:(ایجنسی) وزیر برائے شہری ترقی اعظم خان کا احساس ہے کہ دادری کے بسہڑا میں ہوئے ظالمانہ اور وحشیانہ قتل کے پیچھے بھارت کو ہندو مملکت بنانے کی سازش ہے ۔انہوں نے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل بان کی مون کو خط لکھ کر ان سے مداخلت کی اپیل کی ہے ۔اعظم خان کی خواہش ہے کہ ا قوام متحدہ ایک گول میز کانفرنس بلائے جس میں بھارت میں مسلمانوں اور عیسائیوں کی بری حالت پر بات ہو۔
اعظم خان نے پیر کو کو اپنی رہائش گاہ پرصحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اقوام متحدہ کو خط ذاتی حیثیت سے لکھا ہے نہ کہ ایک ریاستی وزیر کی حیثیت سے ۔انہوں نے بان کی مون سے ملاقات کا وقت بھی مانگا ہے ۔وہ انہیں بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ برتی جارہی تفریق اور ظلم و جارحیت کی معلومات دینا چاہتے ہیں ۔انہوں نے بان کی مون کو لکھا ہے کہ اپنے قیام کے سو سال پورے کرنے جارہے آر ایس ایس بھارت کو ہندو مملکت بنانے کی طرف تیزی سے قدم بڑھا رہا ہے ۔مسلمانوں اور عیسائیوں سے ان کے حقوق چھینے جارہے ہیں اور ان کی اس حالت سے وہ دنیا کو باخبر کرنا چاہتے ہیں ۔مسلمانوں کے خلاف ان دنوں جو زبان استعمال کی جارہی ہے وہ مہذب معاشرے کی نہیں ہو سکتی۔ایسی زبان بولنے والوں کو یہ بتانا چاہئے کہ ہندو مملکت میں 19 فیصد آبادی کی کیا صورت حال ہو گی ؟اپنے ملک میں انصاف نہیں ملتا ہے تب کہیں لوگ اقوام متحدہ کے پاس جانے کو مجبور ہو تے ہیں۔ملک میں قانون اور عدالتیں ہونے کے سوال پر اعظم خان نے پوچھا کہ بابری مسجد کی شہادت کے وقت سپریم کورٹ میں حلف نامہ دیا گیا تھا ،اس وقت کے وزیر اعلیٰ نے وعدہ کیا تھا مرکزی نیم فوجی دستے تعینات تھے پھر بھی سانحہ ہو کر رہا ۔
انہوں نے موجودہ گائے کے گوشت کے تنازعہ پر بولتے ہوئے کہا کہ گائے کا احترام کشمیر سے کنیا کماری تک ہو۔مرکزی حکومت کو قانون بنا کر ذبیحہ گائے و اس کا گوشت کھانے اور اس کے ایکسپورٹ پر پابندی لگائی جانی چاہئے ۔چمڑے کی مصنوعات پرس ،دوائیاں اور بیلٹ بھی بازار سے ہٹانی چاہئے ۔ بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وہ بھاجپا کے لئے ایک آئیٹم ہیں اس لئے کہ ان پر حملہ کے علاوہ اس کے پاس کوئی نظریہ اور سیاست نہیں ہے ۔اس کا مقصد دو تہذیبوں کو الگ الگ کرکے حکومت حاصل کرنا ہے ۔بہار اور اتر پردیش میں یہی سازشیں ہو رہی ہیں ۔نیز انہوں نے وزیر اعظم مودی پر آر ایس ایس کے اشارے پر کام کرنے کا الزام لگایا ۔
اعظم خان کی مانگ کشمیری شدت پسندوں جیسی:واجپائی
بی جے پی کے ریاستی صدر لکشمی کانت واجپائی نے کہا کہ مسلمانوں کو لے کر اعظم خان کشمیری شدت پسندوں جیسی باتیں کررہے ہیں ۔جو ملک کے وفاقی نظام کے لئے چیلنج ہے ۔اس لئے وزیر اعلیٰ کو فوراًانہیں برخاست کردینا چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ بھارت میں مسلمانوں کی حالت پر اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کو براہ راست خط لکھ کر اعظم خان نے کیبنیٹ کی متحدہ ذمہ داری کے اصول کی خلاف ورزی کی ہے ۔ ایسے میں انہیں کیبنیٹ سے فوراً ہٹایا جانا چاہئے ۔اگر ایسا نہیں ہوتا ہے تو یہ سمجھا جائے گا کہ وزیر اعلیٰ کی شہ پر ایسا ہو رہا ہے ۔