گائے کا پیشاب رکھنے پرنیوزی لینڈ میں بھارتی خاتون پر جرمانہ
ویلنگٹن.(ایجنسی) نیوزی لینڈ میں ایک بھارتی خاتون پر گائے کا پیشاب رکھنے کے الزام میں 250 ڈالر (17 ہزار روپے) کا جرمانہ لگایا گیا ہے. میڈیا رپورٹ کے مطابق، خاتون نے نیوزی لینڈ پہنچنے پر افسران کو اپنے لگیج میں موجود دو بوتل گائے کے پیشاب کے بارے میں معلومات نہیں دی تھی. جس کے بعد سرحدی افسران نے خاتون پر جرمانہ لگایا. معاملہ گزشتہ ماہ کی ہے، لیکن نیوزی لینڈ منسٹری کی منتھلی رپورٹ جاری ہونے کے بعد معاملے کا انکشاف ہوا. وہیں، دوسری طرف، بھارت کے کیرالہ صوبے میں تریشور میں موجود ایک کالج میں ‘بیف فیسٹ’ منعقد کرنے کے الزام میں چھ اسٹوڈنٹس کو معطل کیا گیا ہے
سینئر آفیسر انٹونی ووین نے بتایا کہ جب ہم نے عورت کے لگیج کی جانچ کی تو اس میں گائے کے پیشاب سے بھری دو بوتل ملیں. اس کا استعمال دوائی کے لئے کرنا بتایا گیا. اووین نے بتایا کہ انيمل پروڈکٹ، ہیلنگ پراپرٹیز کے طور پر استعمال ہوتا ہے. اس کے بارے میں لوگ معلومات دینا ضروری نہیں سمجھتے. جبکہ یہ غلط ہے
کیرالہ کے کالج میں بیف سرو کرنے والے اسٹوڈنٹ معطل
کیرالہ کے تریشور میں موجود ایک کالج میں ‘بیف فیسٹ’ منعقد کرنے کے الزام میں معطل کئے گئے چھ اسٹوڈنٹس اتر پردیش میں گائے کا گوشت کھانے کی افواہ پرایک شخص کے قتل کی مخالفت کر رہے تھے. تمام ملزم شری کیرالا ورما کالج کے اسٹوڈنٹ اور اسٹوڈنٹس فیڈریشن آف انڈیا (ایس ایف آئی) کے کارکن ہیں. بتایا گیا کہ یہ لوگ یکم اکتوبر کو کالج کیمپس میں گائے کا گوشت اور روٹی سرو کر رہے تھے. بتا دیں، ایس ایف آئی، سی پی آئی ایم کی اسٹوڈنٹ ونگ ہے. یہ لوگ اتر پردیش میں گائے کا گوشت کھانے کی افواہ پر ایک شخص بہیمانہ قتل کی مخالفت کر رہے تھے