اب صدر جمہوریہ نے پڑھایا مودی کو راج دھرم کا سبق

Pranab Mukherji

نئی دہلی:(ایجنسی) عدم برداشت کی بڑھتی ہوئی آندھی کے درمیان صدر پرنب مکھرجی نے پیر کواس بات کا شدید خدشہ ظاہر کیا کہ کیا ملک میں رواداری اور عدم اطمینان کو قبول کرنے کے رجحان کا خاتمہ ہورہا ہے

مکھرجی نے کہا، ” انسانیت اور کثرتیت کو کسی حالت میں چھوڑا نہیں جانا چاہئے. اپنانا اور جذب کرنا ہندوستانی سماج کی خصوصیت ہے. ہماری اجتماعی صلاحیت کا استعمال معاشرے میں منفی قوت کے خلاف جدوجہد میں کیا جانا چاہئے. ” یہاں کے ایک مقامی ہفتہ وار اخبار نياپرجما کی طرف سے منعقد پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے صدر نے خدشہ ظاہر کیا کہ کیا رواداری اور عدم اطمینان کو قبول کرنے کی صلاحیت ختم ہو رہی ہے
انہوں نے وہاں موجود لوگوں کو رام کرشن پرم هنس کی ‘جوتو موت، توتو پوتھ’ کی یاد دلائی، جس کا مطلب ہے کہ جتنے عقیدے اتنے ہی راستے ہیں

صدر نے کہا، ” بھارتی تہذیب اپنی رواداری کے طور پر 5000 سال تک اپنا وجود قائم رکھ سکی. اس نے ہمیشہ عدم اطمینان اور اختلافات کو قبول کیا ہے. بہت سی زبانیں، 1600 زبانیں اور سات مذہب بھارت میں ایک ساتھ اپنا وجود بنائے ہوئے ہیں. ہمارا ایک آئین ہے جو ان تمام اختلافات کو جگہ دیتا ہے”

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *