گیتا کی پرورش کے لئے ایدھی فائونڈیشن اورپاکستان کا شکریہ

Geeta

نئی دہلی : (ایجنسی) گونگی اور بہری لڑکی گیتا پاکستان میں 14 سال  آج وطن واپس لوٹ آئی اور اس کا یہاں پرتپاک خیر مقدم کیا گیا. اگرچہ وہ اپنے خاندان کے اراکین کو نہیں پہچان پائی جنہیں اس نے ان کی تصویر دیکھ کر پہچانا تھا. تاہم حکومت نے گیتا کو وطن آنے کی اجازت دینے کے لئے پاکستان کا  شکریہ ادا کیا

وزیر خارجہ سشما سوراج نے گیتا کے وطن واپس لوٹنے کے بعد اس سے ملاقات کے بعد اسے خوشگوار دن بتایا. انہوں نے کہا کہ حکومت اسے اس کےخاندان سے ملانے کے لئے ہر ممکن اقدام کرے گی

گیتا کو اپنی بیٹی بتانے والے بہار کے مہتو خاندان کے ارکان نے اس سے سشما کی موجودگی میں ملاقات کی. گیتا نے ان کی شناخت سے انکار کر دیا، اگرچہ اس نے ان تب ان کی تصاویر سے پہچانا تھا جب وہ کراچی میں تھی

گیتا نے سشما کی موجودگی میں منعقد ایک پریس کانفرنس میں ایک نشانی زبان کی تشریح کرنے والے کی مدد سے کہا کہ میں بھارت آکر بہت خوش ہوں. میرا دل خوشی سے بھر گیا ہے. جس طریقے سے میرا استقبال ہو رہا ہے، اس سے میں جذباتی ہوں، میں نے اکثر بہت دکھی ہو جاتی تھی

گیتا نے سرخ اور سفید رنگ کا شلوار قمیض پہنا تھا. گیتا 14 سال پہلے غلطی سے پاکستان میں داخل ہو گئی تھی. گیتا نے کہا کہ اس کی ترجیح خود کفیل بننا ہے اور  شادی کا ابھی کوئی منصوبہ نہیں ہے

وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سوروپ نے گیتا کے حوالے سے کہا کہ میرا دل ہمیشہ سے ہندوستان میں ہی رہا ہے. سشما نے کہا کہ گیتا کے ڈی این اے نمونے کی جانچ کی جا رہی ہے اور اگر وہ مہتو جوڑا سے میل نہیں کھاتا ہے تو حکومت اس کے والدین کو تلاش کرنے کے عمل نئے سرے سے شروع کرے گی

انہوں نے کہا کہ اگر ڈی این اے کے نمونے مماثل نہیں ہے تو وہ ایک پیچیدہ صورت حال ہوگی. ہم اس وقت گیتا سے کہیں گے وہ اپنی میموری کا استعمال کرتے ہوئے چیزوں کو یاد کرے. ہم اسے ان (مہتو کاندان) کے ساتھ بیٹھائیں گے تاکہ وہ چیزوں کو یاد کر سکے. انہوں نے کہا کہ گیتا نے جب مہتو کاندان کو دیکھا تو اس نے کسی خوشی کا اظہار نہیں کیا

سشما نے کہا کہ گیتا اندور واقع گونگے بہروں  کے لئے بہبود مرکز میں رہے گی اور وہاں اسے ہنر مند بنانے کی کوشش کی جائے گی. انہوں نے کہا کہ میں ايدھي فاؤنڈیشن کا شکریہ ادا کرتی ہوں جس نے اتنے سالوں تک اس کی دیکھ بھال کی. میں ہندوستان کے لوگوں اور حکومت کی جانب سے حکومت پاکستان کو گیتا کی واپسی یقینی بنانے کے لئے شکریہ ادا کرتی ہوں. یہ ہمارے لئے ایک خوشی کا دن ہے کیونکہ معصوم گیتا اتنے سالوں بعد واپس آئی ہے

انہوں نے اگرچہ ان سوالات کا جواب دینے سے انکار کر دیا کہ کیا گیتا کی واپسی سے ہندوستان اور پاکستان کے تعلقات کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی

گیتا کو ايدھي فاؤنڈیشن کی بلقیس ايدھي نے گود لیا تھا اور وہ ان کے ساتھ ہی کراچی میں رہی. بلقیس کے علاوہ گیتا کے ساتھ بلقیس  کے پوتے پوتی سبا اور سعد ايدھي بھی آئے ہیں

سشما نے ايدھي فاؤنڈیشن کی اس کے لئے تعریف کی کہ اس نے گیتا کی مذہب کا احترام کیا اور اس کے لئے مختلف دیوی دیوتاؤں کی مورتیاں لا کر دی

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *