Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

ممبئی میں ’’مالی اعانت برائے تعمیر ترقی‘‘ کا کامیاب انعقاد

by | Oct 31, 2015

ڈاکٹر محمد علی پاٹنکر سیمینار کو خطاب کرتے ہوئے جبکہ اکمل شریف ،ڈاکٹر شارق نثار اور دانش ریاض کو بھی دیکھا جاسکتا ہے(تصویر معیشت)

ڈاکٹر محمد علی پاٹنکر سیمینار کو خطاب کرتے ہوئے جبکہ اکمل شریف ،ڈاکٹر شارق نثار اور دانش ریاض کو بھی دیکھا جاسکتا ہے(تصویر معیشت)

بڑی تعداد میں اہل علم کے ساتھ سماجی کارکنوں کی شرکت
نمائندہ خصوصی معیشت ڈاٹ اِن

ممبئی: (معیشت نیوز) ’’ملّت کا جب تک مرکزی مالیاتی نظام قائم نہ ہو اس وقت تک ملّی مسائل کو حل کرنا انتہائی مشکل ہے۔جبکہ ملکی مسائل کے حل میں ملّی خدمات کااحاطہ بھی مشکل ہے‘‘ان خیالات کا اظہار اسلامک ریلیف انڈیا کے نیشنل ڈائرکٹر اکمل شریف نے ممبئی کے پریس کلب میں ’’مالی اعانت برائے تعمیر ترقی‘‘سیمینار کو خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ ’’ملک میں معاشی امور پر کام کرنے والوں کی کمی ہے بہت کم ادارے ہیں جو حقیقی معنوں میں پوری دنیا میں فلاحی کام صدق دلی سے کر رہے ہیں ۔اسلامک ریلیف انڈیا کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ ہماری کوششوں کو نہ صرف عوامی طور پر پذیرائی حاصل ہوئی ہے بلکہ یونائیٹڈ نیشن نے بھی ہماری خدمات کا اعتراف کیا ہے۔‘‘سات مختلف میدان کار کا تذکرہ کرتے ہوئے اکمل شریف نے کہا کہ ’’تعلیم،صحت،ماحولیاتی آلودگی،جیسے موضوعات کے ساتھ ہماری خدمات کا اعتراف ڈیزاسٹر منیجمنٹ کے لیے بھی کیا جاتا ہے۔ گذشتہ برس جب نیپال میں زلزلہ آیا تو ہم نے بڑھ چڑھ کر بازآبادکاری کے کام میں حصہ لیا اور غریبوں کو نہ صرف زندگی گذارنے کے سامان مہیا کروائے بلکہ انہیں گھر بھی تعمیر کرکے دیا۔‘‘مختلف تجزیاتی رپورٹوں کا حوالہ دیتے ہوئے اکمل شریف نے کہا کہ ’’جب تک ہم خیرات و صدقات کی تقسیم کے لیے کوئی لائحہ عمل نہیں بنائیں گے اس وقت تک ہماری بڑی رقم یونہی ضائع ہوتی رہے گی‘‘۔

اسلامک ریلیف کے قومی ڈائرکٹر اکمل شریف سیمینار کو خطاب کرتے ہوئے (تصویر معیشت)

اسلامک ریلیف کے قومی ڈائرکٹر اکمل شریف سیمینار کو خطاب کرتے ہوئے (تصویر معیشت)

ہارورڈ یونیورسٹی کے سابق وزیٹنگ فیلو ڈاکٹر شارق نثار نے سیمینار کو وقت کی اہم ضرورت قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’’زکوۃ و صدقات کے نظام کو جب تک بہتر نہیں بنایا جائے گا تب تک ہم ملکی معیشت میں اپنی کوششوں کا اندارج نہیں کرواسکیں گے اور نہ ہی افسوسناک صورتحال سے باہر نکل سکیں گے۔‘‘انہوں نے کہا کہ ’’ملک میں معاشی بیداری آئی ہے لہذا ملّی طور پر بھی ہمیں معاشی بیداری کا حصہ بننا چاہئے۔‘‘ پیپلس ویلفیئر ٹرسٹ کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر محمد علی پاٹنکر نےکہا کہ’’میں نے مرکزی بیت المال کے لیے آٹھ نکاتی فارمولہ بنایا ہے۔تین برس قبل بھی میں نے ملک کے تمام بڑے علماء کرام کو جمع کرکےحج ہائوس میں ایک پروگرام منعقد کیا تھا تاکہ مرکزی بیت المال کی طرف پیش قدمی ہو سکے لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ اس سلسلے میں کچھ بھی نہیں ہوسکا ہے۔‘‘انہوں نے مزید کہا کہ ’’مرکزی بیت المال کے نہ ہونے کی وجہ سے بعض دفعہ ایسے کام نہیں ہو پاتے جو ملت کے لیے انتہائی مفید ہیں‘‘۔

ڈاکٹر محمد علی پاٹنکر کےکتاب کا اجراٗ کرتے ہوئے اکمل شریف ،ڈاکٹر شارق نثار،دانش ریاض،،محترمہ اعجاز پاٹنکر،عارف انصاری اور ڈاکٹر علائو الدین شیخ

ڈاکٹر محمد علی پاٹنکر کےکتاب کا اجراٗ کرتے ہوئے اکمل شریف ،ڈاکٹر شارق نثار،دانش ریاض،،محترمہ اعجاز پاٹنکر،عارف انصاری اور ڈاکٹر علائو الدین شیخ

واضح رہے کہ اس پروگرام کی نظامت معیشت میڈیا کے ڈائرکٹر دانش ریاض نے کی انہوں نے کہا کہ ’’معیشت ملک میں معاشی انقلاب کی متمنی ہے۔معاشی طور پر ملت مستحکم ہو اس کے لیے ادارہ گذشتہ پانچ برسوں سے اپنی خدمات انجام دے رہا ہے۔ الحمدللہ ہم اپنی خدمات میں کامیابی کے قدم بڑھاتے ہوئے پیش قدمی کر رہے ہیں بس لوگوں کی محبت شامل حال ہو تو یقیناً اللہ رب العزت ہمیں بہترین اجر سے نوازے گا‘‘۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...