ممبئی میں ’’مالی اعانت برائے تعمیر ترقی‘‘ کا کامیاب انعقاد

بڑی تعداد میں اہل علم کے ساتھ سماجی کارکنوں کی شرکت
نمائندہ خصوصی معیشت ڈاٹ اِن
ممبئی: (معیشت نیوز) ’’ملّت کا جب تک مرکزی مالیاتی نظام قائم نہ ہو اس وقت تک ملّی مسائل کو حل کرنا انتہائی مشکل ہے۔جبکہ ملکی مسائل کے حل میں ملّی خدمات کااحاطہ بھی مشکل ہے‘‘ان خیالات کا اظہار اسلامک ریلیف انڈیا کے نیشنل ڈائرکٹر اکمل شریف نے ممبئی کے پریس کلب میں ’’مالی اعانت برائے تعمیر ترقی‘‘سیمینار کو خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ ’’ملک میں معاشی امور پر کام کرنے والوں کی کمی ہے بہت کم ادارے ہیں جو حقیقی معنوں میں پوری دنیا میں فلاحی کام صدق دلی سے کر رہے ہیں ۔اسلامک ریلیف انڈیا کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ ہماری کوششوں کو نہ صرف عوامی طور پر پذیرائی حاصل ہوئی ہے بلکہ یونائیٹڈ نیشن نے بھی ہماری خدمات کا اعتراف کیا ہے۔‘‘سات مختلف میدان کار کا تذکرہ کرتے ہوئے اکمل شریف نے کہا کہ ’’تعلیم،صحت،ماحولیاتی آلودگی،جیسے موضوعات کے ساتھ ہماری خدمات کا اعتراف ڈیزاسٹر منیجمنٹ کے لیے بھی کیا جاتا ہے۔ گذشتہ برس جب نیپال میں زلزلہ آیا تو ہم نے بڑھ چڑھ کر بازآبادکاری کے کام میں حصہ لیا اور غریبوں کو نہ صرف زندگی گذارنے کے سامان مہیا کروائے بلکہ انہیں گھر بھی تعمیر کرکے دیا۔‘‘مختلف تجزیاتی رپورٹوں کا حوالہ دیتے ہوئے اکمل شریف نے کہا کہ ’’جب تک ہم خیرات و صدقات کی تقسیم کے لیے کوئی لائحہ عمل نہیں بنائیں گے اس وقت تک ہماری بڑی رقم یونہی ضائع ہوتی رہے گی‘‘۔

ہارورڈ یونیورسٹی کے سابق وزیٹنگ فیلو ڈاکٹر شارق نثار نے سیمینار کو وقت کی اہم ضرورت قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’’زکوۃ و صدقات کے نظام کو جب تک بہتر نہیں بنایا جائے گا تب تک ہم ملکی معیشت میں اپنی کوششوں کا اندارج نہیں کرواسکیں گے اور نہ ہی افسوسناک صورتحال سے باہر نکل سکیں گے۔‘‘انہوں نے کہا کہ ’’ملک میں معاشی بیداری آئی ہے لہذا ملّی طور پر بھی ہمیں معاشی بیداری کا حصہ بننا چاہئے۔‘‘ پیپلس ویلفیئر ٹرسٹ کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر محمد علی پاٹنکر نےکہا کہ’’میں نے مرکزی بیت المال کے لیے آٹھ نکاتی فارمولہ بنایا ہے۔تین برس قبل بھی میں نے ملک کے تمام بڑے علماء کرام کو جمع کرکےحج ہائوس میں ایک پروگرام منعقد کیا تھا تاکہ مرکزی بیت المال کی طرف پیش قدمی ہو سکے لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ اس سلسلے میں کچھ بھی نہیں ہوسکا ہے۔‘‘انہوں نے مزید کہا کہ ’’مرکزی بیت المال کے نہ ہونے کی وجہ سے بعض دفعہ ایسے کام نہیں ہو پاتے جو ملت کے لیے انتہائی مفید ہیں‘‘۔

واضح رہے کہ اس پروگرام کی نظامت معیشت میڈیا کے ڈائرکٹر دانش ریاض نے کی انہوں نے کہا کہ ’’معیشت ملک میں معاشی انقلاب کی متمنی ہے۔معاشی طور پر ملت مستحکم ہو اس کے لیے ادارہ گذشتہ پانچ برسوں سے اپنی خدمات انجام دے رہا ہے۔ الحمدللہ ہم اپنی خدمات میں کامیابی کے قدم بڑھاتے ہوئے پیش قدمی کر رہے ہیں بس لوگوں کی محبت شامل حال ہو تو یقیناً اللہ رب العزت ہمیں بہترین اجر سے نوازے گا‘‘۔