جمعیۃ علماء ہند نے چنئی کےسیلاب زدہ علاقوں کاسروے مکمل کیا

jamiat Chennai

مسلمانوں نے بلا تفریق مذہب و ملت متأثرین کے لئے کیا راحت رسانی کا کام!علما و مسجد کمیٹی پیش پیش

( چنئی (پریس نوٹ / منصور عالم عرفانی)
صوبہ تمل ناڈو میں مستقل ایک ماہ کی بارش اور تین وپانچ روز کی مسلسل بارش کے بعد پیدا ہوئے سیلابی حالات سے جہاں پانچ سو کے قریب انسانی جانیں تلف ہوئیں وہیں بے شمار مکانات بری طرح متاثر اور اس کے سازوسامان پوری طرح ختم ہوچکے ہیں۔ایک اندازے کے مطابق سیلاب متاثرہ اضلاع میں ڈیڑھ لاکھ سے زائد مکانات متاثر اور ان کے سامان پوری طرح ختم ہوچکے ہیں۔ا سطرح کی رپورٹ جمعیۃ علماء ہندکے جنرل سیکریٹری مولانا سید محمود اسعد مدنی کی ہدایت پر متاثرہ اضلاع کا سروے وجائزہ دورے کے دوران ملی تفصیلات کے مطابق سامنے آئی ہے۔جمعیۃ کے مرکزی سیکریٹری مولانا حکیم الدین قاسمی،مولانا شفیق احمد القاسمی آرگنائزر جمعیۃ علماء ہندپر مشتمل وفد نے جن کے ہمراہ متعلقہ صوبہ و ضلع کے ذمہ داران بھی شریک تھے ۔اپنی رپورٹ میں مولاناحکیم الدین قاسمی نے بتایا کہ کڈلور ضلع میں چالیس روز مستقل بارش اور تین روز مسلسل بارش ہونے کے سبب کم و بیش پندرہ لاکھ انسان اور ہزاروں مو یشی متاثر ہوئے ہیں ۔ اس ضلع میں بھی جمعیۃ علماء کی جانب سے اشیاء خوردو نوش پر مشتمل پانچ ٹرک مال جمعیۃ علماء میل وشارم، جمعیۃ علماء ویلور کے توسط سے صوبائی جمعیۃ نے پہنچایا تھا۔جمعیۃ علماء ہند کے وفد کو کڈلور ضلع اسلامک یو نائیٹیڈ جماعت کے جنرل سیکریٹری الحاج محمد کمال الدین اور حاجی سید حسین متولی مسجد نور محمدیہ پڈیری کوپپم کڈلور نے شہر کے متاثرہ مقامات کا دور ہ کراتے ہوئے بتایا کہ ضلع کڈلور کی دو سو سے زائد مساجد کے توسط سے ہم نے بائیس دن میں گیارہ لاکھ انسانوں تک تیار کھانا پہنچایا ہے یومیہ پچیس ہزار افراد کو تیار کھانا پہنچانے میں ہمارے آس پاس کے محفوظ یا کم متاثرہ بستیوں کا ہمیں بھر پور تعاو ن رہا اسی میں جمعیۃ علماء میل وشارم جمعیۃ علما ویلور ضلع سمیت تمل ناڈو جماعت علما ء کا بھی بھرپور تعاون رہا ہے۔کمال الدین صاحب نے مزید بتایا کہ بارش بند ہونے اور پانی اترنے کے بعد ہم نے انہیں لوگوں کے تعاون سے شدید متاثرہ پچیس ہزار سے زائد خاندانوں میں ایک ایک ماہ کے راشن پہنچائے ہیں۔ جمعیۃ علماء وشارم کی جانب سے کڈلور میں کپڑوں کی ایک کٹ جس میں ایک شرٹ ،لنگی،ایک لیڈیز سوٹ،ایک بچی سوٹ،ایک بچہ سوٹ ،ٹی شرٹ اور بنیان پر مشتمل ہے دس ہزار کی تعداد میں تیار کرائی جارہی ہے اسے جلد ہی متاثرین میںتقسیم کیا جائیگا۔جمعیۃ کے مرکزی وفد سے قبل صوبائی جمعیۃ کی ہدایت پرکڈلور ضلع میں جمعیۃ علماء ویلور و میل وشارم کا بیس رکنی وفد مولانا عبد المجید صاحب اور مفتی صدیق صاحب کی سربراہی میں پہنچ کر کے جماعت علماء تمل ناڈو کڈلور کے ضلعی ذمہ داران مولانا صفی اللہ،مولانا محمد اسمعیل کی نگرانی میں شہر کڈلور ،منجاکپپم،چدمبرم،فرہنگی پیٹھ وغیرہ بستیوں کا جائزہ لیتے ہوئے سامان تقسیم کیا جاچکا تھا۔ جمعیۃ کے مرکزی وفد جس میں صوبائی ذمہ داران میں رکن عاملہ جناب نظام الدین صاحب (سابق ایم ایل اے ناگھور ،ناگا پٹنم)مولانا اطہرالدین قا سمی(نائب صدر ضلع ویلور جمعیۃ)بھی شامل تھے اس وفد نے اولڈ کڈلور،پادری کپپم،مدینہ نگر،مناویلی وغیرہ مقامات پر پہنچ کر جائزہ لیتے ہوئے متاثرین سیلا ب سے ملاقات کی۔بیس لاکھ سے زائد آبادی پر مشتمل ضلع کے بارہ لاکھ سے زائد افراد اس سیلاب کی مصیبت میں گھرے۔ جمعیۃ کے وفد نے پانڈیچری پہنچ کر مسجد ہدٰی کے ذمہ دار سے گفتگو کی یہاں ملی اطلاعات کے مطابق پانڈیچری شہر پوری طرح محفوظ رہا۔لیکن اطراف کے سینکڑوں گاؤں بری طرح متاثر ہوئے ہیں ۔جہاں ہم نے چنئی اور اطراف کے مسلمانوں کے تعاون سے کام کیا اور ابھی دو روز قبل مولانا شمس الدین قاسمی کے توسط سے چالیس ٹن اشیاء خوردونوش اور ضروریات زندگی کے سامان تقسیم کئے ہیں۔جمعیۃ کے وفد نے اپنے ۱۴؍ ۱۵؍ دسمبر کے دورے میں میل وشارم ،ویلور،آنمبور،وانم باڑی کا بھی دورہ کیا۔میل وشارم میں مقامی متاثرین سیلاب کیلئے بھی مقامی جمعیۃ کام کر رہی ہے۔ان کے کھانے پینے کے بندوبست کے ساتھ ہی فوری طور پر چالیس مکانات کی تعمیر کا بیڑہ بھی اٹھایا ہے۔مقامی جمعیۃ کے ذمہ دار مولانا محمد عامر ،مفتی محمد یعقوب ودیگر ذمہ داران نے ان متاثرہ مقامات کے دورے کے ساتھ ہی چالیس مکانات کی تعمیر شروع کرائے گئے مقامات کابھی دورہ کرایا ساتھ ہی کڈلور و دیگر متاثرہ علاقوں کے لئے بنائی جارہی دس ہزار کٹوں کی پیکنگ کے جاری کام کا بھی معائنہ کرایا جو کہ کمیونٹی سینٹر کے ہال میں الاخوان ویلفئیر سوسائٹی کے نوجوانوں کے بھرپور تعاون سے تیار ہورہی ہے،وفد نے ویلور پہنچ کر کے کونوٹم بستی کا بھی معائنہ کیا اور متاثرین سے ملاقات کی اس محلے کی مسجد اور درگاہ سے بھی متاثرین کے لئے ریلیف کا کا م کیا گیا ۔اس بستی میں بھی ساٹھ سے زائد مکانات ختم ہوئے ہیں۔جمعیۃ علماء ہند کی جانب سے تمل ناڈو حج ہاؤس مدراس میں مرکزی ریلیف کیمپ قائم کر کے کام کیا جارہاہے۔تمام اضلاع میں سروے ودورے کے بعدرپورٹ میں کہا گیا ہیکہ سب سے زیادہ نقصان مدراس شہر میں ہوا ہے۔ متاثرہ تمام اضلاع میں اب تک راحت رسانی کے کام بھی اطمینان بخش رہے ہیں ۔مدراس شہر میں گنجان آبادی اور پانی زیادہ رکنے کے سبب اندازاکم و بیش چار سو مساجد بھی متاثر ہوئی ہیں جن کی مرمت کے کام کے لئے بھی جمعیۃ علماء تمل ناڈو نے حاجی محمد رفیق صاحب کی نگرانی میں کمیٹی قائم کی ہے۔اسی کے ساتھ وبائی بیماریوںکے عام ہونے کی روک تھام کے لئے ایک میڈیکل ٹیم بھی کام کر رہی ہے۔جمعیۃ کے رہنماء مولانا سید محمود مدنی کی ایما پر ایک سو میڈیکل کیمپ کے قیام کا فیصلہ کیا گیا اس سلسلے میں پیش رفت تیزی سے جاری ہے پینتیس سے زائد کیمپ قائم کئے گئے جس سے پچاس ہزار سے زائد متاثرین نے استفادہ کیا ہے۔جبکہ دیگر ادارے و انجمنیں بھی اس سلسلے میں کام کر رہی ہیں۔جمعیۃ علماء کے مرکزی کیمپ واقع حج ہاؤس میں صوبائی ذمہ داران الحاج محمد ہاشم صاحب(سرپرست)مولانا منصور کاشفی(کارگذار صدر ) مو لا نا خطیب احمد سعید باقوی(جنرل سیکریٹری)حاجی محمد حسن(خازن)الحاج سکندر(کنوینر)مولانا محمد ابراہیم ملک قاسمی(سرپرست ریلیف کمیٹی)حاجی رفیق احمد،حاجی رضوان احمد،مفتی معراج الحسن مظاہری وغیرہ پوری طرح سرگرم رہ کر تمام کاموں کی بھر پور نگرانی کر رہے ہیں اس جگہ دو سو سے زائد درد مند نوجوانان ہر وقت کاموں میں مصروف ہیں۔جمعیۃ کے ذمہ داران نے اپنی تمام رپورٹ مرکزی ذمہ داران حضرت مولاناقاری سید محمد عثمان منصور پوری اور حضرت مولانا سید محمود مدنی کو روانہ کر کے آئندہ عزائم میں بتایا ہے کہ بازآبادکاری کی ضمن میں پیش رفت کرتے ہوئے مکانات کی تعمیر ومرمت اور چھوٹے موٹے کاروباریوں کو روزگار سے جوڑنے کے لئے کا م کرنے کے طریقہ کاربتاتے ہوئے ہدایات جاری کریں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *