نئی دہلی میں دوسری نیشنل سوشل لیڈرشپ کانفرنس کا انعقاد

Leadership Summit
نئی دہلی (پریس ریلیز)ہندوستان کی مسلم تنظیموں کے ذمہ داران سماجی اور رفاہی کاموں سے دلچسپی رکھنے والے نوجوان لیڈرس کو مزید متحرک اورفعال بنانے کے لئے مئومنٹ فار امپاورمنٹ اور ایسوسی ایشن آف مسلم پروفیشنل کے اشتراک سے ۴ تا۶ مارچ ۲۰۱۶؁ء کو انڈیا اسلامک کلچرل سنٹر، نئی دہلی میں مسلم این جی اوز کی ایک نیشنل لیڈرشپ کانفرنس کا کامیاب انعقاد ہوا۔ اس کانفرنس میں ملک کے ۴۰ سے زائد نامور سیاسی و سماجی رہنما ،مسلم اسکالرس اور ماہرین نے شرکت کی اور تمام موضوعات پر اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
اس پروگرام کا افتتاح کا سابق وزیر اعظم جناب ایچ ڈی دوے گوڈا صاحب کے ہاتھوں سے ہوا۔انہوں نے اپنے کلیدی خطبہ میں کہا کہ ہر روز ملک میں فرقہ پرست طاقتوں کے ذریعہ مستقل ماحول خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جس سے لوگوں میں خوف و ہراس کا ماحول ہے۔یہ ملک کسی ایک طبقہ یا مذہب کا ہرگز نہیں ہے بلکہ یہاں کے ۱۲۵ کروڑ لوگوں کا ہندوستان ہے ۔
پروگرام میں خصوصی طور پر شریک ترنمول کانگریس کے سنیئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر سلطان احمد نے مرکزی حکومت پر اقلیت اور دلت مخالف پالیسی پر عمل کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ملک کے آئین نے سب کو مساوی حقوق دئے ہیں اور یہ حقوق مسلمانوں کو بھی حاصل ہیں۔ ایسے میں مسلمانوں کو اپنے حقوق حاصل کرنے کے لئے آگے آنا چاہئے۔
موئمن کے جنرل سکریٹری اور مسلم مجلس مشاورت کے صدر جناب نوید حامد نے تعارفی کلمات پیش کرتے ہوئے کہا کہ تین دنوں کااس پروگرام میں سماجی قیادت کو درپیش مسائل اور مواقع پر مبنی مسائل پر گفتگو ہوگی ۔ ہمیں امید ہے کہ ہماری یہ کوشش ہندوستان میں سماجی قیادت کو مستحکم کرنے میں معاون ثابت ہو گی۔
AMP کے بانی و صدر عامر ادریسی نے کہاکہ یہ ہمارے لئے خاص دن ہے انہوں نے مزید کہاکہ اس پروگرام میں بڑی تعداد میں مسلم نوجوانوں کی شرکت ہے۔مسلم نوجوان ملک و ملت کے لئے مرمٹنے کے لئے تیار ہیں، ہمیں ان کی رہنمائی کی ضرورت ہے۔
زکوٰۃفائونڈیشن آف انڈیا کے بانی ڈاکٹر ظفرمحمود نے کہا ہمیں لیگل ایکٹیوزم کی شروعات کرنی ہوگی اور ملک کو درپیش تمام مسائل کے لئے قانونی لڑائی لڑنی ہوگی۔
انڈیا اسلامک کلچرل سنٹر کے صدر سراج الدین قریشی نے کہا کہ ان تین دنوں میں جو تجاویز سامنے آئے اس پر سال بھر عمل کیا جائے۔
افتتاحی سیشن کے بعد دوسرے سیشن میں’’ آئیڈیا آف انڈیا اور انڈین مسلم‘‘کے عنوان پر دہلی یونیورسٹی کے پوفیسر اپوروانند جھا ،سینئر صحافی جان دیال اور مشہور ممبر آف پارلیمنٹ اور اسکالر سگاتابوس نے سیر حاصل گفتگو کی۔
پہلے دن کے تیسرے سیشن میں ’’انڈین مسلمس بیونڈ بیلٹ‘‘ کے عنوان پر معروف سماجی کارکن شبنم ہاشمی اور RJD کے ترجمان منوج جھا نے خطاب کیا۔
دوسرے دن کی شروعات ’’دہشت گردی اور اس کی حقیقت ‘‘ کے عنوان سے ہوئی جس میں RAW کے سابق چیف اے ایس دولت ، لیفٹیننٹ جنرل عطا حسین، مشہور صحافی معروف رضااور سپریم کورٹ کے معروف وکیل سنجئے ہیگڈے نے اپنے خیلات کا اظہار کیا۔ اس سیشن میں خصوصی طور پر حاضرین نے سوالات کی بو چھار کردی۔ پروگرام میں نوجوانوں ی خصوصی شمولیت کے مد نظر ـ’’ ملک کی ترقی میں مسلم نوجوانوں کا کردار‘‘کے عنوان سے منعقد سیشن میں بہار سے سمان فائونڈیشن کے صدر عرفان عالم، لکھنئو سے ڈاکٹر کوثر عثمان ، ممبئی سے عظمیٰ ناہید اور سعید خان نے خطاب کیا۔دوسرے دن کا افتتاح ’’ملت کے اندرونی مسائل کا حل‘‘ کے عنوان سے منعقد ہواجس میں سنیئر پروفیسر امیتابھ کونڈو ، ڈاکٹر ایم آر حق ،ڈاکٹر ہلال احمد اور فادرشیفرڈ نے خطاب کیا۔
پروگرام کا تیسرادن کافی خصوصی اہمیت کا حامل رہا۔اس دن کے عنوانات خاص طورپر NGO کے رہنمائوں کے لئے رکھا گیا تھا۔ پہلا عنوان’’ Understanding Fundraising اور CSR فنڈ کیسے حاصل کیا جائیــ‘‘ کے عنوان سے تھا۔ جس میں بھارت کول کے سابق چیف مینجنگ ڈائرکٹر عبدالکلام اور ٹاٹا ترسٹ کے پروگرام ڈائرکٹر رمن جے کے اور AMP کے میزاب بھوجے نے تفصیل کے ساتھ فنڈ کے حصولیابی کے فریقے بتائے ساتھ ہی ساتھ انہوں ے یہ وعدہ بھی کیا کہ مستقبل میں ضرورت پڑی تو مزید رہنمائی کی جائے گی۔
اس بہت کامیاب سیشن کے بعد ’’ اسکل ڈیولیپمنٹ اور انٹرپرینرشپ‘‘ کے عنوان سے منعقدہ حصہ میں ایسوسی ایشن آف مسلم پروفیشنلس کے امپلائیمنٹ ونگ کے انچارج عبدالرزاق شیخ ، دہلی سے ذوالفْار احمد اور ممبئی سے آئے نوجواان شاعر امتیاز ولاترا نے خطاب کیا۔اس سیشن کی نطامت عامر ادریسی نے کی۔
ملک میں موجودہ دور میں میڈیا کے متعصب رویہ اور مسلمانوں کی غلط تصویرپیش کرنے کے مد نظر ’’میڈیا اور مثبت پیغام‘‘ کے عنوان سے سیشن منعقد ہوا۔اس سیشن میں کاروان میگزین کے پولیٹیکل ایڈیٹر ہرتوش سنگھ بال ،سدھارتھ وردھاراجن ، ایڈیٹر رائٹر ، حیدراباد سے ظہیرالدین علی خان (سیاست)نے خصوصی خطاب کیا۔اس سیشن میںخصوصیویلفیر پارٹی کے صدر ڈاکٹر قاسم رسول الیاس نے تعارفی کلمات پیش کئے اور مشاورت کے صدر نوید حامدصاحب نے کی۔
تین دنوں سے لگاتار پر مغز پروگرام کا اختتام بہت ہی شاندار Concluding Session پر MOEMIN کے جنرل سکریٹری نوید حامد صاحب نے انتہائی جذباتی اور پر مغز انداز میں اپنے خیالات کو پیش کیا اور اس Summit کے منعقد کرنے کی پیچھے کی وجوہات بیان کی ۔ کلیدی خطبہ راجا آف محموداباد نے بڑے ہی خوبصورت اور حکیمانہ انداز میں کیا۔ انہوں نے اپنے خطاب میں کئی بار قرآنی آیات اور احکامات کے ذریعے مسلمانوں کو امن محبت ، بھائی چارہ ، خبر گیری ،خوش گمانی اور تالیف قلب کی اہمیت اور افادیت بتائی۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج ضرورت اس بات کی ہے کہ مسلمان اچھا اخلاق پیش کریں اور اپنے خول سے باہر آکر نہ صرف مسلمانوں سے بلکہ غیر مسلم برادران وطن سے اچھے تعلقات استوار کریں۔ انہوں نے حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ سبھی قابل مبارکباد ہیں کہ اللہ نے آپ کو خدمت خلق کے لئے چنا ہے۔انہوں نے حاضرین کو مستقبل میں اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔اس سیشن کی نظامت صدر AMP عامر ادریسی نے کی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *