نئی دہلی 06 اپریل ، وزیر اعظم کی صدارت میں مرکزی کابینہ نے مالی خسارے کے اہداف اور 20-2015ءکے دوران ریاستوں کے لئے اضافی مالی خسارے سے متعلق 14 ویں مالی کمیشن کی سفارشات کو منظوری دے دی ہے ۔
چونکہ سال 16-2015 ءپہلے ہی ختم ہو چکا ہے ، اس لئے ریاستوں کو 16-2015 ءکے لئے اضافی قرضوں کا کوئی فائدہ نہیں ملے گا ۔ بہر حال ایف ایف سی کے فیصلے کی بقیہ مدت یعنی 17-2016 ءکے لئے ریاستوں کا استحقاق ایف ایف سی کے مقرر کردہ معیارات پر منحصر ہو گا ۔
ون رینک ون پنشن کا نفاذ
جبکہ ایک دوسری خبر کے مطابق وزیر اعظم نریندرمودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ نے ون رینک ون پنشن کے نفاذ کو اپنی منظوری دے دی۔ تفصیل حسبِ ذیل ہیں:
1-یکم جولائی 2014 سے بینیفٹ کا نفاذ کیا جائے گا۔
2-یکم جولائی 2014 میں ریٹائر ہونے والے افسران کی دوبارہ پنشن فکس کی جائے گی۔ 2013 میں ریٹائر ہونے والوں کو کم از کم اور زیادہ سے زیادہ اوسط کے ساتھ اسی رینک کے ساتھ اسی سروس میں دی جائے گی۔
3- جنگ میں شہید ہونے والوں کی بیواؤں اور معذوروں کے اہل خانہ کے لئے بینیفٹ کو وسیع کیا جائے گا۔
4-بقایا جات ایک چوتھائی سالانہ قسطوں پر دیا جائے گا۔
5-ہر پانچ سال میں پنشن کو ری فکسڈ کیا جائے گا۔
6-اس کام کے لئے حکومت ہند نے جسٹس ایل نرسمہا راؤ جو 14.12.2015 میں پٹنہ ہائی کورٹ سے
ریٹائر ہوچکے ہیں ان کی سربراہی میں ایک جوڈیشئل کمیٹی تشکیل دی ہے، جو چھ ماہ کے اندر اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔

ہندوستانی معیشت کا موجودہ منظر نامہ: ایک تفصیلی جائزہ
ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک) ہندوستان کی معیشت، جو کہ ایک ترقی پذیر مخلوط معیشت ہے، عالمی سطح پر اپنی تیزی سے ترقی کی صلاحیت اور متنوع معاشی ڈھانچے کی وجہ سے نمایاں ہے۔دعویٰ یہ کیا جارہا ہے کہ یہ دنیا کی چوتھی سب سے بڑی معیشت ہے اگر ہم برائے نام جی ڈی پی (Nominal GDP) کی...