بن لادن گروپ کا 50 ہزار ملازمین فارغ کرنے کا اعلان
ریاض : (معیشت نیوز) سعودی عرب کی ایک بڑی تعمیراتی کمپنی ’بن لادن گروپ‘ نے سعودی حکومت کی جانب سے تیل کی کم قیمتوں اور ترقیاتی اخراجات میں کمی کے بعد اپنے 50 ہزار ملازمین کو فارغ کرنے کا اعلان کیا ہےجس کا راست اثر ہندوستان پر بھی پڑے گا۔معیشت ڈاٹ اِن نے گذشتہ برس ہی اس خدشے کا اظہار کیا تھا جسے اب عملی جامہ پہنایا جارہا ہے۔
معیشت کی خبر: کیا اوورسیز (مین پاورکنسلٹنسی) کا کاروبار ختم ہونے والا ہے؟
واضح رہے کہ سعودی شاہی خاندان بن لادن گروپ کو کئی دہائیوں سے بڑے تعمیراتی منصوبوں کے ٹھیکے دیتا رہا ہے جس میں مسجد الحرام کا توسیعی منصوبہ بھی شامل ہےلیکن گذشتہ برس کرین حادثہ کے بعد حکومت اور کمپنی کے مابین کشیدگی پیدا ہوگئی تھی۔
معیشت کی خبر: سعودی عرب:معاشی حالت غیر مستحکم،خسارے کا امکان
گوکہ سعودی عرب کو عالمی منڈی میں عرصے سے تیل کی کم قیمتوں کی وجہ سے مالی مشکلات کا سامناکرنا پڑرہا ہے جس کی وجہ سے اس نے متعدد تعمیراتی منصوبوں پر روک لگا دیا ہے یا اسے منسوخ کر دیا ہے لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ کمپنی کے بعض منصوبوں میں کام کرنے والے ملازمین نے کئی ماہ سے تنخواہیں نہ ملنے پر احتجاجی مظاہرے بھی کیے ہیں۔سعودی عرب کی کابینہ نے رواں برس ہی ملکی معیشت کی تیل سے ہونے والی آمدن پر بڑی حد تک انحصار کو کم کرنے کی کوشش کے منصوبے کی منظوری دی تھی۔
بن لادن گروپ میں کام کرنے والوں میں ہندوستانیوں کی بھی بڑی تعداد ہے ۔اس خبر کے بعد ہندوستانی ملازمین سکتے میں ہیں۔
سعودی عرب میں حکومتی آمدن کا تقریباً 80 فیصد حصہ تیل کی فروخت سے حاصل ہونے والی رقم پر مشتمل ہے اور گذشتہ برس سے عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی سے اس کی معیشت متاثر ہوئی ہے۔
سعودی کابینہ کے منصوبے سے چند دن قبل یہ اطلاعات بھی سامنے آئیں تھیں کہ سعودی عرب تیل سے حاصل ہونے والی آمدن میں کمی کے باعث بین الاقوامی بینکوں کے ساتھ دس ارب ڈالر قرضے کا معاہدہ کرنے کے قریب ہے۔