معیشت ڈاٹ اِن
ممبئی: (معیشت نیوز) پاسبان ادب کی جانب سے اردو ہندی لٹریری فیسٹول ’’اظہار‘‘کاکل ممبئی یونیورسٹی کے کونوکیشن ہال میں انعقاد ہوگا ۔جس میں کم و بیش ۲۵ شعرا اپنا کلام سنائیں گے۔مشہور شاعروں جاوید اختر،ندیم صدیقی،انور شعور،گوپال داس نیرج ،رنجیت چوہان،ملکہ نسیم وغیرہ کے نام قابل ذکر ہیں۔
پاسبان ادب کے بانی آئی پی ایس آفیسر قیصر خالد معیشت ڈاٹ اِن سے گفتگو کرتے ہوئے کہتے ہیں’’اردو ہندی کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرنے کی کوشش کا آغاز ۲۰۱۲ میںانجمن فروغ ادب کے بینر تلے کیا گیا تھالیکن ۲۰۱۳ میں اسے جشن ادب میں تبدیل کردیا گیااور پھر ۲۰۱۴ میں اسے پاسبان ادب کا نام دے کر باقاعدہ ٹرسٹ کی شکل دے دی گئی۔اب ہم پلیٹ فارم کے ذریعہ زبان و ادب کی خدمت کے ساتھ ہندوستانی تہذیب کے کینواس کو بڑے پردے پر دکھانا چاہتے ہیں‘‘۔
’’دراصل ہماری کوشش یہ ہے کہ معیاری زبان کی ترویج و اشاعت کے لیے کام کیا جائے اور عالمی طور پر یہاں کی تہذیب و ادب کا تعارف کرایا جائے۔لہذا ہر سال ہم اس فیسٹول میں کچھ نہ کچھ بہتر کرنے کی کوشش کر رہے موجودہ پروگرام بھی سابقہ پروگرام سے کہیں زیادہ بہتر ہوگا ۔بذات خود ممبئی یونیورسٹی کا اشتراک اسے بہتر ماحول فراہم کرے گا۔‘‘
قیصر خالد کے مطابق’’میں جس پیشے سے وابستہ ہوں وہاں لوگوں میں ذہنی تکان زیادہ ہوتا ہے ،پولس اہلکار ایسا ماحول چاہتے ہیں جہاں وہ سکون حاصل کر سکیں ،اس طرح کے پروگرام ذہنی سکون کا بھی بہترین ذریعہ ثابت ہوتے ہیں ۔میرے پروگرام ہر سال پولس اہلکاروں کی تعداد بطور سامعین بڑھتی جا رہی ہے اور خود ہمارے افسران بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں۔‘‘
واضح رہے کہ مذکورہ پروگرام کل ممبئی یونیورسٹی کے کنوکیشن ہال ،فورٹ پر ۶:۳۰ بجے منعقد ہوگا جس میں کثیر تعداد میں سامعین کی شرکت بھی متوقع ہے۔

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت
ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...