ایران اور غیرملکی بینکوں کے درمیان تعلقات کی بحالی

ایران بینک تعلقات کی بحالی

قم (ایجنسی) ایران میں سرکاری بینکوں کی رابطہ کونسل کے سربراہ نے کہا ہے کہ جوہری معاہدے کے نفاذ کے بعد ایران اور غیرملکی بینکوں کے درمیان سوفٹ کا مسئلہ حل ہوا ہے اور فریقین باہمی تعاون بحالی کی طرف گامزن ہیں.ان خیالات کا اظہارعبدالناصر ہمتی نے گزشتہ منگل کی رات ایران کے شہر قم میں سنئیر مذہبی رہنماؤں کیساتھ اپنے ملاقاتوں کے موقع پر میڈیا کیساتھ گفتگو کرتےہوئے کیا.انہوں نے کہا کہ ایرانی اور غیرملکوں بینکوں کے درمیان ابتدائی تعاون بڑھانے کے مقصد سے سازگار ماحول پیدا کیا گیا ہے اور اس زمرے میں کوئی مسائل در پیش نہیں ہے.انہوں نے مزید کہا کہ سوفٹ ایک ایسا نظام ہے جس کے تحت ایرانی اور غیرملکی بینک ایک دوسرے کے قریب لانے میں اہم کردار ادا کرے گا.
سنئیر ایرانی عہدیدار نے کہا کہ آج ملکی اور غیرملکی بینکوں کے درمیان اعتماد کی فضا بحال ہوئی ہے اور آج اس حوالے کسی خاص مسئلے کا سامنہ نہیں کر رہے ہیں.انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بینکنگ معاملات میں مذہبی رہنماؤں کے کچھ تحفظات ہیں مگر یہ تحفظات زیادہ تر نجی بینکوں کی طرف ہیں تاہم حکومت ان تحفظات کو دور کرنے کیلئے ہر کوشش کرے گی.
دوسری طرف خراسان رضوی صوبے کے گورنر جنرل نے اس بات پر زور دیا ہے کہ ملک میں مزاحمتی اقتصاد پالیسی کے بہتر نفاذ کیلئے بینکوں، مینوفیکچرز اور کاروباری حلقوں کے درمیان مشترکہ تعاون ناگزیر ہے.يہ بات علي رضا رشيديان نے بدھ كے روز صوبائي بينكوں كي رابطہ كونسل كے مشاورتي اجلاس سے خطاب كرتے ہوئے كہي.اس موقع پر انہوں نے كہا كہ گزشتہ سالوں كے مقابلے ميں صوبائي بينكوں كے وسائل ميں 45.5 فيصد كا اضافہ ہوا ہے.
انہوں نے كہا كہ صوبائي بينكوں نے گزشتہ سال كے دوران زرعي شعبوں كيلئے 23 فيصد، صنعتي شعبے كيلئے 24 فيصد، تعميراتي اور ہاؤسنگ امور كيلئے 18 فيصد اور كاروباري شعبوں كيلئے 35 فيصد سہوليات اور خدمات فراہم كئے ہيں.خراسان رضوي صوبے كے گورنر جنرل نے صوبائي بينكوں اور مالياتي اداروں سے مطالبہ كيا موجودہ وسائل اور ذرائع سے اچھي انداز ميں استفادہ كريں.مزاحمتي اقتصاد پاليسي كے نفاذ پر سپريم ليڈر حضرت آيت اللہ خامنہ اي كي ہدايات كي پيروي پر زور ديتے ہوئے انہوں نے كہا كہ اس حوالے سے مينوفيكچرز اور صنعتي شعبوں كي بھرپور حمايت كرني چاہئے.

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *